صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ – 19  سے نمٹنے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے منڈولی دیکھ بھال کے مرکز کا دورہ کیا


"کووڈ – 19 سے بلآخر نمٹنے میں ذاتی طور پر لگاتار مشاہدہ کرتے رہنے اور نظام تنفس پر نظر رکھنے اور سماجی طور پر ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھنے سے ہی بھرپور فائدہ حاصل ہوگا ": ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 10 MAY 2020 7:19PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  10  مئی 2020  / صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج نئی دلی کے منڈولی جیل میں کووڈ کی دیکھ بھال کے مرکز (سی سی سی) کا دورہ کیا اور کووڈ – 19 سے نمٹنے کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس اسپتال کی تیاری کے لیے ابھرتی ہوئی ضرورتوں کو نظرمیں  رکھتے ہوئے منڈولی سی سی سی دراصل پولیس کی وہ رہائشی عمارت ہے جسے کووڈ – 19 کے مرکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس میں کووڈ – 19 کے ان مریضوں کے لیے جن میں ہلکی اور بہت ہلکی علامتیں ہیں وافر آئی سولیشن رومز اور بستر دستیاب ہیں۔ دورے کے اختتام پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لیے ملک بھر میں حفظاں صحت کا بنیادی ڈھانچہ اور مراکز قائم کیے گیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں میں میں نے کووڈ – 19 سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کےلیے دلی کے ایمز ٹراما سینٹر ، ایل این جے پی ، آر ایم ایل، صفدر جنگ ، ایمز جھجھڑ ، راجیو گاندھی سُپر اسپیشلیٹی اسپتال ، ایل ایچ ایم سی جیسے ، کووڈ -  19 کے لیے مخصوص مختلف اسپتالوں کا دورہ کیا۔  لیکن اس مرتبہ میں نے منڈولی اور کووڈ  دیکھ بھال مرکز کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس مرکز میں کیے گیے انتظامات کا جائزہ لیا۔

اس دورے کے دوران ڈاکٹر ہرش وردھن کو بتایا گیا کہ منڈولی سی سی سی نے 12 ٹاورز ہیں  جن میں کووڈ  - 19 کے 575 مریضوں کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ اس اسپتال میں 750 مریضوں کی گنجائش ہے۔ انہوں نے ٹاور ون کا دورہ کیا اور جموں و کشمیر ، آندھرا پردیش، تمل ناڈو اور آسام کے مریضوں کے ساتھ بات چیت کی اور ان کی صحتیابی اور تشویش کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ انہوں نے  ڈاکٹروں ، انتظامی افسران اور پولیس افسران سے بھی بات چیت کی، جس کے جواب میں وزیر موصوف کو سی سی سی میں دستیاب سہولیات کے بارے میں بتایا گیا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ بہت سے مریض جن میں پہلے کووڈ   - 19 کی علامت پائی گئی تھیں اب صحت یاب ہو چکے ہیں اور ان کی جانچ کے بعد اس بیماری کی کوئی علامت اُن میں نہیں پائی گئی۔ جلدی ہی یہ لوگ اپنے گھروں کو واپس جائیں گے  اور لمبی اور صحت مند زندگی جیئیں گے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ماسک پہننے ، چہرہ ڈھکنے ، لگاتار ہاتھ دھوتے رہنے اور سماجی طور پر ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھنے کے بارے میں کہا کہ ان عادتوں سے ہمیں نہ صرف کووڈ – 19 سے بلکہ  دیگر بیماریوں سے  نمٹنے میں بھی مدد ملے گی ۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ  ماضی میں چیچک اور پولیو کا خاتمہ کرنے میں  حکومت کی کوششیں  کامیاب ثابت ہوئی ہیں۔ اب ہم مل کر کورونا وائرس سے بھی لڑیں گے اور اسے شکست دیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی ادروں کو  72 لاکھ  این 95 ماسک اور 36 لاکھ ذاتی حفاطتی آلات پی پی ای دستیاب کرائے گئے ہیں۔  اسی طرح مریضوں کے ذریعے حفظاں صحت کے آلات کے صحیح استعمال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس بات پر انحصار کرتے ہوئے کہ کووڈ – 19 کے اب تک جن سرگرم تصدیق شدہ کیسوں کا علاج کیا جا رہا ہے ہم نے اس بات پر توجہ دی ہے کہ ان کووڈ  کیسوں میں سے صرف 2  اعشاریہ چار آٹھ فیصد کو ہی آئی سی یو  کی سہولت درکار ہے۔ ان میں سے ایک اعشاریہ نو چار فیصد کو آکسیجن نظام کی ضرورت ہے۔ جبکہ محض 0٫40 فیصد کو  وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہے ۔

