سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنسداں لازمی جزو کے طور پر لسن کے تیل کا استعمال کرکے کووڈ مخالف دوائیں تیار کرنے میں مصروف ہیں

Posted On: 23 APR 2020 2:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23اپریل2020،   موہالی میں واقع بایو ٹیکنالوجیز سینٹر آف انوویٹیو اینڈ ایپلائڈ بایو پروسیسنگ (ڈی بی ٹی-سی آئی اے بی) نے بہت سے تحقیقی پروجیکٹوں کا منصوبہ بنایا ہے جن کا مقصد ایسی دوائیں تیار کرنا ہے جن کا استعمال مہلک کووڈ-19 کے انفیکشن کی روک تھام ،تشخیص اور علاج کے لیے کیا جاسکتا ہے۔ اس مہلک بیماری نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

یہ منصوبہ اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ اس میں ادارے کے سائنسدانوں کی مہارت سے فائدہ اٹھایا جائے جن کا تعلق تحقیق کے مختلف پس منظروں سے ہے۔ مثلاً کیمسٹری، کیمیکل انجینئرنگ، بایو ٹیکنالوجی، مولو کیولر، بایو لوجی، تغذیہ اور نینو ٹیکنالوجی۔

بیماری مخالف پروگرام کے تحت ادارے نے اینٹی وائرل کوٹنگ سامان تیار کرنے کی خاطر نامیاتی مادے سے پیدا شدہ نوویل معدنی کمپلیکسوں اور علاج کے پلیٹ فارم کے تحت روز اکسائیڈ برنجیل کے تیل ، کاربوپول اورٹھرائی تھانو لیمائن سے بنے الکحل والے سینی ٹائزر کا استعمال کرنے پر کام کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

دواؤوں کی تلاش کے پلیٹ کے تحت  اس تحقیق سے دواؤوں میں پھلوں کے چھلکوں اور بیجوں نیز لسن کے تیل کے لازمی استعمال کے ذریعے ایس اے آر ایس- سی اووی-2 کے حملے کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

اس کے علاوہ اینٹی وائرل دوا کی ڈلیوری کے امکانات کے ساتھ لگنن سے نکلنے والے نینو کیریئرس (ایل این سیز) کو فروغ دینے کا کام کیا جائے گا اور یہ کام کرکولن لوٹوفائیڈ پروٹین پاوڈر میں نٹراسوٹیکل کے استعمال کے ذریعے کیا جائے گا۔

تحقیق کارایسی دوائیں تیار کرنے کی کوشش کریں گے جو بایوکمبیٹبل ہوں، کفایتی ہوں اور بڑے پیمانے پر تیار کی جاسکیں۔ ان کے لیے چھ مہینے سے ایک سال کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ یہ مطالعات کیمیاوی صنعتوں اور دیگر سرکاری تجربہ گاہوں کے ساتھ جن کے پاس وی ایس ایل-3 کی سہولت موجود ہے، تعاون سے کیے جائیں گے۔

***************

م ن۔ا ج۔ ر ا

U: 2005



(Release ID: 1617877) Visitor Counter : 177