سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر کے ڈی جی نے کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لیے انڈین ٹیکنالوجی کے کمپینڈیم کا آغاز کیا


یہ کمپینڈیم پالیسی سازوں ، صنعتوں ، چھوٹے صنعت کاروں ، اسٹارٹ –اپس، ایم ایس ایم ای ، محققین، سائنسدانوں اور دیگر پیشہ وروں کے لیے ایک ریڈی ریفرینس کا کام کرے گا

Posted On: 06 MAY 2020 5:47PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  06  مئی 2020  / کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لیے  بھارتی تیکنالوجی کا کمپینڈیم جسے  (کووڈ – 19 کے مریضوں کی تلاش کرنے، جانچ کرنے اور ان کا علاج کرنے کے لیے )  تحقیق و ترقی کے قومی کارپوریشن (این آر ڈی سی) نے تیار کیا ہے۔ سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے اور حکومت ہند کے سی ایس آئی آر کے سکریٹری  نے نئی دلی کے سی ایس آئی آر کے  صدر دفتر میں شروع کیا۔ اس کمپینڈیم میں کووڈ – 19 سے متعلق  200 ٹیکنالوجیز ، اس سے متعلق جاری سرگرمیوں ، تجارتی سطح پر دستیاب ٹیکنالوجیز ، حکومت ہند کی طرف سے کیے گیے اقدامات اور کوششوں ،  جن کی کووڈ مریضوں کو تلاش کرنے، ان کی جانچ کرنے اور علاج کرنے کے تحت زمرہ بندی کی گئی ہے ،  ان سب سے متعلق معلومات فراہم کی گئی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر ٹیکنالوجیز پروف آف کنسیپٹ (سی او سی) کے بارے میں ہے  جن کی جانچ کی جا چکی ہے اور ان سے  چھوٹی صنعتوں کو ان کی مصنوعات مارکٹ میں جلد لانے  میں  مدد ملے گی۔ کیونکہ انہیں یہ سب کام نئے سرے سے نہیں کرنے پڑیں گے۔  ڈاکٹر مانڈے نے این آر ڈی سی کے ان اقدامات کو سراہا کہ  اُس نے کووڈ – 19 سے نمٹنے میں بھارٹی ٹکنالوجیوں کے کمپینڈیم کا آغاز کیا۔ کیونکہ یہ بہت ہی بروقت ہے اور اس سے ایم ایس ایم ای اسٹارٹ – اپس اور عوام کو بڑے پیمانے پر فائدہ ہوگا۔

این آر ڈی سی کے سی ایم ڈی ڈاکٹر ایچ پروشوتم نے بتایا  کہ 3 این آر ڈی سی نے  بہت ہی مفید اور ملک میں ہی تیار کی گئی ٹکنالوجیز پر مبنی اختراعات کو جمع کیا ہے، جس میں  تحقیق کے مرحلے والی اختراعات بھی شامل ہیں۔ ان اختراعات کا مقصد سبھی فریقوں کے فائدے کے لییے کووڈ – 19 سے نمٹنا ہے اور یہ کمپینڈیم پالیسی سازوں ، صنعتوں ، چھوٹے صنعت کاروں ، اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ای ، محققین ، سائنس دانوں اور دیگر پیشہ ور افراد کے لیے ایک ریڈی ریفرینس کے طور پر کام انجام دے گا۔  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ  جمع کی گئی بہت سی ٹیکنالوجیز کو آئی سی ایم آر کی طرف سے منظوری دی جاچکی ہے۔  کومپینڈیم میں پیش کی گئی معلومات ، مختلف سرکاری اداروں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں سے حاصل کی گئی ہے جن میں ، ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی ، انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ ، الیکٹرانکس اور  انفورمیشن ٹکنالوجی کی وزارت ، سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل ، دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی، سائنس اینڈ انجینئرنگ ریسرچ بورڈ ، ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ، نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن ، اسٹارٹ اپ انڈیا  اور تکنیکی تعلیم سے متعلق آل انڈیا کونسل ، سری چترا تیرونل انسٹی ٹیوت  فار میڈیکل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس شامل ہیں۔  مزید تفصیل کے لیے جس میں ٹیکنالوجی کی منتقلی شامل ہے، این آر ڈی سی سے رابطہ قائم کیا جا سکتا ہے، جو سائنسی اور صنعتی تحقیق کے محکمے کی ایک چھوٹی صنعت ہے۔  یہ حکومت ہند کی سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کےماتحت ہے۔  اس سلسلے میں اس ای-میل آئی ڈی پر رابطہ قائم کیا جا سکتاہے: cmdnrdc@nrdc.in.

 

 

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00126A0.jpg

 

سی ایس آئی آر کے ڈی جی، ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے  اور ڈی ایس آئی آر کے سکریٹری  کووڈ – 19 سے نمٹنے کی بھارتی ٹیکنالوجیز کے کمپینڈیم کا  آغاز کرتے ہوئے جسے نئی دلی میں سی ایس آئی آر کے صدر دفتر میں این آر ڈی سی نے مرتب کیا ہے۔  ان کے ساتھ این آر ڈی سی کے سی ایم ڈی ڈاکٹر ایچ پروشوتم کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    

 

 

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 2332


(Release ID: 1621864) Visitor Counter : 201