عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی اطلاعاتی کمیشن جموں و کشمیر و لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے متعلق آر ٹی آئی معاملات کی سماعت کل سے شروع کرے گا


معاملات کی آن لائن سماعت کا مطلب‘‘ انصاف گھر سے’’کے نظریے کو عملی جامہ پہنانا ہوگا:ڈاکٹر جتندر سنگھ

Posted On: 14 MAY 2020 3:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،14مئی2020: وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، شمال مشرقی خطے کی ترقیات(ڈونر)وزیر مملکت برائے وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور، ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج  کہا ہے کہ مرکزی انفارمیشن کمیشن(سی آئی سی)آئندہ روز یعنی 15 مئی 2020ء سے جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درخواست دہندگان کی اطلاعات حاصل کرنے کے حق (آر ٹی آئی) ایکٹ سے متعلق درخواستوں کی سماعت شروع کرے گا۔اس امر کا انکشاف ڈاکٹر جتندر سنگھ نے چیف انفارمیشن کمشنر جناب بمل جُلکا سے اپنی ایک ملاقات کے بعد کیا ہے، جو وزیر موصوف سے یہاں ملاقات کی غرض سے آئے تھے۔وزیر موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر و لداخ سے تعلق رکھنے والے درخواست دہندگان اب اپنے گھر سے آر ٹی آئی درخواستیں داخل کرسکتے ہیں اور کسی بھی شخص کو باہر سفر کرنے کی ضرورت نہ ہوگی، خواہ وہ سی آئی سی کے لئے کوئی بھی اپیل کرے۔ ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ اس سے‘‘ گھر سے انصاف ’’کا ایک نیا عہد شروع ہوگا۔

مرکز کے زیر انتظام دونوں علاقوں کے درخواست دہندگان اپنے یہاں کی انتظامیہ کے ذریعے نامزد افسران کے روبرو اپنی پہلی اپیل داخل کرسکتے ہیں اور دوسری سماعت سی آئی سی کے روبرو کئے جانے کے سلسلے میں سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ درخواست دہندگان آن لائن میکنزم کے توسط سے کسی بھی وقت آرٹی آئی داخل کرسکتے ہیں۔

وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ اب بھارت کا کوئی بھی شہری جموں و کشمیر اور لداخ سے متعلق معاملات کے سلسلے میں آر ٹی آئی داخل کرسکتا ہے۔اس سے قبل یعنی 2019ء کے تشکیل نو کے ایکٹ سے پہلے صرف  سابق ریاست  جموں و کشمیر کے شہری ہی یہ درخواستیں داخل کرسکتے تھے۔

 

Description: IMG_0540PKJG.jpg

یہاں اس بات کا ذکر کرنا مناسب ہوگا کہ جے اینڈ کے تشکیل نو ایکٹ 2019ء جے اینڈ کے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2009ء اور ان کے تحت فراہم کردہ قواعد و ضوابط کو  منسوخ کردیا گیا تھا، نیز اطلاعات حاصل کرنے کا ایکٹ 2005ء اور متعلقہ قواعد جو ان کے تحت تفویض کئے گئے تھے، انہیں 31 اکتوبر 2019ء سے نافذ کیا گیاتھا۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ وزارت داخلہ، عملہ اور تربیت  اور مرکزی اطلاعاتی کمیشن کے دفاتر کی جانب سے جموں و کشمیر آر ٹی آئی ایکٹ 2009ء کوتغیر کے عمل سے گزار کر مرکزی آر ٹی آئی کی شکل میں لانے کے لئے جامع کوششیں کی گئیں۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ 10مئی 2020 ء تک جمو ں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے سے111دوسری اپیلیں ؍شکایات سی آئی سی کے تحت درج کرائی گئی ہیں،یعنی  تشکیل نو ایکٹ 2019ء کے بعد یہ پیش رفت ہوئی ہے۔

سی پی آئی اور ایف اے اے کو تربیت فراہم کرنے کے لئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی جموں وکشمیر و لداخ کے سرکاری حکام کو درج رجسٹر؍مربوط کرنے کے سلسلے میں بھی کارروائی کی جارہی ہے، یعنی عملہ اور تربیت کے محکمے کے آرٹی آئی آن لائن پورٹل سے انہیں مربوط کرنے کے کام بھی شروع کیا گیا ہے۔

فی الحال تمام تر انفارمیشن کمشنر حضرات معاملات کی سماعت کررہے ہیں اور سی آئی سی صدر دفاتر 33 فیصد سرکاری عملے کے ساتھ مصروف عمل ہیں۔ سینئر انفارمیشن کمشنر حضرات ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے اپنے دفتر سے معاملات کی سماعت میں مصروف ہیں۔

 

*************

 

م ن۔ ن ع

(U: 2514)



(Release ID: 1623784) Visitor Counter : 103