سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
سینٹرل موٹر وہیکل ضوابط 1989 کے ضابطہ 32 اور 81 میں دئیے گئے حکم کے مطابق فیس کی ادائیگی کی ویلیڈٹی اور فیس کی ادائیگی کے وقت میں توسیع کے لئے نوٹیفیکیشن
Posted On:
24 MAY 2020 4:16PM by PIB Delhi
وزارت داخلہ کے خط نمبر 40-3 / 2020 –ڈی ایم۔۱ (اے) ، مورخہ 24 مارچ 2020 کے تحت جاری کردہ رہنما خطوط اور اس کے بعد کووڈ۔ انیس کے قہر کے نتیجے میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے متعلق کی گئی ترامیم کی تعمیل میں سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے 30 مارچ 2020 ء کو موٹر وہیکل ایکٹ 1988 اور سنٹرل موٹر وہیکل ضوابط 1989 سے متعلق دستاویزات کی ویلیڈٹی کی توسیع کے سلسلے میں ایک ایڈوائزری جاری کی تھی۔ ان میں انفورسمنٹ حکام کو یہ مشورہ دیا گیا تھا کہ جن دستاویزات کی ویلیڈٹی میں توسیع نہیں کی جا سکی یا لاک ڈاون کی وجہ سے نہیں کی جا سکتی ہے اور جن کی ویلیڈیٹی یکم فروری ، 2020 کو ختم ہو چکی یا 30 جون 2020 تک ختم ہوجائے گی، ان دستاویزات کو 30 جون ، 2020 تک ویلڈ( قابل قبول) مانا جائے۔
یہ بات حکومت کی جانکاری میں بھی آئی ہے کہ ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے اور سرکاری ٹرانسپورٹ دفاتر کے بند رہنے کی وجہ سے سینٹرل موٹر وہیکل رولز انیس سو نواسی کے ضابطہ بتیس اور اکیاسی میں دئیے گئے مختلف فیسوں اور زیر التوا فیسوں کو لے کر لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے بھی معاملے سامنے آئے ہیں جن میں سروس یا تجدید کے لئے فیس کی ادائیگی پہلے ہی کر دی گئی ہے ، لیکن لاک ڈاون کی وجہ سے پراسیس مکمل نہ ہو سکا۔ مزید برآں، آر ٹی او دفاتر بند رہنے کی وجہ سے شہریوں کو فیس کی ادائیگی میں مشکل پیش آ رہی ہے۔
کووڈ۔ انیس کے دوران لوگوں کی سہولت کے مقصد سے سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے ایک آئینی آرڈر جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ دستاویزات کی تجدید سمیت کسی کام کے لئے یکم فروری یا اس کے بعد فیس ادا کر دی گئی اور کووڈ وبا کی روک تھام سے پیدا شدہ صورت حال کی وجہ سے وہ کام نہیں کیا جا سکا تو جمع کی گئی فیس اب بھی ویلڈ مانی جائے گی۔ اور اگر فیس جمع کرنے میں یکم فروری دو ہزار بیس سے لاک ڈاون کی مدت تک تاخیر ہوئی ہے تو ایسی تاخیر کے عوض میں اکتیس جولائی دو ہزار بیس تک کسی بھی طرح کی اضافی یا تاخیر فیس نہیں لی جائے گی۔
*************
م ن۔ن ا ۔م ف
(24-05-2020)
U: 2780
(Release ID: 1626688)
Visitor Counter : 252