قبائیلی امور کی وزارت

قبائلی اُمور کی وزارت کے ٹریفیڈ کےاشتراک سے محکمہ برائے سائنس وٹیکنالوجی حکومت راجستھان کے ذریعے ‘وندھن  اسکیم:کووڈ-19 کے بعد کے سبق’کے موضوع پر ویبینار کاانعقاد

Posted On: 26 MAY 2020 5:49PM by PIB Delhi

قبائلی اُمور کی وزارت حکومت ہند کے ٹریفیڈ کے اشتراک سے محکمہ برائے سائنس وٹیکنالوجی حکومت راجستھان کے ذریعے آج ‘وندھن اسکیم : کووڈ-19 کے بعد کے سبق’ کے موضوع پر آپ اپنی اسکیم جانیں لیکچر سیریز کے تحت ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ قبائلی اُمور کی وزارت کے ٹریفیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب پروین کرشناکووڈ-19 کے بعد کے سبق کی تفصیلات دینے والے کلیدی مقرر تھے۔ اس ویبینار میں کی نظامت کے فرائض راجستھان حکومت کے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی سکریٹری محترمہ مگدا سنہا نے انجام دیے۔

کووڈ-19 کے سبب موجودہ بحران کے حالات نے ملک بھر میں غیرمعمولی خطرہ پیدا کردیا ہے۔ ہندوستان کی تقریباً سبھی ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے الگ الگ انداز میں اس سے متاثر ہیں۔ اس حالات نے غریبوں اور حاشیہ پر رہنے والے طبقات کی روزی روٹی کو بھی کافی متاثر کیا ہے۔ اس چیلنج کے وقت میں قبائلی افراد سب سے زیادہ متاثر لوگوں میں سے ایک ہوسکتے ہیں کیوں کہ کئی علاقوں میں  یہ غیرٹمبر جنگلاتی فصلوں (این ٹی ایف پی) کی کٹائی کیلئے پیک سیزن ہے۔ ملک میں قبائلیوں کے ذریعے شروع کی گئی مختلف سرگرمیوں سے خطاب کرتے ہوئے جناب پروین کرشنا نے بتایا کہ تقریباً پانچ لاکھ قبائلی کاریگر/ دستکار کپڑا بنائی، دھاتی کرافٹ، گھروں کو سجانے، زیورات، بلاک پرنٹنگ، آرائشی و زیبائشی پینٹنگ وغیرہ سے منسلک ہوکر دستکاری اور ہینڈلوم کے ذریعے اپنی زندگی بسر کرتے ہیں۔ بہرکیف قبائلی کاریگروں کیلئے  سب سے بڑی چنوتی اپنی مصنوعات کے اعلیٰ معیارات کو مؤثر طریقے سے  بتانا اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ان خصوصیات سے  آگاہ کرنا ہے جس کو وہ بناتے ہیں۔ ٹریفیڈ (قبائلی اُمور کی وزارت کے تحت کام کرنے والا ادارہ)قبائلی افراد کےذریعے تیار کردہ مصنوعات کی خریداری کرنے اور انہیں ٹرائبس انڈیا  کے بینر کے تحت  ہندوستان اوردنیا بھر میں انہیں فروخت کرنے میں مرکزی کردار نبھاتا رہا ہے۔ انہوں نے ایک #GoTribal campaign ابھیان شروع کیا ہے اور ملک بھر میں ہوائی اڈوں سمیت 120 سے زیادہ مستقل آؤٹ لیٹ کھولنے ، ای۔ کامرس پلیٹ فارموں، نمائشوں شاندار ‘آدی مہوتسو’ کا انعقاد کرنے اور دستکاروں کیلئے  صلاحیت میں مزید اضافہ کرنے، نیز بازاروں کی مزیدصف بندی کرنے کے ذریعے مزیدپھلتے پھولتے اور طاقتور ہوتے جارہے ہیں۔

