ریلوے کی وزارت

بھارتی ریلوے نے 25مئی 2020(صبح 10بجے تک)ملک بھر میں 3060 شرمک اسپیشل ریل گاڑیاں چلائیں اور 40 لاکھ سے زائد مسافروں کوشرمک اسپیشل ریل گاڑیوں کے ذریعے 25 دنوں کے اندر ان کی آبائی ریاستوں تک پہنچایا۔



23-24مئی 2020 کو ریلوے نیٹ ورک کے تحت جو بھیڑ بھاڑ تھی، وہ اب ختم ہوگئی

یہ بھیڑبھاڑ بہار اور اترپردیش جانے والے راستوں پر دوتہائی سے زائد ریل ٹریفک یکجا ہونے اور صحتی نظم وضبط اور قوائد و ضوابط کی وجہ سے ٹرمنلوں کے دیر سے خالی ہونے کی وجہ سے پیدا ہوئی تھی۔ یہ تمام قوائد وضوابط ریاستی حکومتوں کے ذریعے مکمل کیے جانے تھے

معاملے کو ریاستی حکومتوں کے ساتھ سرگرمی سے گفت وشنید کے بعد حل کرلیا گیا اور سفر کے لیے دیگر مفید راستے اپنائے گئے

شرمک خصوصی ریل گاڑیوں کے علاوہ ریلوے نئی دلی کو مختلف مقامات سے جوڑنے کے لیے 15 جوڑی خصوصی ریل گاڑیاں چلارہی ہے،12
مئی کو مزید 200نظام الاوقات والی گاڑیاں شروع کرنے کا منصوبہ ہے، جن کا آغاز یکم جون سے ہوسکتا ہے۔

Posted On: 25 MAY 2020 7:13PM by PIB Delhi

مہاجر مزدوروں، زائرین، سیاحوں ، طلبا اور مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے دیگر افراد کو ان کی منزل مقصود تک پہنچانے کے سلسلے میں وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کئے گئے احکامات کے بعد بھارتی ریلوے نے یکم مئی 2020 سے شرمک اسپیشل خصوصی ریل گاڑیاں چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

25مئی 2020 کو(صبح10 بجے تک) مجموعی طور پر 3060 شرمک خصوصی ریل گاڑیوں کو ملک کی مختلف مقامات سے چلایا گیا ہے۔40 لاکھ سے زائد مسافر ان خصوصی ریل گاڑیوں کے ذریعے اپنی منزل مقصود تک پہنچ چکے ہیں۔

3060خصوصی شرمک ریل گاڑیوں میں سے 2608 ریل گاڑیاں منسوخ ہوچکی ہیں، 453 ریل گاڑیاں چل رہی ہیں۔ 20 مئی 2020 تک 237 شرمک خصوصی ریل گاڑیاں چل رہی تھیں، جن کے ذریعے 3.1 لاکھ مسافروں کی نقل وحمل عمل میں آئیْ۔

3060 ریل گاڑیاں مختلف ریاستوں، مثلا پانچ سرکردہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے چلائی گئیں اور بیشتر ریل گاڑیاں گجرات(853 ریل گاڑیاں)، مہاراشٹر (550 ریل گاڑیاں)، پنجاب (333ریل گاڑیاں)، اترپردیش (221 ریل گاڑیاں) اور دلی (181 ریل گاڑیاں) سے چلائی گئیں۔

اس میں سے ملک بھر میں شرمک خصوصی ریل گاڑیاں مختلف ریاستوں میں موقوف ہوگئی ہیں، وہ بیشتر ریل گاڑیاں جو موقوف ہوئی ہیں، ان میں اترپردیش (1245ریل گاڑیاں)، بہار(846ریل گاڑیاں)، جھارکھنڈ (123ریل گاڑیاں)، مدھیہ پردیش (112 ریل گاڑیاں)اور اوڈیشہ (73 ریل گاڑیاں) شامل ہیں۔

جن ریل گاڑیوں کے راستوں پر بھیڑ بھاڑ زیادہ تھی، یعنی 23-24 مئی 2020 میں، جو بھیڑ دیکھی گئی تھی، وہ بھیڑ اب ختم ہوچکی ہے۔ یہ بھیڑ بھاڑ ا س لیے رونما ہوئی تھی کہ بہار اور اترپردیش کے راستوں میں دو تہائی سے زیادہ ریل ٹریفک جمع ہوگیا تھا اور ریاستی حکام کو جن قوائد وضوابط پر عمل کرنا تھا، وہ صحت سے متعلق تھے اور انہیں کی وجہ سے ٹرمنلوں پر تاخیر سے کلیئرنس ممکن ہوسکی۔ اب اس مسئلے کو ریاستی حکومتوں کے ساتھ گفت وشنید کے ذریعے حل کرلیا گیا ہے اور سفر کے لیے دیگر مفید راستے تلاش کرلیے گئے ہیں۔

شرمک خصوصی ریل گاڑیوں کے علاوہ ریلوے کی وزارت نئی دلی کو منسلک کرنے والی 15 جوڑی ریل گاڑیاں چلارہی ہے اور یکم جون کو 200 مزید نظام الاوقات والی گاڑیاں شروع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 م ن ۔ ت ع۔

U-2798



(Release ID: 1626877) Visitor Counter : 177