مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
روی شنکر پرساد نے بھارتی ڈاک کو وزیراعظم کے‘ آتم نربھر بھارت’یعنی خود کفیل ہندوستان کے نظریے کو سمجھنے کیلئے کام کرنے کو کہا
بھارتی ڈاک نے ملک بھر میں 2000 ٹن ادویات اور طبی ساز وسامان کی سپلائی کی
آدھار پر مبنی ادائیگی نظام(اے ای پی ایس) کااستعمال کرتے ہوئے 1500 کروڑ روپئے گھر تک پہنچائے گئے
Posted On:
22 MAY 2020 7:21PM by PIB Delhi
نئی دہلی:22 مئی، 2020:
مواصلات، قانون وانصاف،الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے ہندوستان کے چیف پوسٹ ماسٹر جنرلوں اور بھارتی ڈاک کے سینئر افسران کو ہدایت دی کہ وہ آتم نربھر بھارت یعنی خود کفیل ہندوستان کیلئے وزیر اعظم کے وژن کو حقیقت بنانے کیلئے کام کریں۔ مرکزی وزیر نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کووڈ-19 بحران کے دوران محکمہ ڈاک کی سرگرمیوں اور کوششوں کا جائزہ لیا۔ جناب سنجے شامراؤ دھوترے، وزیرمملکت برائے مواصلات جناب پی کے بسوئی ، سکریٹری برائے ڈاک، محترمہ اروندھتی گھوش، ڈی جی، ڈاک خدمات اور دیگر سینئر افسران نے ہیڈ کوارٹرس میں منعقدہ اس ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔ علاوہ ازیں تمام چیف پوسٹ ماسٹر جنرلوں نے متعلقہ سرکل ہیڈ کوارٹرس سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شریک ہوئے۔
اس ویڈیو کانفرنس کا انعقاد سی-ڈاٹ کے ذریعے تیار کردہ پہلے ‘میک اِن انڈیا’ وی سی حل کے موضوع پر کیا گیا تھا۔ اس کے تحت یہ ویڈیو کانفرنسنگ حل کے لئے بھی یہ پہلا کامیاب تجربہ تھا۔
کووڈ-19 سے نمٹنے کیلئے بھارتی ڈاک کی کوششوں کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:
- پورے ملک میں 2000 ٹن سے زیادہ دواؤں اور طبی سا ز وسامان کی بکنگ کی اور ضرورت مند افراد اور اسپتالوں میں اس کی ڈیلیوری کی گئی۔
- سپلائی چین کومضبوط کرنے کیلئے یومیہ 25000 کلو میٹر سے زیادہ سڑک، ٹرانسپورٹ نیٹ ورک چلائےجارہے ہیں اور 75 ٹن سے زیادہ میل اور پارسل کی نقل وحمل کی جارہی ہے۔
- انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک کے ذریعے آدھار پر مبنی ادائیگی نظام (اے ای پی ایس) کا استعمال کرتے ہوئے لگ بھگ 85 لاکھ مستفیدین کو ان کے گھر تک 1500 کروڑ روپئے پہنچائے گئے ۔ مالی شمولیت والی متعدد اسکیموں کے تحت 760 کروڑ روپئے والی 75 لاکھ الیکٹرانک منی آرڈرس کی ادائیگی کی گئی۔
- مستفدین کے کھاتوں میں فوائد کی براہ راست منتقلی(ڈی بی ٹی) کے ذریعے 1100 کروڑ روپئے کی ادائیگی کی گئی۔
- تقریباً 6 لاکھ خوراک اور راشن کے پیکٹ، خود کے تعاون اور غیرسرکاری تنظیموں کے تعاون سے مزدوروں، نگر پالیکا کے مزدوروں وغیرہ میں تقسیم کیے گئے۔
سی پی ایم جی نے ان تمام سرگرمیوں کو شیئر کیا جن کو ڈاک کے عملے کی ٹیم کی ایک کوشش کے طور پر انجام دیا جارہا ہے۔ مختلف سرکل کو مختلف سرگرمیوں کو مہارت ہے ۔ مثلاً
