سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

تحقیق کاروں کے ذریعے نوویل کورونا وائرس کا کلچر ، دوا کی ٹسٹنگ اور ویکسین تیار کرنے میں مدد گار ہو سکتا ہے

Posted On: 29 MAY 2020 11:38AM by PIB Delhi

نئی دلّی ،29 مئی / سیلولر اور مولیکیولر بایو  لوجی  کے سینٹر ( سی سی ایم بی  ) نے مریضوں کے نمونوں سے کورونا وائرس کا مستحکم کلچر  ( سارس  - سی او وی – 2 ) تیار کیا ہے ۔ سی سی ایم بی میں وائرس کے ماہرین نے کئی الگ الگ  وائرس انفیکشن  کی جانچ کی ہے ۔   لیب میں  وائرس  کا کلچر تیار کرنے سے سی سی ایم بی  کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لئے  امکانی دواء اور ویکسین تیار کرنے کے لئے  کام کر سکتی ہے ۔

          نوویل کورونا وائرس  سیل کی سطح پر   اے سی ای  – 2 ریسیپٹر چپکے ہونے کی وجہ سے انسانی سیل میں داخل ہوتا ہے   ۔  تمام سیلس میں  اے سی ای  – 2 ریسیپٹر نہیں ہوتا   اور انسانی خلیوں میں  اے سی ای – 2 ریسیپٹر تیزی سے پھیل سکتا ہے ، جس کے نتیجے میں   متاثرہ مریض   میں  سانس کی بیماری پیدا ہوتی ہے ۔ البتہ ہم  لیب میں  انسانی  بلغمی بافت کے سیل  تیار نہیں کر سکتے ۔ فی الحال انسانوں میں پیدا ہوئے  اِس قسم کے سیل  لیب میں تیار نہیں کئے جاتے ، جو  وائرس کو مسلسل  فروغ دینے کے لئے کلیدی  حیثیت رکھتے ہیں  ۔  سی سی ایم بی کے پرنسپل سائنسداں ڈاکٹر کرشن ایچ ہرشن نے کہا ہے کہ  وہ  ویرو سیلس کا استعمال کر رہے ہیں ، جو  اے سی ای – 2 پروٹین  کے مرکب ہوتے ہیں اور  یہ تیزی کے ساتھ توسیع پاتے ہیں ۔

          لیکن ایک مہلک جرثومے کو کیوں پیدا کیا جائے ؟ اگر ہم  بڑی تعداد میں وائرس   کلچر کرتے ہیں اور  انہیں غیر فعال کر سکتے ہیں   تو انہیں   غیر فعال  ویکسین کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے ۔  اگر ہم  غیر فعال وائرس  انجیکٹ  کریں  تو  انسان کا  مدافعتی نظام  ، اُس خصوصی جرثومے   کے خلاف  اینٹی باڈی تیار کرتا ہے     ۔ غیر فعال وائرس اینٹی باڈی   ردّ عمل  تو پیدا کر سکتا ہے لیکن یہ   انفیکشن نہیں پیدا کر سکتا  اور ہمیں بیمار نہیں کر سکتا ۔

          ان کلچرس کو  دواء کی اسکریننگ کے عمل میں بھی  استعمال کیا جا سکتا ہے   ۔ پروٹین ڈرگ کو  ، اُن کی تاثیر کی جانچ کے لئے ٹسٹ ٹیوب میں وائرس کے خلاف جانچ کی جا سکتی ہے ۔

          کورونا وائرس کو پیدا کرنے کے لئے ویرو سیل لائن کا استعمال کرتے ہوئے سی سی ایم بی  مختلف  حصوں کے  وائرل اسٹرین کو الگ الگ   رکھنے کی پوزیشن میں ہے ۔   سی سی ایم بی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راکیش مشرا کا کہنا ہے کہ  ہم بڑی مقدار میں وائرس پیدا کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں ، جنہیں غیر فعال بنایا جا سکتا ہے   اور  اسے ویکسین تیار کرنے  کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔  سی سی ایم بی نے   ڈی آر ڈی او جیسے  دیگر ساجھیداروں کے ساتھ  اِس وائرل کلچر کو استعمال  کرتے ہوئے امکانی دواؤں کی ٹسٹنگ بھی شروع کر دی ہے ۔

          ڈاکٹر مشرانے کہا کہ  ہمیں امید ہے کہ  اس  طرح کے سسٹم   کئی تحقیقی اداروں  اور پرائیویٹ کمپنیوں میں  شروع کئے جائیں گے  ، جو اس عالمی وباء سے لڑنے کے ساتھ ساتھ مستقبل کے لئے تیاری  میں  کار آمد  وسیلہ بن سکتے ہیں ۔

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YDV6.jpg

                   

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (29-05-2020)

U. No.  2878



(Release ID: 1627814) Visitor Counter : 225