صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے دہلی میں ملیریا، ڈینگو اور چکن گُنیا کے تدارک اور روک تھام کے موضو ع پر اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی


اختراعاتی بیداری مہمات، کمیونٹی شراکت داری اور کووڈ-19 کے نتیجے میں بدلے ہوئے حالات اور صورتحال کے مطابق تمام شراکت داروں کے تعاون کی اہمیت پر زور، تاکہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی روک تھام ممکن ہوسکے

Posted On: 05 MAY 2020 7:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،05مئی2020: صحت و کنبہ بہبود کے وزیر نے دہلی میں پانی سے پیدا ہونے والے امراض (وی بی ڈی) یعنی ملیریا، ڈینگو، چکن گُنیا کی روک تھام اور ان پر قابو حاصل کرنے کے لئے مستعدی کا جائزہ لینے کی غرض سے ، ویڈیو کانفرنسنگ کی توسط سے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔

صحت و کنبہ بہبود کی جوائنٹ سیکریٹری محترمہ ریکھا شکلا نے دہلی میں ڈینگو، چکن گُنیا، ملیریا سے متعلق تفصیلات پر مبنی اور صورتحال پر احاطہ کرنے والا ایک پریزینٹیشن پیش کیا۔ ساتھ ہی ساتھ ان امراض کی روک تھام کے لئے کئے جانے والے اقدامات کی تفصیل بھی بتائی۔ پریزینٹیشن کے دوران انہوں نے بتایا کہ ڈینگو(زمرہ -1)کے کیس ماہ جولائی میں شروع ہوتے ہیں اور ماہ اکتوبر تک اپنی انتہائی منازل تک پہنچ کر ماہ نومبر اور دسمبرمیں ختم ہونے شروع ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے چکن گنیا اور ملیریا کے سلسلے میں اطلاعات فراہم کی اور ان امراض کے سلسلے میں یعنی پانی سے لاحق ہونے والے ان امراض کی روک تھام سے متعلق مؤثر حکمت عملیوں کی تجاویز بھی پیش کیں۔ انہوں نے بتایا کہ بین شعبہ جاتی تال میل کے لئے منصوبہ عمل میں ریاستی حکومت ، میونسپل کارپوریشنوں اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اسپتالوں ، ریلوے اور کنٹون منٹ بورڈ کے تعاون کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ ان تمام امور پر بھی تبادلہ خیال کئے گئے۔

پانی سے لاحق ہونے والے بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کے سلسلے میں عوامی اور عمومی بیداری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر صحت نے تمام شراکت داروں سے کہا کہ وہ سرگرم کمیونٹی شراکت داری اور تمام تر شراکت داروں کے تعاون سے بیداری کی مہمات چلائیں۔ شراکت داروں میں آر ڈبلیو اے ، دوکانداروں؍ تاجروں کی ایسو سی ایشنوں کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے اور اس بات کا خیال بھی رکھا جانا چاہئے کہ کووڈ-19 کے خلاف نبردآزمائی میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے تمام تر حفظ ماتقدم پر مبنی اقدامات کا لحاظ رکھا جائے۔

وزیر صحت نے کہا کہ ملیریا، ڈینگو اور چکن گنیا سے نمٹنے کے لئے مخصوص نشان زد ترمیم شدہ حکمت عملیوں کو بروئے کار لانے کے ساتھ ساتھ ہماری اہم توجہ ان بیماریوں کو پھیلانے والے جراثیم کی روک تھام پر بھی مرکوز ہونی چاہئے۔آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا بنائے رکھنے کے سادہ اقدامات کئے جاسکتے ہیں، تاکہ مچھر وغیرہ نہ پیدا ہوں۔ پانی کے جماؤ پر نظر رکھی جانی چاہئے، یعنی کہیں بھی بے مصرف پانی جمع نہ ہوں اور ان میں پیدا ہونے لاروے مؤثر طریقے سے بے اثر کردیئے جائیں۔انہوں نے واضح کیا کہ پانی سے پیدا ہونے والے امراض کی روک تھام کی کامیابی براہ راست عوامی اشتراک سے مربوط ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر سطح پر یہ ضروری ہے کہ ان تمام تر امراض کی روک تھام کی کوشش کی جائے اور ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم میں سے ہر ایک شخص ایسا ماحول نہیں پیدا کرے گا کہ مچھروں کی افزائش کا موقع حاصل ہو۔

دہلی  کے لیفٹیننٹ گورنر جناب انل بیجل نے یقین دہانی کرائی کہ دہلی میں  ڈینگو ، ملیریا ، چکن گنیا کی روک تھام کو اعلیٰ ترین ترجیح دی جارہی ہے اور اس سمت میں تمام تر ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔

صحت و کنبہ بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے ، دہلی کے وزیر صحت  ستیندر جین، مرکزی صحت سیکریٹری محترمہ پریتی سودن، حکومت ہند کے ڈی جی ایچ ایس ، این ڈی ایم سی کے چیئرمین، دہلی کے تمام تر تینوں میونسپل کارپوریشن اداروں کے کمشنر حضرات، جی این سی ٹی ڈی کے ہیلتھ سیکریٹری، دہلی کے تمام اضلاع کے ڈی ایم حضرات، مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے اسپتال جو دہلی میں واقع ہیں، کے سربراہان اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ حضرات، مرکزی وزارت صحت کے سینئر افسران اور قومی ویکٹر بورن امراض پروگرام(این وی بی ڈی سی پی)کے سینئر افسران، قومی خطہ راجدھانی دہلی کی حکومت کے سینئر افسران اور دہلی کی میونسپل کارپوریشن کے نمائندگان اور دیگر افسران اس موقع پر موجود تھے۔

 

*************

م ن۔ ن ع

 (U: 2311)


(Release ID: 1621374) Visitor Counter : 208