ملک میں جانچ کی صلاحیت کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس 343 سرکاری لیباریٹریز ہیں اور   129 پرائیویٹ لیباریٹریز ہیں دونوں میں ہی جانچ کی صلاحیت کا ضافہ ہوا ہے اور ابھی تک تقریباً 95 ہزار جانچیں روزانہ کی جا سکتی ہیں۔ محض کل ہی ہم نے 86 ہزار 368 جانچیں کی ہیں۔ اس طرح کل تک ہم 169777 جانچیں کر چکے ہیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ بھی بتایا کہ ماہرین کی مرکزی ٹیمیں دس ریاستوں گجرات، تمل ناڈو، اتر پردیش ، دلی ، راجستھان ، مدھیہ پردیش ، پنجاب ، مغربی بنگال ، آندھرا پردیش اور تلنگانہ  بھیجی جا چکی ہیں تاکہ وہ کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کی کوششوں میں مدد دے سکیں۔

کووڈ – 19 پر قابو پانے کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے پہلے 25 مارچ 2020 کو کووڈ – 19 کے مریضوں کی تعداد دوگنا ہونے کی شرح 3 اعشاریہ دو تھی۔ جبکہ محض تین دن کی مدت میں تین اعشاریہ دو تھی اور سات دن کی مدت میں تین اعشاریہ صفر تھی اور 14 دن کی مدت میں یہ چار اعشاریہ ایک ہو گئی۔ آج یہ تین دن میں 12 اعشاریہ صفر ہے۔  سات دن میں دس اعشاریہ ایک ہے  اور 14 دن میں گیارہ اعشاریہ صفر ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ دنیا کے ان 20 ملکوں میں جہاں کووڈ – 19 کے سب سے زیادہ کیس پائے گئے ہیں ان میں مجموعی طور پر اتنی آبادی ہے  جتنی کہ بھارت کی آبادی ہے۔  یعنی یہاں 135 کروڑ کی آبادی ہے اور ان کے یہاں ابھی تک بھارت کے بنسبت تقریباً 84 گنا کیسز ہیں۔  شرح اموات کے بارے میں  بھارت کی بنسبت چوٹی کے 20 ملکوں میں 200 گنا  اموات کی خبر ملی ہے۔  بھارت نے اس بیماری سے اتنے بڑے پیمانے پر لڑنا ریاستوں اور مرکز کے زیر انتطام علاقوں کی مدد سے مرکزی حکومت کے ذریعے اپنائے جانے والے سرگرم طریقے سے ممکن ہوا ہے۔

کووڈ – 19 سے متعلق تکنیکی معاملات، رہنما خطوط اور ہدایتوں  کے بارے میں سبھی صحیح معلومات  اور تازہ ترین جانکاری کے لیے اس ویب سائٹ پر لاگ آن کریں : https://www.mohfw.gov.in/

کووڈ – 19 سے متعلق تکنیکی سوالات اس ای – میل  پتے پر بھیجے جا سکتے ہیں : technicalquery.covid19[at]gov[dot]in اور دوسرا ای میل ncov2019[at]gov[dot]in

کووڈ – 19 کے بارے میں کسی بھی سوال کے جواب کے لےی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  کے اس ہیلپ لائن نمبر پر کال کریں  : +91-11-23978046 or 1075 کووڈ – 19 سے متعلق ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ہیلپ لائن نمبر کی فہرست  (ٹال فری نمبر)۔ اس ویب سائٹ پر دستیاب ہے :

https://www.mohfw.gov.in/pdf/coronvavirushelplinenumber.pdf .

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    

 

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 2430



(Release ID: 1622925) Visitor Counter : 166