عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مودی حکومت 2.0 کے تحت ڈی او پی پی ڈبلیو کی ایک سال کی حصولیابیوں پر ای-کتابچہ جاری کیا
پنشن کی اصلاحات سے پنشن پانے والے کی زندگیوں میں زبردست فائدہ ہوا ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
04 JUN 2020 7:18PM by PIB Delhi
شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر (آزادانہ چارج) وزیر اعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پنشن اور پنشنرس کی بہبود (ڈی او پی پی ڈبلیو) کے محکمہ کی ایک سال کی حصولیابیوں پر ایک ای-کتابچہ جاری کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے محکمہ کے تمام افسروں سے خطاب کرتے ہوئے اصلاحات کے سلسلے کو جاری رکھنے کے لئے ٹیم کو مبارکباد دی، جس نے نہ صرف مودی حکومت کی حساسیت کو اجاگر کیا بلکہ عالمی وبا کے اس آزمائشی دور میں ٹیم کی جانفشانی کو بھی برقرار رکھا۔ انہوں نے کہا کہ پنشن پانے والوں کے ڈر وخوف اور فکر کو دور کرنے کے لئے یہ محکمہ سرکردہ ڈاکٹروں کے ساتھ کووڈ-19 پر ایک ویوینار کا اہتمام کرنے کے ساتھ ہی اپنے فرض سے بھی آگے بڑھ گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس محکمے کو بزرگوں اور ریٹائرڈ لوگوں کی خدمت کرنےکا ایک منفرد موقع حاصل ہوا ہے، جو موقع کسی بھی دیگر محکموں کے پاس موجود نہیں ہیں۔
پنشن پالیسی میں اصلاحات کے ایک سلسلے کی شکل میں سب سے غیر معمولی سدھار سی سی ایس پنشن ضابطے 172 کے ضابطے 54 میں ترمیم کرنا تھا، تاکہ سرکاری ملازم کی 60 سال کی خدمت پوری ہونے سے پہلے ہونے والی افسوسناک موت کی صورت میں بڑھی ہوئی فیملی پنشن فراہم کی جاسکے۔
اس سے پہلے صرف وہی فیملی بڑھی ہوئی فیملی پنشن کے اہل تھے (آخری تنخواہ کا 50فیصد) جن مرنے والے سرکاری ملازم نے 60 سال کی خدمت پوری کرلی تھی، حال کے برسوں میں ایک دیگر تاریخی پہل پرانی پنشن اسکیم کو اُن ملازمین کے لئے نافذ کرنا تھا، جو ملازمت میں 01.01.2004 یا اس کے بعد شامل ہوئے، لیکن جن کی بھرتی کا نتیجہ 01.01.2004 سے پہلے ڈکلیئر کردیا تھا۔ پنشن کے قومی نظام این پی ایس کے تحت آنے والے ملازمین کی یہ مانگ لمبے عرصے سے چل رہی تھی اور اس کے سبب کئی معاملے عدالت میں درج تھے اور ملازمین کے بیچ تشویش کا سبب بنے ہوئے تھے۔
نئی حکومت کی تشکیل کے فوراً بعد ہی پنشن پانے والوں کے لئے بہبود کے اقدامات کے سلسلے بھی شروع کئے گئے، جن میں ٹول فری نمبر 1800-11-1960 کے ساتھ ایک مربوط شکایتی ازالے کا سیل اور کال سینٹر کا قیام شامل ہے، تاکہ بزرگ پنشن والوں کو اپنی شکایت درج کرنے میں سہولت فراہم ہو اور زیر التوا شکایتوں کی معلومات حاصل ہوں۔آل انڈیا پنشن عدالت کا اہتمام جس میں لائیو انٹر ایکٹو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے 50 سے زیادہ مقامات کو جوڑا گیا، جس کے نتیجے میں ایک ہی ایوینٹ میں 4 ہزار سے زیادہ شکایتوں کو حل کیا گیا۔
گزشتہ ایک سال کے عرصے میں جن دیگر بہبود کی سرگرمیاں انجام دی گئیں، ان میں پنشن کی تقسیم کرنے والے بینکوں کی مدد کے ساتھ لائیو سرٹیفکیٹ کے داخلے کے لئے ڈور اسٹیپ سروس ،24 شہروں میں پنشن والوں کی انجمنوں کو شامل کرکے گھر مہم سے ڈی ایل سی کی سہولت شامل ہیں۔ جموں میں پہلی علاقائی عدالت کے اہتمام اور پنشن پانے والوں کے لئے زندگی کو آسان بنانے کی خاطر بینکوں کو مستحکم ہدایات جاری کرنا شامل ہے۔
اس محکمہ نے مشہور پلمونولوجسٹ اور ڈائریکٹر ایمس ڈاکٹر رندھیر گلیریا اور ایمس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پرسن چٹرجی کے ساتھ کووڈ-19 پر پنشن پانےو الوں کے لئے ایک پہلی کنسلٹیشن کا بھی اہتمام کیا۔
پی اینڈ پی ڈبلیو کے سکریٹری ڈاکٹر کے شترپتی شیواجی نے پنشن اصلاحات کرنے کے لئے ڈی او پی پی ڈبلیو کی مسلسل رہنمائی کے لئے مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کیا، جس نے پنشن پانے والوں کی زندگیوں کو زبردست متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چند محکموں میں سے ایک محکمہ ہے ، جہاں پر کووڈ-19 جیسی عالمی وبا سے پہلے بھی سو فیصد ای- آفس موجود تھا اور اس لئے اس بیماری کے اونچائی پر پہنچنے کے دوران گھر سے کام کرنے کے انتظام کو لاگو کرنا آسان تھا۔ سبھی افسروں کو ایک وی پی این فراہم کرایاگیا ہے، جو انہیں کہیں سے بھی کام کرنے میں اہل بناتا ہے اور اسی لئے اس محکمہ کی کام کرنے کی صلاحیت عالمی وبا کے دوران بھی غیر متاثر رہی ہے۔
جوائنٹ سکریٹری جناب سنجیو نارائن ماتھر نے اس کارروائی کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے موجود سبھی محکمہ کے سینئر افسروں کے ساتھ پورا کیا، جو پوری طرح سے آن لائن تھا۔جناب روچر متل ڈی ایس نے شکریہ کا ووٹ پیش کیا۔
پنشن ای بک کے لئے مہربانی کرکے یہاں کل کریں۔
Please click here.
...............................................................
م ن، ح ا، ع ر
05-06-2020
U-3065
(Release ID: 1629596)
Visitor Counter : 229