سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے سبھی سائنسی محکموں سے اپیل کی کہ وہ تیزتر اور بہتر نتائج کے لئے آپسی تال میل کو بہتر بنائیں


ریگولیٹرس ریگولیٹری پروسیس اور سی ایس آئی آر کے حمایت یافتہ کلینکل ٹرائلس کو تیز کرنے کے لئے کام کررہے ہیں: ڈاکٹر ہرش وردھن

سی ایس آئی آر – سی آر آر آئی کے ذریعے ’سماجی دوری کے ضابطوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ اور فیڈر موڈس کے لئے رہنما ہدایات‘ کا اجرا کیا

کہا، کووڈ-19 کے بعد سماج میں ایک نیا قاعدہ (نارمل) فروغ پائے گا، بہتر طور پر سائنسی طریقے سے جینے کے لئے نئے معیارات قائم ہوں گے، جو بالآخر اچھی صحت کے ضابطے بن جائیں گے

Posted On: 04 MAY 2020 5:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 4 مئی 2020 ۔ سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز اور صحت و کنبہ بہبود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ملک میں کووڈ-19 کے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لئے سی ایس آئی آر کے ذریعے کئے گئے متعدد اقدامات کا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جائزہ لیا۔

سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے نے وزیر موصوف کو بتایا کہ سی ایس آئی آر نے سبھی 38 سی ایس آئی آر لیب کو شامل کرکے باہمی تال میل پر مبنی ایک حکمت عملی وضع کی ہے اور یہ زمینی سطح پر مداخلتوں اور ٹیکنالوجی کے نفاذ کے لئے صنعت اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ قریبی تال میل قائم کرکے کام کررہا ہے۔

سی ایس آئی آر نے پانچ ورٹیکلس  (زاویے) وضع کئے ہیں، جن میں ڈیجیٹل اور مولیکیولر نگرانی، تیز اور وسطی تشخیص، نئی دوائیں ؍ دواؤں کے استعمال کا از سرنو تعین ؍ ٹیکے، ہسپٹل معاون آلات اور پی پی ایز اور کووڈ-19 سے نبردآزما ہونے کے لئے ایس اینڈ ٹی پر مبنی مطلوبہ سولیوشنز کو فروغ دینے کے لئے سپلائی چین اور لوجسٹکس سپورٹ سسٹم شامل ہیں۔ ورٹیکل کوآرڈنیٹنگ ڈائریکٹرس کے ذریعے مذکورہ پانچوں ورٹیکلس میں ہوئی قابل ذکر پیش رفت کو پیش کیا گیا۔ تبادلہ خیال کے دوران ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ اعتراف بھی کیا کہ سی ایس آئی آر کے سبھی لیب اس موقع پر آگے آئے اور ایس اینڈ ٹی پر مبنی سولیوشنز ڈیولپ کرنے کے علاوہ لوگوں کی سینیٹائزروں، ماسک، کھانے کے لئے تیار کھانوں کی سپلائی میں تعاون دیا۔

انھوں نے سائنسی محکموں سے اپیل کی کہ وہ تیزتر اور بہتر نتائج کے لئے ہم آہنگی میں اضافہ کریں اور بہتر تال میل قائم کریں۔ سبھی سائنس دانوں اور اداروں کو چاہئے کہ وہ وقت کی ضرورتوں کو ترجیح دیں اور تیز نیز قابل عمل حل دریافت کرنے میں اپنا تعاون دیں۔ انھوں نے کہا کہ مجھے سی ایس آئی آر کے سائنس دانوں کا جوش و ولولہ دیکھ کر خوشی ہے اور یہ کہ سی ایس آئی آر نے گزشتہ جائزے کے بعد سے اب تک اچھی پیش رفت کی ہے۔ انھوں نے مختلف دواؤں، ٹیکوں اور دیگر ڈائیگنوسٹک اور تھیراپیوٹک ایکوئپمنٹ  کی قیمت کم ہونے پر زیادہ زور دیا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے گلوبل کورونا وائرس جینوم ڈیٹابیس، گلوبل انیشی ایٹیو آن شیئرنگ آل انفلوئینزا ڈاٹا (جی آئی ایس اے آئی ڈی) کو کووڈ-19 جینومس کے 53 سیکوینسیز پیش کرنے کے لئے سی ایس آئی آر کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ نیشنل سینٹر فار ڈیسیز کنٹرول (این سی ڈی سی)، نئی دہلی اور سی ایس آئی آر انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹیو بائیلوجی (سی ایس آئی آر- آئی جی آئی بی) کے درمیان ایک مضبوط شراکت داری کا نتیجہ ہے۔ مشترکہ این سی ڈی سی- سی ایس آئی آر پروگرام مولیکیولر ایپی ڈیمیولوجی اور وائرل سرویلانس کے تعلق سے ہندوستان کی کوششوں میں تیزی لائے گا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ انڈین ریگولیٹرس ریگولیٹری پروسیز اور صنعت کے ذریعے ایم ڈبلیو پر مبنی سیپسی ویک،   سی ایس آئی آر کی حمایت یافتہ کلینکل ٹرائلس کو تیز کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔ کووڈ-19 سے متاثرہ مریضوں پر تین کلینکل ٹرائلس کو منظوری ملی ہے اور اس سے انھیں راحت مل سکتی ہے۔

