کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

این آئی پی ای آر- گواہاٹی نے کووڈ-19 کے مقابلے کے لیے اختراعی تھری ڈی مصنوعات ڈیزائن کی ہیں


ان مصنوعات کو ایچ اے ایل کے تعاون سے تیار کیا جارہا ہے

Posted On: 15 MAY 2020 4:06PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15 مئی، 2020،         نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارماسوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ- گواہاٹی(این آئی پی ای آر-جی) نے کووڈ-19 وبائی بیماری کے پھیلنےکے خلاف جدوجہد میں مدد دینے کے لیے دو مصنوعات تیار کی ہیں۔

پہلی چیز تھری ڈی- پرنٹیڈ ہینڈ فری آلہ ہے جسے دروازوں، کھڑکیوں، درازوں (آگے کی طرف اور اوپر کی طرف) کھولنے اور ریفرجریٹر کے ہینڈل کو پکڑنے یا لفٹ کے بٹن کو دبانے اور لیپ ٹاپ/ ڈیسک ٹاپ ، کی بورڈو کو جن میں بٹن کھولنا یا بند کرنا بھی شامل ہے، استعمال کرنے  میں مدد مل سکتی ہے۔ تحقیق کاروں نے خطرات کا اندازہ کرنےاور اس بات کا جائزہ لینے کے بعد کہ کس طرح وائرس کھلے ہاتھوں کے ذریعے پھیلتاہے یہ تھری ڈی پرنٹیڈ آلہ تیار کیا ہے۔ چہرے کو ڈھکنے والی شیلڈ کا ڈیزائن کرنا بھی آسان ہے اور اسے تیزی سے تیار کیا جاسکتا ہے۔ اس پر لاگت بھی  کم آتی ہے اور اسے پہننا آسان ہوتا ہے۔یہ شیلڈ کیمیکل کے استحکام کے اعتبار سے بہت اچھی ہوتی ہے زیادہ نازک بھی نہیں ہوتی اور اسے کسی موجودہ سینی ٹائزر یا الکحل ملے ہوئے کسی محلول سے جراثیم سے پاک کیا جاسکتا ہے۔

دوسری شئے تھری ڈی پرنٹیڈ اینٹی مائیکروبائل فیس شیلڈ ہے جس سے نوبل کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔ اسے اس بات کا بھرپور جائزہ لینے کے بعد ڈیزائن کیا گیا ہے کہ وائرس سائنس کے ذریعے ، آنکھ کے ذریعے، سونگھنے کے ذریعے اور دیگر جسمانی سرگرمیوں کے ذریعے کس طرح پھیل سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20200515-WA0025Q5C4.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20200515-WA00245U5E.jpg

این آئی پی ای آر ایس کیمیاوی اشیا اور کیمیاوی کھادوں کی وزارت سے وابستہ دوا سازی کے محکمے کے تحت بہت شاندار ادارے ہیں۔  یہ ادارے احمد آباد، حیدرآباد، حاجی پور ، کولکاتہ، گواہاٹی، موہالی اور رائے بریلی میں کام کر رہے ہیں۔

کل نئی دہلی میں دوا سازی کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر پی ڈی واگھیلا کی صدارت میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس کا مقصد تحقیق اور اختراع کی سرگرمیوں میں این آئی پی ای آر ایس کی کارکردگی کا جائزہ لینا تھا۔ یہ جائزہ خاص طور پر اس تعلق سے لیا جانا تھا کہ کووڈ-19 کی وبائی بیماری کے خلاف ملک کی لڑائی میں این آئی پی ای آر ایس نے کیا کام کیا ہے اور وہ کیا کرسکتے ہیں۔

تمام ڈائرکٹروں اور چیئرمینوں نے میٹنگ میں شرکت کی۔ این آئی پی ای آر گوہاٹی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر یو ایس این مورتی نے بتایا کہ این آئی پی ای آر- جی نے فوری طورپر نتائج دینے والا آلہ تیار کرکے اور اسے نصب کرکے کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں ملک کی مدد کرنے کی کوشش کی ہے۔ انھوں نے کہا ‘‘این آئی پی ای آر – جی نے مفید رول ادا کرنے اور مسئلے کے حل تلاش کرنے کی کوشش کی ہے’’۔ انھوں نے بتایا کہ این آئی پی ای آر-جی نے جڑی بوٹیوں سے ایسا سینی ٹائزر تیار کیا ہے جس کا کھال پرکوئی برا اثر نہیں ہوتا۔ انھوں نے بتایا  کہ اس ادارے کی نئی مصنوعات کی صنعتی پیمانے پر تیاری کا کام ایک پی ایچ یو ہندوستان اینٹی بائیٹیکس لمیٹڈ  (ایچ اے ایل) کے تعاون سے کیا جارہا ہے۔

دروازے، کھڑکیاں، سوئچ بٹن، لفٹ کے بٹن ، درازوں کے ہینڈل، ریفریجریٹر کے ہینڈل اور لیپ ٹاپ/ ڈیسک ٹاپ کے کی بورڈ وہ اشیا ہیں جن پر گھروں، اسپتالوں ، کارخانوں، کمپنیوں، اداروں ، تنظیموں اور دیگر عمارتوں میں سب سے زیادہ جراثیم کا اثر ہوتاہے۔ کووڈ-19 وبائی بیماری کے پھیلنے کے پس منظر میں ان چیزوں کے چھونے سے انفیکشن کے ایک شخص سے دوسرے شخص تک پہنچنے کا خطرہ رہتا ہے بشرطیکہ ان چیزوں کو ننگے ہاتھوں سے چھوا جائے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:2547



(Release ID: 1624346) Visitor Counter : 179