مزید برآں جناب پروین کرشنا نے کہا کہ 50 لاکھ سے زیادہ قبائلی جنگلاتی فصلوں پر انحصار کرتے ہیں اور  جنگلاتی فصلوں کی کاشتکاری میں کافی ہنرمند ہوتے ہیں۔ قبائلی افراد جنگلاتی فصلوں میں عام طور پر ایک سال میں آدھے سے ایک ٹن جنگلات فصل جمع کرتے ہیں۔ قبائلیوں کے موروثی ہنر اور ان کے لامحدود امکانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب کرشنا نے کہا کہ ‘‘ہمیں صرف ان کے ہنروں میں اضافہ کرنے  نیز انہیں چھوٹی صنعتوں کی شکل میں اہل بنانے میں ان کو تعاون دینے کی ضرورت ہے۔ کم از کم امدادی قیمت کےذریعے انہیں فی کس سالانہ 20 ہزار سے 30 ہزار روپئے اور وندھن  ویلو ایڈیشن اسکیم کے ذریعے  اس کا دو سے تین گنا ریونیو کو یقینی بنانا ممکن ہے’’۔

فی الحال جاری ویلو چین کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے جناب کرشنا نے بتایا کہ ابھی بچولیے ہی اہم فائدہ اٹھانے والے رہے ہیں اور کس طرح وندھن یوجنا کا مقصد قبائلی افراد کی حصہ داری کو بڑھانے کیلئے اس صورتحال کو بدلنی ہے۔ اسکیم کی سچ ثابت ہوچکی مثال کی شکل میں منی پور میں سیناپتی ضلع اور ناگالینڈ میں لانگ لینگ ضلع کو اجاگر کیا گیا جہاں  قبائلی فصلوں کو جمع کرنے والے افراد کو وندھن یوجنا کے تحت  زبردست فائدہ حاصل ہوا ہے۔

 

https://pibcms.nic.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QGMA.png

جناب کرشنا نے اسکیم کے کلیدی ستونوں کی وضاحت کرتے ہوئے کم از کم امدادی قیمت پر نوٹیفائیڈ این ٹی ایف پی آئٹموں کی خرید دیہاتی ہاٹوں نیز گوداموں میں دستیاب انفراسٹرکچر سہولتوں میں اصلاح لانے اور پھر آخر میں جنگلاتی فصلوں کو جمع کرنے والے افراد کو ویلو چین سے منسلک چھوٹی صنعت کو چلانے کیلئے اہل بنانے پر زور دیا۔ ٹریفیڈ بھی  ملک کے سرکردہ آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم کے اشتراک سے ایم ایس ایم ای کی وزارت کے ساتھ ٹیک فار ٹرائبلس مہم کو آگے لے جارہا ہے تاکہ صنعتوں سے متعلق ہنرمندی ترقیاتی پروگرام تشکیل دیاجاسکے ۔ مزید برآں ڈیش بورڈ کے ڈیجیٹائزیشن اور وندھن پروجیکٹس کی نگرانی پر بھی خصوصی زور ہے تاکہ اسکیم کے تحت معلومات کی آمد کو اصل دھارے میں لایا جاسکے اور پیش رفت کی نگرانی کی جاسکے اور تجاویز کو جلدی جمع کرنے کے قابل بنایا جاسکے۔

جناب کرشنا نے کووڈ-19 کی صورتحال اور اس سلسلے میں ٹریفیڈ کے ذریعے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے فوری طور پر وسط مدتی اور طویل مدت کے اقدامات کے ایک سیٹ کے ساتھ لاک ڈاؤن کی طویل مدت سے پیدا شدہ صورتحال پر خصوصی توجہ دینے نیز اس غیرمعمولی حالات میں قبائلیوں کو اضافی امداد دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ٹریفیڈ نے قبائلی طبقات کی روزی روٹی کے لئے  بیحد ضروری راشن کٹ دستیاب کرانے میں اے اسٹینڈ وِد ٹرائیبل فیملیز جزو کے ذریعے آرٹ آف لیونگ کے #iStandWithHumanity پہل کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ کشمیر، تلنگانہ، مہاراشٹر اور کرناٹک کے مختلف علاقوں میں پہلے ہی  راشن کٹس تقسیم کیے جاچکےہیں اور ملک کے دیگر حصوں کیلئے بھی تقسیم کی یوجنا بنائی جارہی ہے۔

