زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

‘کسان رتھ’ موبائل ایپ لانچ ہونے کے ایک ہفتہ کے اندر ہی بہت زیادہ کامیاب


ایپ پر ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ کسانوں اور تاجروں نے اندراج کیا ہے جو اشیائے خوردونوش اور زرعی مصنوعات کی نقل و حمل میں آسانی فراہم کرتا ہے

Posted On: 24 APR 2020 7:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی،24,- اپریل 2020/ محکمہ زراعت ، امداد باہمی اور کسانوں کی فلاح و بہبود ، حکومت ہند لاک ڈاؤن کی مدت میں کھیتوں کی سطح پر کسانوں اور کاشتکاری کی سرگرمیوں کی سہولت کے لئے متعدد اقدامات کر رہا ہے۔ سرگرمیوں کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں جانکاری ذیل میں دی گئی ہے۔

وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود نے 17.04.2020 کو کسان رتھ نام کا ایک ایپ شروع کیا ہے جو کسانوں اور تاجروں کی زرعی غذائی اجناس (اناج ، موٹے اناج ، دالوں وغیرہ) سے لے کر پھلوں اور سبزیوں، تلہنوں، مسالے، ریشے والی فصلیں، پھول، بانس، لٹھے اور ناریل وغیرہ کو پہنچانے کے لئے نقل وحمل کے صحیح نظام کا پتہ لگانے میں مدد کرے گا۔ اب تک اس ایپ پر کل 80،474 کسان اور 70،581 تاجر رجسٹرڈ ہیں۔

مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبھی ہول سیل منڈیوں کو 25.03.2020 کو بند کردیا گیا تھا۔ ہندوستان میں 2587 پرنسپل / مین زرعی مارکیٹس دستیاب ہیں ، جن میں سے 1091 بازار 26.03.2020 کو کام کر رہے تھے۔ 23.04.2020 تک ، 2067 بازاروں کو کام کرنے کے لائق بنایا گیا ہے۔

ایم ایس پی پر دالوں اور تیلوں کی خریداری فی الحال بیس (20) ریاستوں میں جاری ہے۔ نیفیڈ اور ایف سی آئی کے ذریعہ 1،79،852.21 میٹرک ٹن دلہن اور 1،64،195.14 میٹرک ٹن تلہن کی خریداری ہوئی ہے جس کی قیمت کا اندازہ 1605.43 کروڑ روپئے لگایا گیا ہے اور جس سے 2،05،869 کسانوں کو مستفید کیا گیا ہے۔

موسم گرما کی فصلوں کا بوائی والا علاقہ

چاول: گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 25.22 لاکھ ہیکٹر کے مقابلے میں موسم گرما میں چاول کی بوائی والا رقبہ تقریبا 34.73 لاکھ ہیکٹئیر ہے۔

دلہن: پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 3.82 لاکھ ہیکٹئیر کے مقابلے میں دالوں کی بوائی والا علاقہ تقریبا 5.07 لاکھ ہیکٹئیر ہے۔

موٹا اناج: موٹے اناج کے تحت پچھلے سال اسی مدت کے دوران تقریبا 5.47 لاکھ ہیکٹئیر کے مقابلے میں بوائی والا علاقہ 8.55 لاکھ ہیکٹئیر ہے۔

تلہن: تلہن کے تحت پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران تقریبا 6.80 لاکھ ہیکٹئیر کے مقابلے میں بوائی والا علاقہ تقریبا 8.73 لاکھ ہیکٹئیر ہے۔

24.04.2020 کو کٹائی کی صورت حال

گیہوں: جیسا کہ ریاستوں نے بتایا ہے کہ مدھیہ پردیش میں گندم کی تقریبا اٹھانوے، ننانوے فیصد فصل کاٹی جا چکی ہے۔ راجستھان میں 90-92٪ ، اترپردیش میں 82-85٪ ، ہریانہ میں 50-55٪ ، پنجاب میں 45-50٪ اور دیگر ریاستوں میں 86-88٪۔ فصل کاٹی جا چکی ہے۔

 

 

م ن۔ ن ا۔ ن ر

Uno-2024


(Release ID: 1618066) Visitor Counter : 196