امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

وَن نیشن وَن کارڈ اسکیم میں مزید تین ریاستیں شامل کی گئیں


خوراک و عوامی نظامی تقسیم کے وزیر نے سبھی 20 ریاستوں کو وَن نیشن وَن کارڈ اسکیم کے تحت مہاجرین کو فائدہ پہنچانے کے لئے قومی/ بین ریاستی پورٹیبلٹی ٹرانزیکشن کی شروعات کرنے کو کہا

مہاجرین ان 20 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کہیں بھی راشن لے سکتے ہیں: جناب رام ولاس پاسوان

Posted On: 01 JUN 2020 3:14PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  یکم مئی 2020 ۔ صارفین امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے آج ’انٹیگریٹڈ مینجمنٹ آف پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم‘ (آئی ایم- پی ڈی ایس) یعنی عوامی نظام تقسیم کا مربوط بندوبست، اسکیم میں مزید تین ریاستوں – اڈیشہ، سکم اور میزورم کو شامل کرنے کا اعلان کیا۔ ’’وَن نیشن وَن راشن کارڈ‘‘اسکیم ملک گیر پورٹیبلٹی کے ذریعے سے قومی غذائی تحفظ قانون (این ایف ایس اے) کے اہل راشن کارڈ ہولڈوں کو کسی بھی عوامی نظام تقسیم مرکز کے سبسڈی والے خوردنی اناج اپنے کوٹے کے حساب سے حاصل کرنے کے لئے نافذ کی گئی ہے۔ مستفیدین ان مراکز پر الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل (ای پی او ایس) پر آدھار کی تصدیق کاری کے بعد اپنے موجودہ راشن کارڈ کا استعمال کرکے اس سہولت کا فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

اب تک یہ سہولت آندھرا پردیش، بہار، دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، کیرالہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان، پنجاب، تلنگانہ، تری پورہ اور اترپردیش جیسی 17 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دستیاب کرائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ خوراک و عوامی نظام تقسیم کے محکمے کے ذریعے دیگر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مستفیدین کے لئے بھی نیشنل پورٹیبلٹی کی رسائی کی توسیع کرنے کے لئے متعلقہ ریاستی  / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے ساتھ تعاون کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اس کوشش میں تین نئی ریاستوں کو قومی کلسٹر کے ساتھ مربوط کرنے کے لئے ضروری ابتدائی سرگرمیوں جیسے ای پی او ایس سافٹ ویئر کا اپڈیشن، مرکزی آئی ایم- پی ڈی ایس اور غذائی اجناس کی تقسیم سے متعلق پورٹل کے ساتھ مربوط کرنے کا کام۔ سینٹر ریپوزیٹری نے راشن کارڈ / مستفیدین کے ڈیٹا کی دستیابی اور قومی پورٹیبلٹی کے تحت لین دین کی ضروری جانچ کو بھی مرکزی این آئی سی ٹیم کے تعاون سے پورا کیا گیا ہے۔ یہ سبھی التزامات مکمل کرنے کے بعد ان ریاستوں میں ’وَن نیشن وَن راشن کارڈ‘ اسکیم کے تحت قومی / بین ریاستی پورٹیبلٹی کے تحت راشن کی دکانوں سے جون 2020 سے اناج ملنا شروع ہوگیا ہے۔ اگست 2020 تک تین اور ریاستوں یعنی اتراکھنڈ، ناگالینڈ اور منی پور کو اس سہولت سے جوڑ دیا جائے گا۔ باقی 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی مغربی بنگال، اروناچل پردیش، آسام، میگھالیہ، دہلی، جموں و کشمیر، لداخ، چنڈی گڑھ، پڈوچیری، تمل ناڈو، چھتیس گڑھ، جزائر انڈمان و نیکوبار اور جزائر لکشدیپ کو قومی کلسٹر میں شامل کرنے کے لئے محکمہ سبھی ضروری انتظامات کررہا ہے۔ یہ طے ہے کہ 31 مارچ 2021 تک سبھی ریاستوں کو وَن نیشن وَن راشن کارڈ اسکیم کے ساتھ جوڑ دیا جائے گا اور یہ اسکیم پورے ہندوستان میں نافذ ہوجائے گی۔

جناب پاسوان نے کہا کہ اسکیم کے مؤثر نفاذ کے لئے مرکزی تکنیکی ٹیم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے متعلقہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تکنیکی اور متعلقہ افسروں کو مطلوبہ تربیت دی ہے اور اسکیم سے متعلق ضروری رہنما ہدایات / ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 6 مہینوں کے دوران جن این ایف ایس اے راشن کارڈوں میں ایک آدھار سے تصدیق شدہ لین دین درج کیا گیا ہے، جو قومی پورٹیبلٹی اسکیم کی سہولت کے اہل ہوں گے۔اس سہولت کو این آئی سی کے ذریعے راشن کارڈ مستفیدین کی بنائی گئی ریپوزیٹری کے توسط سے اہل بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی ڈیش بورڈ پر پورٹیبلٹی ٹرانزیکشن کی تفصیلات کی رپورٹنگ کے لئے ضروری ویب خدمات بھی ان ریاستوں کے لئے فوری اثر سے نافذ کردی گئی ہیں اور مرکز این آئی سی ٹیم ریاستی حکومتوں کو وَن نیشن وَن راشن کارڈ کے بلا روک ٹوک آغاز میں مسلسل مدد کرتی رہے گی۔

جناب پاسوان نے ان سبھی ریاستوں سے جون 2020 سے قومی / بین ریاستی پورٹیبلٹی ٹرانزیکشن شروع کرنے کی درخواست کی۔ یہ سہولت ریاستوں / مرکز کےزیر  انتظام علاقوں کے قومی کلسٹر میں کہیں بھی ان ریاستوں کے مستفیدین کو فوری طور پر  نیشنل پورٹیبلٹی کے توسط سے خوردنی اناج کا کوٹا حاصل کرنے کا اہل بنائے  گی۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں این ایف ایس اے کے مستفیدین اور ایف پی ایس ڈیلروں کو سبھی طرح کی ضروری معلومات دستیاب کرانے کی کوشش اور سرگرمیاں ترجیحی بنیاد پر انجام دی جائیں گی۔

 

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 2948

01.06.2020



(Release ID: 1628549) Visitor Counter : 166