وزارت دفاع

بھارتی بحریہ کے ذریعے وضع کیے گیے کم لاگت والے اختراعی پی پی ای کو پیٹنٹ کرانے کا عمل –بڑے پیمانے پر اس کی تیاری کا راستہ ہموارہوا

Posted On: 14 MAY 2020 3:27PM by PIB Delhi

بھارتی بحریہ کے ذریعہ وضع کیا گیا طبی عملے کو تحفظ فراہم کرنے والا اکوپمنٹ (پی پی ای) کو بڑے پیمانے پر تیزی سے تیار کرنے کے ایک اہم قدم کے طور پر وزارت دفاع کے تحت  املاک دانشوراں سہولت سیل (آئی پی ایف سی) کی جانب سے سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت مصروف عمل ایک صنعت یعنی قومی تحقیق ترقیات  کارپویشن کے ساتھ مل کر کامیابی کے ساتھ ایک پیٹنٹ درخواست داخل کی گئی ہے۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/PIC(4)(1)LRXY.jpeg

مذکورہ کم لاگت والا پی پی ای بھارتی بحریہ کے ایک ڈاکٹر نے وضع کیا ہے، جو حال ہی میں قائم کردہ انسٹی ٹیوٹ آف نیول میڈیسن (آئی این ایم) ممبئی کے اختراعی سیل میں تعینات ہے۔  نیول ڈاک یارڈ ممبئی میں پی پی ای کا ایک پائلٹ بیچ پہلے ہی تیار کیا جاچکا ہے۔

مذکورہ پی پی ای، جسے بحریہ نے وضع کیا ہے، ایک خصوصی ریشے سے تیار کیا گیا ہے، جس میں دیگر پی پی ای کے برخلاف سانس لینے یا ہوا کے گزر کے ساتھ تحفظ کا اعلی انتظام ہے۔ دیگر پی پی ای ،جو منڈی میں دستیاب ہیں، ان میں ہوا کا اتنا گزر نہیں ہے، لہذا یہ پی پی ای بھارت کی مرطوب آب وہوا جیسے حالات میں استعمال کے لیے زیادہ معقول اور مناسب ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو آئی سی ایم آر سے منظور شدہ ٹسٹنگ تجربہ گاہ میں آزمائش کے عمل سے گزارا جاچکا ہے اور سند بھی دی جاچکی ہے۔

بحریہ ، آئی پی ایس ای اور این آر ڈی سی کی ایک بنیادی ٹیم اب اس لیے کوشاں ہے کہ اس کم لاگت والے پی پی ای کو بڑے پیمانے پر تیار کرنے کا عمل شروع کیا جائے۔ این آر ڈی سی کے جانب سے مستحق فرموں کی شناخت کی جارہی ہے، جو تیز رفتاری کے ساتھ پی پی ای کی تیاری کے لیے لائسنس حاصل کرسکیں۔ کورونا وائرس کے خلاف ایک اہم اور فوری ضرورت یہ ہے کہ ہراول دستے کے صحتی کارکنان اور پیشہ واران کو آرام دہ پی پی ای سے آراستہ کیا جائے، جسے قابل استطاعت لاگت پر زیادہ سرمایہ کاری کے بغیر اندرون ملک تیار کیا جاسکے۔ ایسی فرمیں/ اسٹارٹ اپ ادارے، جو باقاعدہ لائسنس لے کر اس پی پی ای کی تیاری میں دلچسپی رکھتی ہوں، وہ درج ذیل ویب سائٹ پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔ cmdnrdc@nrdcindia.com.

بحریہ سے اختراع کاروں کی ایک ٹیم آئی پی ایف سی کے ساتھ قریبی تال میل بناکر کام کررہی ہے، جس کی تشکیل مشن رکشا گیان شکتی کے تحت عمل میں آئی تھی۔  نومبر 2018 میں اپنے آغاز سے لے کر مشن رکشا گیان شکتی کے تحت تقریبا 1500 آئی پی املاک فراہم کی جاچکی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U-2515

م ن۔   ت ع۔



(Release ID: 1623786) Visitor Counter : 219