سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے نے ، کووڈ-19 پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صحت اور رسک مواصلات کے سلسلے میں پروگرام شروع کئے


وائرس کی ترسیل کو روکنے کےلئے مستند بہترین طریقہ کار کی اطلاع اور اس کا انتظام از حد اہمیت کے حامل عنصر ہیں: محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے سیکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما

Posted On: 30 APR 2020 6:09PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،30؍اپریل2020: سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محکمے کے تحت  سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مواصلات کی قومی کونسل (این سی ایس ٹی سی)نے کووڈ-19 پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صحت سے متعلقہ خطرات اور مواصلات کے موضوع پر ایک پروگرام شروع کیا ہے، جس کا نام سائنس اور صحت کے موضوع پر بیداری کا سال(وائی اے ایس ایچ)ہے۔

یہ ایک جامع اور مؤثر سائنس اور صحتی مواصلاتی کوشش ہے، جس کا مقصد صحت کے ذمے بنیادی سطح کی آگہی میں اضافہ کرنا اور فروغ دینا ہے۔ یہ پروگرام بڑے پیمانے پر لوگوں کی زندگیاں بچانے اور انہیں نیا آہن دینے میں مدد دے گا۔ ان کے اندر اعتماد پیدا ہوگا ، سائنسی مزاج پیدا ہوگا اور وہ اپنی صحت کے تئیں خبردار ہوسکے گا۔

موجودہ وبائی منظر نامہ ایسا ہے، جس نے چاروں طرف تشویشات اور چنوتیوں کے انبار لگا دیئے ہیں اور ایسی صورتحال میں سائنٹفک بیداری اور صحت کے لحاظ سے چاق و چوبند رہنا اس صورتحال سے نمٹنے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ عوام تک مستند سائنٹفک اطلاعات کا ترجمہ پہنچایا جائے اور وہ اس پر عمل کریں اور وہ اس سلسلے میں یعنی صورتحال پر قابو پانے کے لئے تمام سماج کو شامل کیا جائے۔ یہ پروگرام سائنس ، صحت اور رسک مواصلات سے متعلق سافٹ ویئر، اشاعت، آڈیو وژوول، ڈیجیٹل پلیٹ فارم ، لوک رقص، تربیت یافتہ  مواصلات کاروں، خصوصاً علاقائی زبان میں ماہر تربیت کاروں پر احاطہ کرے گا، تاکہ وہ ملک میں مختلف سماجی طبقات کی ضروریات پر احاطہ کرسکیں۔

پروگرام کے تحت تعلیمی، تحقیقی، میڈیا اور رضا کار اداروں کو شامل کرنے کے لئے حکمت عملیاں وضع کی گئی ہیں، تاکہ ضروری کارروائی کا راستہ ہموار ہو سکے اور اس چنوتی کا سامنا کرنے کے لئے معاشرے کو تیا رکیا جاسکے۔منصوبہ بندی کی گئی ہے کہ مستند سائنٹفک اور صحتی اطلاعات کو عام کیا جائے ، انہیں مقامی زبانوں میں ترجمہ کرکے پیش کیا جائے ، تاکہ خطرے سے نمٹنے کا انتظام ہوسکے۔ سماج کی سطح پر بیداری پھیلانے کے لئے مؤثر سائنٹفک مواصلاتی ترسیل کی اہمیت ہے۔ اس  پہل قدمی کے تحت عوام الناس سے خطاب اور ان کے موقف کو سمجھنا  اور دو طرفہ مواصلاتی عمل کو فروغ کو دینا جیسے امور شامل ہیں، جو صلاحیت سازی، تمام تر شراکت داروں کو شامل کرنے اور برادریوں میں بیداری پھیلانے   میں مدد گار ہوں گے۔ عوام کے اندر تجزیاتی طرز فکر کوفروغ حاصل ہوگا۔ ان کے برتاؤ میں تبدیلی واقع ہوگی، حفظان صحت اور متعلقہ خطرات کے تئیں وہ خبردار ہوں گے اور معقول فیصلے لے سکیں گے۔

 

*************

 

م ن۔ ن ع

 (U: 2183)



(Release ID: 1620022) Visitor Counter : 356