سی ایس آئی آر کی طرف سے کی گئی  کوششوں میں اہم پیش رفت یہ ہے کہ حال ہی میں یو ایس- ایف ڈی اے نے کووڈ-19 کے مریضوں پر ہنگامی حالات میں استعمال کے لئے جس ریمڈیسیور  دوا کو منظوری دی تھی اس کا کلو اسکیل اور گرام اسکیل پر  کی اسٹارٹنگ مٹیریلس (کے ایس ایم) کا  سنتھیسس سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی) نے حاصل کرلیا ہے اور ہندوستانی صنعتوں کے سامنے اس کا ٹیکنالوجی ڈیمانسٹریشن جاری ہے۔ ایک دوسری دوا فیویپیراویر کے سلسلے میں سی ایس آئی آر کلینکل ٹرائل اور ہندوستان میں اسے لانچ کرنے کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ کام کررہا ہے۔ یہ بھی کووڈ -19 کی ایک بہتر توقعات والی دوا ہے۔

وزیر موصوف کے ذریعے متعدد ہوسپیٹل ڈیوائسیز اور پی پی ای میں کمی کا فوری حل نکالنے کے لئے سی ایس آئی آر کی کوششوں کی بھی ستائش کی۔  خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ سی ایس آئی آر- این اے ایل 35 دنوں کے بہت ہی کم وقت میں بائی پیپ وینٹی لیٹر لے کر آیا ہے اور سرٹیفکیشن کا انتظار کررہا ہے۔ سی ایس آئی آر – نیشنل ایرواسپیس لیباریٹریز (این اے ایل) اور ایم اے ایف ایل نے مشترکہ طور پر ایک کوورآل یعنی پورے جسم کو ڈھانپ لینے والی چیز تیار کی ہے اور ایچ ایل ایل سے اس کی 50000 پیس کا آرڈر حاصل کیا ہے اور 30000 پیس یومیہ کے پروڈکشن کے لئے تیار ہے۔

وزیر موصوف نے سماجی دوری کے لئے سی ایس آئی آر- سی آر آر آئی (سینٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ) کے ذریعے تیار کئے گئے معیارات پر غور کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ اور فیڈر موڈس کے لئے رہنما ہدایات بھی جاری کیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19 کے بعد ایک نیا سماج فروغ پائے گا، بہتر ڈھنگ سے جینے کے لئے نئے معیارات پر مبنی ایک سائنسی طریقہ سامنے آئے گا، جو بالآخر اچھی صحت کا معیار بن جائے گا۔

اس ویڈیو کانفرنس میں سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے، سی ایس آئی آر- آئی جی آئی بی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انوراگ اگروال، سی آر آر آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ستیش چندرا، سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رام وشوکرما، سی ایس آئی آر-آئی آئی پی پی (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرولیم) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انجن رے اور این اے ایل کے ڈائریکٹر جناب جتیندر یادھو کے علاوہ ملک بھر کے دیگر سی ایس آئی آر لیبس کے ڈائریکٹر موجود تھے۔

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 2663


(Release ID: 1621122) Visitor Counter : 182