بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

جناب نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ آیوش کے شعبے میں بے پناہ مضمرات ہیں اور یہ شعبہ بھارت کو اقتصادی لحاظ سے اعلیٰ طاقت بنانے میں ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے


آیوش اور ایم ایس ایم ای کی وزارتوں کے آیوش صنعت کاری ترقیات پروگرام آیوش کے شعبے کو فروغ دینے کی غرض سے شروع کئے گئے

Posted On: 30 APR 2020 6:01PM by PIB Delhi


نئی دہلی، 30اپریل2020،سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای کے وزیرجناب نتن گڈکری نے کہا ہے کہ بھارت کے آیوش طریقہ ہائے علاج میں اس بات کے وسیع مضمرات پوشیدہ ہیں کہ وہ بھارت کو اقتصادی لحاظ سے ایک قوت ور ملک بننے میں مدد دے سکتا ہے، کیونکہ معالجے کے متبادل طریقہ ہائے کار اور شفایابی بھارت میں صدیوں سے زیر مشاہدہ رہی ہے اور اس کی مقبولیت میں اب دن بہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ تحقیق ا ور اختراع پر زور دیا، جس سے آیوش کے شعبے کو مزید نمو حاصل ہونےمیں مدد ملے گی۔ جناب گڈکری وزارت آیوش اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کی وزارت کی جانب سے مشترکہ طور پر تشکیل دیئے گئے صنعت کاری ترقیات پروگرام کے آغاز کے موقع پر اظہارخیال کر رہے تھے۔ یہ پروگرام آیوش کے شعبے کو ملک میں ایم ایس ایم ای کی وزارت کی مختلف اسکیموں کے تحت فروغ دینے میں مدد دے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارتی آیوروید، ہومیو پیتھی، یوگ اور سِدھ  کو  بڑے پیمانے پر فروغ دیئےجانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک میں بھارتی آیوروید، یوگ، ہومیوپیتھی، سدھ کی بہت مانگ ہے۔ موجودہ صنعت کاروں کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے اور وہاں جا کر اپنے شفا خانے ؍ دوکانیں کھولنی چاہئے اور وہاں اس طریقے سے برآمدات کے فروغ میں اپنا تعاون دینا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی پیمانے پر آیورویدک طریقہ علاج اور یوگ کی زبردست مانگ ہے اور اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مطالبے کو تربیت یافتہ افرادی قوت میں اضافے خصوصاً معروف ماہرین معالجہ کی رہنمائی میں  پورا کیا  جا سکتا ہےا ور اس کی تکمیل کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے، جن سے آیوش کے شعبے کو استحکام حاصل ہو، زیادہ سے زیادہ صنعتی ادارے قائم ہوں، بھارتی معیشت کو تقویت پہنچانے کےلئے روزگار فراہم ہوں۔ انہوں نےکہا کہ  آیوروید کے لئے درکار خام مواد اکثر اور عام طور پر جنگلاتی، دیہی، قبائلی، توقعاتی اضلاع میں ہی پائے جاتے ہیں اور اس سلسلے میں پروسیسنگ اکائیاں اور کلسٹر وہیں قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ روزگار کی فراہمی ہوسکے، صنعت کو ترقی ہو سکے، خودروزگار کو فروغ حاصل ہو سکے۔ جناب گڈکری نے زور دے کر کہا کہ اس مقصد کے لئے تربیت یافتہ یوگ ماہرین اور تربیت کاروں کی ضرورت ہے۔ معروف تربیتی اداروں کے ساتھ تال میل بنا کر کورس شروع کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے یوگا کے ذریعے انداز حیات میں تبدیلی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ آیوروید اور متوازن غذا ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہونا چاہئے۔

اس موقع پر وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزارت آیوش، ایم ایس ایم ای کے وزیر مملکت جناب پرتاپ سنگھ سارنگی، دونوں وزارتوں کے سکریٹری حضرات، ایم ایس ایم ای ڈیولپمنٹ کمشنر بھی موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

م ن۔ک ا۔

U- 2181


(Release ID: 1619989) Visitor Counter : 216