- گجرات اور اترپردیش نے دواؤں اور دواساز کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنے اور لاجسٹکس حل عطا کرنے کی ذمہ داری لی۔
- بہار، اترپردیش، گجرات، آندھراپردیش، راجستھان، پنجاب اور تلنگانہ مالی شمولیت کے ساتھ سرفہرست ریاستیں رہی ہیں۔
- دہلی، مغربی بنگال اور مہاراشٹر کےسرکل نے ملک کے شمال، شمال مشرق اور جنوبی ریاستوں میں داخلے کو یقینی بنانے کیلئے اچھا کام کیا ہے۔
- ہریانہ، کرناٹک اور کیرالا کے سرکل نے عوام سے خدمات کی درخواستیں وصول کرنے اور اسے پورا کرنے کیلئے مخصوص ایپس تیارکیے۔
علاقائی خصوصیات کو فروغ دینے اور خدمات کی فراہمی کیلئے سی پی ایم جی کے ذریعے کچھ جدید ماڈلوں کا بھی تبادلہ کیا گیا۔ مثلاً
- جموں وکشمیر نے جلد ہی پورے ملک میں ماتاویشنو دیوی مندر کے پرساد اور کشمیر کے کیسر کی تقسیم کرنے کو حتمی شکل دے دی ہے۔
- پنجاب کے ذریعے ڈاک گھروں کے توسط سے اور سی ایس سی کے تعاون سے ہندوستانی دواؤں کی بکنگ اور تقسیم کو بڑھاوا دیاجارہا ہے۔
- بہار نے ‘آپ کا بینک آپ کے گھر ’ کے لئے 11.65 لاکھ لوگوں تک 147 کروڑ روپئے تقسیم کرکے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
مرکزی وزیر نے مواصلات کے محکمے کے لئے اپنا وژن شیئرکرتے ہوئے سی پی ایم جی اور بھارتی ڈاک کے سینئر افسران کو ہدایت دی کہ وہ آتم نربھر بھارت یعنی خودکفیل ہندوستان کیلئے وزیراعظم کے وژن کو حقیقت بنانے کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کووڈ-19 کے بعد کی صورتحال میں مواصلات کے محکمے کیلئے درج ذیل ترجیحی شعبوں کی وضاحت کی۔
- ملک کے مختلف حصوں میں ہندوستانی دوائیوں کیلئے لاجسٹک تعاون فراہم کریں جس میں آیوروید ، یونانی، سدھا وغیرہ شامل ہیں۔
- مہاجروں کے ڈیٹا بیس اکٹھا کرنے،ان کے ہنر کو متعین کرنے، ان کا کھاتہ کھولنے اور منریگا اور دیگر سرکاری اسکیموں کے تحت ادائیگی کی سہولت عطا کرنے کیلئے ڈاکیہ کو پہلا وسیلہ بنناچاہئے۔
- بھارتی ڈاک کو اسٹریٹیجک پلان تیار کرنا چاہئے ، فیلڈ سے حاصل شدہ مشوروں پرعمل کرنا چاہئے، بھارتی سپلائی چین کا پرچم بردار بننا چاہئےجس کے ذریعے سے ٹیلی میڈیسن، زرعی مصنوعات ، دستکاری، کاریگر مصنوعات اور دیگر مقامات خصوصیات کو بچولیا سے بچاتے ہوئے پیداوار کرنے والے افراد سے صارفین کو جوڑا جاسکے۔
- انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کووڈ وباکے دوران دواؤں اور ضروری اشیاء کی تقسیم کرنے سے حاصل شدہ تجربات سے اس ماڈل کو بڑھاوا دینے کیلئے یہ ایک سنہری موقع بن گیا ہے۔
- وزیر موصوف نے کووڈ-19 جانبازوں کے طور پر ڈاک ملازمین اور افسران کے ذریعے کیے گئے اچھے کاموں کی بھی ستائش کی۔
اس پروگرام کااختتام کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے اس بات پر زور دیا کہ عام شہری کو ڈاک گھر کے وسیع نیٹ ورک اور ٹیکنالوجی کی طاقت مثلاً مالی شمولیت اور مضبوط فزیکل سپلائی چین کی مدد سے ڈیجیٹل شمولیت کے ذریعے بااختیار بنانا ہوگا۔
م ن۔م ع۔ ع ن
U NO:2752
(Release ID: 1626394)
Visitor Counter : 233