زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

38 نئی منڈیوں کو ای-نام کے ساتھ مربوط کیاگیا


پین انڈیا الیکٹرانک زرعی پیداوارٹریڈنگ پورٹل نے 18 ریاستوں  اور 3مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ایک ہزار منڈیوں کا سنگ میل حاصل کیا

Posted On: 15 MAY 2020 4:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 15 ؍مئی، 2020،38 اضافی منڈیوں کو آج ای-نام پلیٹ فارم کے ساتھ مربوط  کر دیاگیا۔ اس طریقے سے منصوبہ بند نشانے کے مطابق 415 منڈیوں کو مربوط کرنے کا سنگ میل حاصل کر لیا گیا۔جن 38 منڈیوں کو مربوط کیا گیا ہے، وہ مدھیہ پردیش (19)، تلنگانہ(10)، مہاراشٹر (4)، اور گجرات، ہریانہ، پنجاب، کیرالہ اور جے اینڈ کے،  کی ایک ایک منڈیاں ہیں۔

 

پہلے مرحلے کے تحت کامیاب طور سے 585منڈیوں کو مجموعی طور پر مربوط کیا گیا تھا اور دوسرے مرحلے کے تحت اس کام کو وسعت دیتے ہوئے 415 منڈیوں کو ای-نام پلیٹ فارم کے تحت لایا گیا ہے۔ اس طریقے سے 18 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ان علاقوں کی مجموعی ایک ہزار منڈیوں کو  اب ای-نام پلیٹ فارم کے تحت لایا جا چکا ہے۔

 

واضح رہے کہ ای-نام کا نفاذ چھوٹے کاشتکاروں اور زرعی کاروبار کی کنسورشیئم (ایس ایف اے سی)، کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ جو وزارت زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود ، حکومت ہند کے تحت اس پروجیکٹ کی سرکردہ ایجنسی ہے۔ اس میں تمام تر ای-نام ریاستوں ؍ یو ٹی، ریاستی مارکٹنگ بورڈوں، منڈی سکریٹریوں، سپروائزروں، کوالٹی کا تعین کرنے والوں، وزن کرنے والے آپریٹروں، سروس پرووائڈروں، کاشتکاروں، ایف پی او اورٹریڈروں، ای-نام ٹیم کا تعاون  واشتراک شامل ہے۔

 

نیشنل ایگری کلچر مارکٹ (ای-نام)، ایک پین انڈیا، یا کُل ہند تجارتی پورٹل ہے، جس کا آغاز 14اپریل 2016 کو وزیراعظم جناب نریندر مودی کےذریعے کیا گیا تھا۔ مقصد یہ تھا کہ موجودہ منڈیوں کو  ایک مشترکہ آن لائن مارکٹ پلیٹ فارم کے نیٹ ورک کے تحت یعنی وَن نیشن-وَن مارکٹ یعنی ایک ملک ایک منڈی کے تحت لایا جا سکے تاکہ بھارت میں زرعی اشیا کے لئے ایک جامع نظام فراہم ہو سکے۔

 

حکومت ہند کی یہ ڈیجیٹل پیش قدمی تمام تر اے پی ایم سی سے متعلقہ اطلاعات اور خدمات کے سلسلے میں ایک سنگل ونڈو خدمت فراہم کرتی ہے۔ اس کے تحت اشیا کی آمد، ان کی کوالٹی کا تعین، مسابقتی بولیوں، الیکٹرانک ادائیگی سیٹلمنٹ، جو براہ راست کاشتکاروں کے کھاتے کے لئے ہوتا ہے، وغیرہ کا انتظام کیا جاتا ہے۔ اس آن لائن ڈیجیٹل مارکٹ کا مقصد سودوں کی لاگت میں تخفیف ، اطلاعات سے   متعلق ہم آہنگی اور کاشتکاروں اور دیگر شراکت داروں کے لئے منڈی تک رسائی حاصل کرنےکے عمل کو وسعت دینا ہے۔

 

گزشتہ 4 برسوں کے دوران ای-نام میں 1.66 کروڑ کاشتکاروں کو یوزر بیس کی بنیاد پر ، 1.31لاکھ تاجروں، 73151کمیشن ایجنٹوں اور 1012ایف پی اوز کو درج رجسٹر کیا ہے۔ 14 مئی 2020 تک مجموعی طور پر 3.43کروڑ ایم ٹی اور 38.16 لاکھ تعداد میں (بانس اور ناریل)، مجموعی طور پر قابل ذکر کاروباری سنگ میل سے گزر چکے ہیں یعنی ایک لاکھ کروڑ روپے کے بقدر کے ای-نام پلیٹ فارم سودے عمل میں آ چکے ہیں۔ فی الحال اناجوں، تلہنوں ، ریشوں، پھلوں اور سبزیوں سمیت 150اشیا ای-نام پر فروخت کی جاتی ہیں اور خریدی  بھی جاتی ہیں۔

 

کووڈ-19 لاک ڈاؤن بحران کے نتیجے میں سامنے آنے والی کاشتکاروں کی پریشانیوں کو دور کرنے کی غرض سے زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے 2؍اپریل 2020 کو ای-نام کے 3 نئے ماڈیولس یعنی 1.ایف پی او ماڈیول آن ای-نام:2.گوداموں پر مبنی الیکٹرانک نگوشی ایبل ویئر ہاؤس ریسیٹ(ای این ڈبلیو آر)، ٹریڈنگ اور 3.لاجسٹکس ماڈیول لانچ کئے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ک ا۔

U- 2575



(Release ID: 1624391) Visitor Counter : 182