مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

ہم لوگوں میں سے ہر ایک کے اندر ایک سوچھتا جانباز موجود ہے: سدگرو


’’جھاڑو وہ ذریعہ نہیں ہے جو ہندوستان کو صاف ستھرا کرے گا۔ یہ شہریوں کی سرگرم حصے داری ہے جو ہمارے قصبوں اور شہروں کو صاف ستھرا رکھنے میں اہم رول ادا کرے گی‘‘: سدگرو

سدگرو نے سوچھتا جانبازوں کے ساتھ بات چیت کی
ہاؤسنگ و شہری امور کی وزارت نے ایشا پاؤنڈیشن کے تعاون سے روحانی گرو کے ساتھ لائیو ویبینار کا انعقاد کیا

Posted On: 08 MAY 2020 6:08PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 8 مئی 2020 ۔ شری سدگرو نے کہا ہے کہ ہم لوگوں میں سے ہر ایک کے اندر ایک سوچھتا جانباز موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ جھاڑو وہ وسیلہ نہیں ہے جو ہندوستان کو صاف ستھرا بنائے گی۔ یہ شہریوں کی سرگرم حصے داری ہے جو ہمارے قصبوں اور شہروں کو صاف ستھرا رکھنے میں اہم رول ادا کرے گی۔ شری سدگرو، ہاؤسنگ و شہری امور کی وزارت کے ذریعے  ایشا فاؤنڈیشن کے اشتراک سے منعقدہ ایک لائیو ویبینار سے خطاب کررہے تھے، جس کا موضوع ’سوچھتا واریئرس وِد سدگرو اِن چیلنجنگ ٹائمس‘ تھا۔ ایک گھنٹے کے ویبینار میں سدگرو نے اجین، سورت، مشرقی دہلی میونسپل کارپوریشن، آگرہ اور مدورائی کے ضلع کلیکٹروں ؍ میونسپل کمشنروں کے ساتھ بات چیت کی اور موجودہ بحران کا سامنا کرنے کے لئے ایک طاقتور بصیرت فراہم کی۔ اس سیشن کو کووڈ کے فرنٹ لائن چمپئنوں – یعنی صفائی عملے کے نام منسوب کیا گیا، جس کی نظامت جناب درگا شنکر مشرا، سکریٹری ہاؤسنگ و شہری امور کی وزارت کے ذریعے کی گئی اور روحانی گرو نے صفائی ستھرائی سے منسلک کام گاروں کے ذریعے ان کے سامنے رکھے گئے سوالات کے ایک مجموعے کا بھی جواب دیا۔ ا س سیشن کا نشریہ یوٹیوب (isha.co/MoHUAwithSadhguru) کے توسط سے لائیو کیا گیا تھا، جس کا ساتھ میں ہندی میں بھی ترجمہ کیا گیا، جو کہ (isha.co/MoHUAwithSadhguruinHindi) پر دستیاب ہے۔

شری سدگرو نے سوچھ بھارت مہم (ایس بی ایم) کے اہم رول کا اعتراف کرنے کے ساتھ شروعات کی، جس کے سبب ملک کی صفائی ستھرائی کی سطح بہت بہتر ہوئی ہے۔ انھوں نے خاص طور پر صفائی ستھرائی سے منسلک کامگاروں کی کوششوں کا بھی خیرمقدم کیا جو گزشتہ پانچ برسوں میں اس مشن میں سب سے آگے رہے ہیں۔

شہری بلدیاتی اداروں (یو ایل بی) کے نمائندوں اور صفائی کامگاروں کے ذریعے دریافت کے گئے سوالات کا جواب دینے کے ساتھ ساتھ شری سدگرو نے سوچھتا جانبازوں کو تحریک دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے سوچھتا کامگاروں کے لئے خاطرخواہ تعداد میں ذاتی حفاظتی ساز و سامان (پی پی ای) اور وردی کی دستیابی یقینی بنانے کی بات کہی، تاکہ ان کے اندر سے خوف کو دور کیا جاسکے اور ان کے اندر نوکری پر برقرار رہنے کے جذبے کو فروغ دیا جاسکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ صفائی ستھرائی ایک بڑا چیلنج ہے۔ سوکھے اور گیلے کچرے کو الگ الگ کرنا اور ان کی پروسیسنگ کرنے کے ساتھ ساتھ صنعتوں سے نکلنے والے کچرے کو فریٹ کرنے اور گھریلو صنعتوں سے نکلے سیویج کا نمٹارہ کرنے پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ سوکھے کچرے کو الگ کرنے کے کام کی بھی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ شہریوں کو اس کام کو مزید جوش کے ساتھ کرنے کے لئے آمادہ کیا جاسکے۔

اس سیشن میں ملک بھر کے 4300 سے زیادہ شہری بلدیاتی اداروں (یو ایل بی) کے حصص داروں کی ایک بڑی تعداد سے حصہ لیا، جس میں میونسپل کمشنر، چیف ایگزیکٹیو افسر، میئر جیسے سیاسی نمائندے، صحت عملہ، صفائی ملازمین، خود امدادی گروپوں کے اراکین اور فرنٹ لائن کووڈ چمپئن شامل تھے۔

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 2392

 



(Release ID: 1622500) Visitor Counter : 127