زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

صدر جمہوریہ نے دیہی بھارت اور زراعت کو فروغ دینے کے مقصد سے دو آرڈیننس نافذ کیے


زراعت کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے اصلاح شدہ ماحول میں زراعت کے فروغ پر زور دیا ہے

Posted On: 05 JUN 2020 8:48PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 05جون  2020  /  حکومت ہند کی طرف سے آتم نربھر بھارت ابھیان کے حصے کے طور پر کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے غرض سے زرعی شعبے میں اصلاحات کے لیے جو سنگ میل کی حیثیت رکھنے والے فیصلوں کا اعلان کیا تھا اس کے بعد بھارت کے صدر جمہوریہ نے زراعت اور اس سے متعلق سرگرمیوں میں مصروف کسانوں کے لیے دیہی بھارت کو فروغ دینے کے مقصد سے مندرجہ ذیل آرڈیننس نافذ کیے ہیں :

1۔       کسانوں کی پیداوار کی تجارت اور کامرس (فروغ اور سہولت) سے متعلق آرڈیننس 2020

2۔       کسانوں کا (روزگار اور تحفظ ) قیمت کی یقین دہانی سے متعلق معاہدے اور فارم سے متعلق خدمات کا آرڈیننس 2020

مرکزی حکومت کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے مقصد سے زرعی مارکیٹنگ میں مستعیدی لانے اور اسے موثر بنانے کے لیے جامع مداخلتیں کرتی رہی ہے۔ زرعی پداوار کی مارکیٹنگ کی مجموعی ترقی میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کر کے حکومت نے مثالی زرعی پیداوار اور مویشیوں کی مارکیٹنگ (اے پی ایل ایم) قانون ، 2017 کا مسودہ تیار کر کے اسے سرکولیٹ کیا ہے۔ حکومت نے مثالی زرعی پیداوار اور مویشیوں کے ٹھیکے پر کی جانے والی فارمنگ سے متعلق قانون ، 2018 کا مسودہ بھی تیار کر کے  اسے سرکولیٹ کیا ہے۔ ان دونوں قوانین کے مسودے ریاستوں کو ان کی طرف سے منظوری دیئے جانے کے لیے بھیجے گیے ہیں۔

جب کووڈ – 19 بحران کے دوران زراعت کے  مجموعی ایکو سسٹم اور اس سے متعلق سرگرمیوں کی جانچ کی گئی تو اس سے اس بات کی ضرورت کی تصدیق ہو گئی کہ مرکزی حکومت کو اصلاح کا عمل تیز کر دینا چاہیے اور قانونی طور پر سہولت والا ایک قومی ایکو سسٹم تیار کرنا چاہیے تاکہ ریاستوں کے اندر اور ریاستوں کے مابین زرعی پیداوار میں بہتری لائی جا سکے۔ حکومت ہند نے اس بات کی ضرورت کا بھی اعتراف کیا کہ کسانوں کو ان کی اپنی پسند کی جگہ پر ان کی اپنی زرعی پیداوار بہتر قیمت پر فروخت کرنی چاہیے۔ کسن ایسا امکانی خریداروں میں اضافہ کر کے کر سکتے ہیں۔ زراعت سے متعلق معاہدوں کے لیے ایک سہولت آمیز لائحہ عمل پر بھی غور و خوض کرنے کی ضرورت بھی محسوس کی گئی۔ لہذا دو آرڈیننس نافذ کر دیئے گیے ۔

" کسانوں کی پیداوار کی تجارت اور کامرس کے فروغ اور اس میں آسانی پیدا کرنے سے متعلق آرڈیننس 2020 ۔"

اس آرڈیننس سے ایک ایسا ایکو سسٹم فراہم ہوگا  جہاں کسانوں اور تاجروں کو  یہ آزادی حاصل ہوگی کہ وہ کسانوں کی پیداوار سے متعلق خرید و فروخت اپنی پسند سے کر سکیں جس سے متبادل مسابقتی تجارتی طریقوں کے ذریعے  اپنی پیداوار کی بہتر قیمت حاصل ہو سکے گی۔ اس سے  کسانوں کی پیداوار کی مستعید ، شفاف اور رکاوٹوں سے معریٰ ریاست کے اندر اور بین ریاستی تجارت اور کامرس کو ان منڈیوں اور اُن تسلیم شدہ منڈیوں کے احاطوں کے باہرفروغ حاصل ہوگا جن کا نوٹیفکیشن مختلف ریاستی زرعی پیداوار کی مارکیٹ سے متعلق قوانین میں دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس آرڈیننس سے الیکٹرانک تجارت کے لیے ایک سہولت آمیز لائحہ عمل بھی شامل ہوگا۔

کسانوں کو بااختیار بنانے اور ان کو تحفظ  دینے سے متعلق ، قیمتوں کی یقین دہانی سے متعلق معاہدے اور زرعی خدمات سے متعلق آرڈیننس 2020۔

اس سے  زرعی معاہدوں سے متعلق  ایک ایسا قومی لائحہ عمل فراہم ہوگا جس سے کسانوں کو تحفظ ملے گا اور انہیں یہ اختیارات مل سکیں گے کہ وہ زرعی تجارت کی کمپنیوں ، ڈبہ بندی کرنے والی کمپنیوں، ہول سیل کمپنیوں ، برآمد کاروں اور خردہ فروشوں کو زرعی خدمات میں شامل کرنے  اور اپنے مستقبل کی پیداوار کی فروخت شفاف اور مصفانہ طریقے سے بہتر قیمتوں پر کر سکیں۔

 

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔

U – 3091


(Release ID: 1629922) Visitor Counter : 311