زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زرعی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 177 نئی منڈیوں کو ای – نیم پلیٹ فارم سے جوڑا گیا
کسانوں کے مزید فائدے کےلیے ای – نیم کو مضبوط بنانے کی کوششیں کی جائیں :جناب نریندر سنگھ تومر
Posted On:
11 MAY 2020 2:24PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11 مئی 2020 / زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج 177 نئی منڈیوں کے قومی زرعی مارکیٹ ای – نیم سے جوڑنے کا کام شروع کیا۔ اس کا مقصد زرعی مارکیٹنگ کو مستحکم کرنا اور کسانوں کو سہولت دینا کہ وہ اپنی کاٹی گئی فصل کو آن لائن پورٹل کے ذریعے فروخت کر سکیں۔ آج جن منڈیوں کو مربوط کیا گیا وہ اس طرح ہیں: گجرات (17)، ہریانہ (26)، جے اینڈ کے (1)، کیرالہ (5)، مہاراشٹر (54)، اڈیشہ (15) ، پنجاب (17)، راجستھان (25)، تمل ناڈو(13) اور مغربی بنگال (1)، 117 اضافی مندیوں کو جوڑے جانے کے ساتھ پورے ملک میں ای – نیم منڈیوں کی کل تعداد 962 ہو گئی ہے۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نئی منڈیوں کو مربوط کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ کسانوں کو مزید فائدہ پہنچانے کی غرض سے ای – نیم کو مستحکم بنانے کی کوششیں کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ای - نیم پورٹل کا خاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے کسانوں کے فائدہ کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے پیش کیا تھا ۔
اس سے پہلے 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام 2 علاقوں کی 785 منڈیوں کو ای – نیم سے جوڑا گیا تھا، جسے 1 کروڑ 66 لاکھ کسان، 1 کروڑ 30 لاکھ تاجر اور 71 ہزار 911 کمیشن ایجنٹ استعمال کر رہے تھے۔ 9 مئی 2020 تک 3 کروڑ 33 لاکھ میٹرک ٹن اور 37 لاکھ 93 ہزار (بانس اور ناریل) جن کی اجتماعی طور پر مالیت ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ تھی ، ان کی ای – نیم پلیٹ فارم پر خرید و فروخت کی گئی۔ 708 کروڑ روپے مالیت کی ڈیجیٹل ادائیگی ای – نیم پلیٹ فارم سے کی گئی جس سے ایک لاکھ 25 ہزار سے زیادہ کسانوں کو فائدہ ہوا۔ ای- نیم کی وجہ سے منڈیوں اور ریاستی سرحدوں کے پار بھی تجارت کی جا سکتی ہے۔ 12 ریاستوں نے بین منڈی تجارت میں کُل 236 منڈیوں نے حصہ لیا۔ جبکہ 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے بین ریاستی تجارت میں حصہ لیا۔ اس طرح کسانوں کو دور کے علاقوں میں موجود تاجروں کے ساتھ براہ راست سودے کرنے کا موقع ملا۔ فی الحال اناج ، تلہن، فائبر، سبزیوں اور پھلوں سمیت 150 اشیاء ای – نیم کے ذریعے بیجی اور خریدی جا رہی ہیں۔ ایک ہزار 5 سے زیادہ ایف پی او کو ای – نیم پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ کیا گیا ہے اور 7 کروڑ 92 لاکھ روپے مالیت کی 2900 میٹرک ٹن زرعی مصنوعات کی تجارت کی گئی ہے۔
کووڈ – 19 لاک ڈاؤں کے دوران لوگوں کو منڈی جانے سے روکنے کے لیے زراعت کے مرکزی وزیر نے ایف پی او ٹریڈ ماڈیول لاجسٹکس ماڈیول اور ای این ڈبلیو آر پر مبنی ویئر ہاؤس ماڈیول کی 2 اپریل 2020 کو شروعات کی، تبھی سے 15ریاستوں کی 82 ایف پی او نے ای – نیم کی تجارت کی، جس کے تحت 2 کروڑ 22 لاکھ روپے مالیت کی 12 ہزار 48 کوینٹل کے وزن کی اشیاء کی تجارت کی گئی، لاجسٹکس خدمات سے متعلق 9 ایگریگیٹر نے ای-نیم کے ساتھ شراکت داری کی، جس کے تحت 2 لاکھ 31 ہزار 300 ٹرانسپورٹروں نے 11 لاکھ 37 ہزار 700 ٹرکس ای –نیم کے متالقہ فریقوں کو فراہم کرائے۔
قومی زرعی مارکیٹ ای – نیم حکومت ہند کی ایک انتہائی پر امید اور کامیاب اسکیم ہے ۔ جس میں زرعی اشیاء کی ایک متحدہ قومی مارکٹ تشکیل دینے کے مقصد سے موجودہ اے پی ایم سی منڈیوں کا نیٹ ورک کام کرتا ہے۔ یہ سب کچھ ایک خاکے کے ساتھ کیا جا رہا ہے کہ مربوط منڈیوں میں کام کاج کے طریقے کو بلارکاوٹ بنا کر زرعی مارکیٹنگ میں یکسانیت کو فروغ دیا جائے، جس کی وجہ سے خریدار وں اور فروخت کاروں کے درمیان معلومات کی نابرابری کو دور کیا جائے اور اصل مانگ اور سپلائی کی بنیاد پر بروقت قیمت معلوم کر کے اس قیمت کو بڑھاوا دیا جائے۔
قومی زرعی مارکیٹ ای – نیم پورے بھارت میں تجارت کا ایک الیکٹرانک پورٹل ہے جس کا مقصد بھارت میں زرعی اشیاء کے لیے "ایک ملک – ایک مارکیٹ" سے موجودہ منڈیوں کو جوڑنا ہے، جس کا آغاز وزیراعظم نریندر مودی نے 14 اپریل 2016 کو کیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔
U - 2453
(Release ID: 1623249)
Visitor Counter : 225
Read this release in:
Punjabi
,
Marathi
,
Hindi
,
Tamil
,
Telugu
,
English
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Odia
,
Kannada