ٹریفیڈ نے یونیسیف کے  اشتراک وتعاون سے وندھن سماجی دوری بیداری مہم بھی شروع کی ہے جس کے تحت قبائلیوں کو کئی رہنما خطوط ملک گیر اور ریاستی خصوصی ویبیناروں اور اپنائے جانے والے تحفظاتی اقدامات پر ہدایات کے ساتھ  کووڈ-19 کے سلسلے میں اہم اطلاعات دستیاب کرائی جارہی ہے۔ قبائلی اُمور کی وزارت نے چیلنج سے بھرپور اس ماحول میں جنگلاتی فصلوں کی کاشت کرنے والے افراد کو بیحد ضروری  راحت دستیاب کرانے کیلئےاین ٹی ایف پی آئٹموں کے کم از کم امدادی قیمت کو بھی  بہتر کردیا ہے۔

وند ھن کے تحت اپنائے جارہے بہترین طریقہ کار کا ذکر کرتے ہوئے جناب کرشنا نے چھتیس گڑھ میں این ٹی ایف پی آئٹموں  کی گھر گھر خریداری، منی پور میں موبائل وین کے ذریعے وندھن مصنوعات کی بکری ، رائےگید میں ایم ایف پی ڈبہ بندی اکائیوں(ٹریفوڈ)کے قیام  اور مدھیہ پردیش میں  اپنی دوکان پہل کے بارے میں بات کی۔

راجستھان کے سروہی کی وندھن قبائلی صنعت کی کہانیاں بھی  اجاگر کی گئیں جہاں اسکیم کے تحت آملہ کے اچار، جیم مربہ اور دیگر قدر وقیمت والی مصنوعات کی ڈبہ بندی اور مارکیٹنگ مؤثر ا نداز میں کی جاتی ہے۔ راجستھان کیلئے مستقبل کی اسکیم کی بات کرتے ہوئے جناب کرشنا نے مزید 145 وندھن ترقیاتی مراکز کی  صلاحیت کی چرچا کی جنہیں راجستھان میں منظوری دی جاسکتی ہے اور آتم نربھر بھارت کیلئے ٹرائبل اسٹارٹ اپ کی شکل میں قائم کیاجاسکتا ہے۔ وندھن یوجنا کے تحت دوسری تنفیذی ایجنسی کی حیثیت سے آجیویکا / محکمہ جنگلات کی  تقرری سے راجستھان کے سبھی ضلعوں میں وندھن کا کووریج مزید وسیع ہوگا نیز باجرا ، جوار، مکئی جیسے سُپرفوڈوں کا کووریج بھی بڑھے گا۔

راجستھان حکومت کے محکمہ سائنس وٹیکنالوجی نے وندھن یوجنا میں گہری دلچسپی دکھائی اور اس اسکیم کو آگے بڑھانے میں آئی آئی ایم اودے پور، آئی آئی ٹی جودھ پور کے ذریعے قائم کردہ اپنے ادارہ جاتی نیٹ ورک کے ساتھ نالج پارٹنر کی حیثیت سے وندھن کی ‘ٹیک فار ٹرائبل’ پہل کے تحت  ٹریفیڈ کے ساتھ ایک ساجھیداری پر تبادلہ خیال کیا۔

 

 

https://pibcms.nic.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RWGI.jpg

https://pibcms.nic.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VCDQ.jpg

جناب پروین کرشنا 26مئی 2020 کو ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے۔

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO:2810



(Release ID: 1627229) Visitor Counter : 213