وزارات ثقافت
نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ رام کنکر بیج کی 115ویں سالگرہ منانے کے لیے کل ورچول ٹور کا انعقاد کرے گی
Posted On:
25 MAY 2020 6:54PM by PIB Delhi
نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ، وزارت ثقافت ’رام کنکر بیج- خاموش تبدیلی اور اظہار خیالات کے ذریعہ سفر‘کے عنوان سے 26مئی 2020کو رام کنکر بیج کی 115ویں سالگرہ منانے کے لیے ورچول ٹور کا انعقاد کرے گی۔ نیشنل گیلری آرٹ ماڈرن آرٹ (این جی ایم اے) اس عظیم فنکار کے 639 فن پاروں پر فخر محسوس کرتی ہے۔ یہ ورچول ٹور این جی ایم اے کی محفوظ شدہ انتخاب سے رام کنکر بیج کے ممتاز فن پاروں کو پیش کرتاہے۔ ان فن پاروں کو پانچ مختلف موضوعات کی سیریز (I) پورٹ ٹریٹ (تصویر)، (II) زندگی کا مطالعہ، (III)مجرد اور ساختیاتی بناوٹ، (IV)فطرت کا مطالعہ اور قدرتی مناظر، (V) مجسمہ سازی کے گروپ میں رکھا گیا ہے۔
این جی ایم اے کے ڈائرکٹر جناب ادویتا چرن گڈنائک نے کہا ہے کہ اس ورچول ٹور کا انعقاد جدید ہندوستان کے ایک عظیم فنکار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کیا جارہا ہے، جنہیں سب سے عظیم مصوروں اور مجسمہ سازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کا انعقاد باالخصوص نوجوان فنکاروں کے لیے کیا جارہا ہے، تاکہ انہیں اس عظیم فنکار کے علامتی اور تحریری دونوں ہی شکلوں کے ساتھ کئے گئے اہم تجربات سے واقف کرایا جاسکے۔
جناب گڈنائک نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران اس ورچول ٹور کو شروع کرنے کے تصور اور اس کا ڈیزائن تیار کرنے کے لیے اپنے پورے آئی ٹی ٹیم کی اہم کوششوں پر فخر محسوس کرتا ہوں۔ اس کا مقصد ہمارے معزز ویزیٹرس کو این جی ایم اے کے بہترین انتخاب سے آسانی کے ساتھ واقف کراتا ہے۔
اس ورچول ٹور میں پانچ الگ الگ زمروں اور تین خاکہ نگاری کی کتابوں میں اس عظیم فنکار کے 520 فن پاروں کی نمائش کے علاوہ ماضی کی یاد کو اجاگر کرنے کے لیے ’جیون اسمرتی‘ بھی شامل ہیں۔ اس ورچول ٹور کے مشمولات پر مبنی کوئز میں بھی حصہ لے سکتے ہیں۔
جدید ہندوستان کے سب سے نمایاں فنکاروں میں سے ایک رام کنکر بیج ایک مشہور مصور، مجسمہ ساز اور گرافک آرٹسٹ تھے۔ رام کنکر بیج (1980-1906) کی ولادت مغربی بنگال کے بانکورا میں سماجی اور اقتصادی طور پر کمزور ایک خاندان میں ہوئی۔ لیکن وہ اپنے بے پناہ عزم اور حوصلے سے ہندوستانی آرٹسٹ کی شروعاتی جدید ترین فنکاروں میں ایک ممتاز شخصیت شمار کرانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے 1925 میں کلابھون، آرٹ اسکول، شانتی نکیتن کا رخ کیا اور نندلال بوس کے زیر تربیت رہے۔ شانتی نکیتن کے آزادانہ اور دانشورانہ ماحول میں ان کی آرٹ کی صلاحیت خوب پروان چڑھی اور ان کے اندر گہری فکری بصیرت پیدا ہوئی۔ کلا بھون میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ وہیں استاد مقرر ہوئے۔ نندلال بوس اور ونود بہاری مکھرجی کے ساتھ مل کر انہوں نے شانتی نکیتن کو آزادی سے قبل کے ہندوستان میں جدید ترین آرٹ سب سے اہم مرکز بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
شروعاتی دور میں ان کے فن پارے کو مقبولیت حاصل کرنے کے لیے تھوڑا انتظار کرنا پڑا، لیکن رفتہ رفتہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر لوگوں کی توجہ حاصل کرنے میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی۔ انہیں یکے بعد دیگرے مختلف قومی اعزازات سے نوازا گیا۔ سال 1970 میں حکومت ہند نے انہیں ہندوستانی آرٹ میں گراں قدر تعاون کے لیے پدم بھوشن سے نوازا۔ 1976 میں انہیں للت کلا اکیڈمی کا فیلومقرر کیا گیا۔
رام کنکر نے کولکاتہ میں کچھ عرصہ تک بیمار رہنے کے بعد 2 اگست 1980 میں آخری سانس لی۔
***************************
U-2794
26.05.2020
م ن۔ م ع۔ ع ن
(Release ID: 1627065)
Visitor Counter : 218