سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈی ایس ٹی نے ایس اینڈ ٹی اقدامات کے ذریعے سماجی سطح پر کووڈ – 19 سے نمٹنے کے لئے این جی او نیٹ ورک کی مدد کی ہے

Posted On: 22 APR 2020 5:37PM by PIB Delhi

 

 نئی دلّی  ، 23 اپریل / سائنس اور ٹیکنا لوجی کے محکمے ( ڈی ایس ٹی ) کے  سائنس فار ایکویٹی ایمپاورمنٹ   اینڈ ڈیولپمنٹ  ( ایس ای ای ڈی  ) کی مدد سے  بھارت کی 22 ریاستوں میں پھیلے   غیر سرکاری تنظیموں کے  ایس اینڈ ٹی کے  نیٹ ورک  والے این جی اوز نے     کووڈ – 19 کی روک تھام  کی صلاحیتوں کا مظاہرہ  کرنے کے لئے   ایس اینڈ ٹی  کے مختلف اقدامات   کئے ہیں اور مختلف  ریاستوں  اور نچلی سطح پر  حکومت کی کوششوں   میں اضافہ کیا ہے۔

          حکومتِ ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر (پی ایس اے ) کے دفتر کے رہنما خطوط   پر عمل درآمد کرتے ہوئے    تقریباً 120000 چہرے کے ماسک  تیار کئے گئے ، جنہیں   آندھرا پردیش ، دلّی ، گجرات ، ہماچل پردیش ،  کرناٹک ، کیرالہ ، مدھیہ پردیش  ، مہاراشٹر ، منی پور  ، راجستھان، اترا کھنڈ  ، اتر پردیش  ، تمل ناڈو  ، تلنگانہ  ، تری پورہ  ، مغربی بنگال  جیسی ریاستوں میں   تقسیم کئے گئے ہیں ، جو کووڈ – 19 کی وباء سے متاثر ہیں ۔  یہ ماسک   30 این جی اوز کے نیٹ ورک اور   سماجی بنیاد والی تنظیموں اور  این جی اوز کے نیٹ ورک کے ذریعے تقسیم کئے گئے ہیں ۔ 

          3 ڈی پرنٹ والے  فیس  شیلڈس  ، جو  اختراعی اوپن سورس ڈیزائن کے ذریعے تیار کئے گئے ہیں ،   مہاراشٹر میں 2500 پولیس اہلکاروں اور  صفِ اوّل کے صحت  ورکروں میں تقسیم کئے گئے ۔  ڈبلیو ایچ او کی  سفارشات کے مطابق   تیار کئے گئے  ہینڈ سینیٹائزر اور ہینڈ واش بھی    کمیونٹی میں تقسیم کئے گئے ہیں ۔   یو ایس ایف ڈی اے   کے رہنما خطوط  کے مطابق  پروٹوکول پر عمل کرئے ہوئے  100 فی صد  قدرتی  رقیق  والا ہینڈ سینیٹائزر  تیار کیا گیا ہے  ، جس میں ریٹھے کا استعمال کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ،  ایتھنول  ، ہائیڈروجن   پیروکسائڈ   ، گلیسرول  اور مَگ وَرٹ  کا جزور  اور سٹرو نیلا کا استعمال کیا گیا ہے ۔

          آنے والے 15 دن میں  300000 فیس ماسک  ، 3000 فیس شیلڈس  ، 15000  لیٹر ہینڈ سینیٹائزر  اور 5000 لیٹر رقیق ہینڈ واش  تیار کرنے کے لئے   کارروائی میں  اضافہ کیا گیا ہے ۔  اِن اشیاء کی تیاری  کے لئے ریاستی دیہی روز گار مشن ( ایس آر ایل ایم  ) کو شامل کرنے کے لئے خواتین کے  خود امدادی گروپوں  ، کسان کلبوں اور نو جوانوں  کو بھی   تحریک  دی جا رہی ہے ۔  ان اقدامات کے لئے   ، جو  وباء کی روک تھام کے لئے بہت اہم ہیں ، سماجی سطح پر  بیداری پیدا کرنے  اور صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لئے  این جی اوز کے نیٹ ورک     کی مدد کی جا رہی ہے ۔  

          اِن اقدامات نے کووڈ – 19  انفیکشن  کی روک تھام  کے علاوہ  خواتین کے  خود امدادی گروپوں کے لئے  روزی  کا متبادل ذریعہ بھی فراہم کیا ہے ۔  اس طرح  اِس وباء کے دیہی آبادی میں پھیلنے کو روکنے   کے لئے اِن اقدامات  کے  اثرات  کو  ڈی ایس ٹی کے  مضبوط ایس اینڈ ٹی والے این جی او نیٹ ورک  کے ذریعے   نافذ کیا گیا ہے  ۔ 

image0016OP0.jpg

image0023LWQ.jpg

          ڈی ایس ٹی کے سکریٹری   پروفیسر آشوتوش شرما نے   فوری  ،  متوسط   اور طویل مدتی  ایس اینڈ ٹی  کے اقدامات کی ضرورت پر   زور دیتے ہوئے   کہا کہ یہ بات واضح  ہے   کہ این جی اوز  سماج کے ایک بڑےطبقے  تک پہنچ رہی ہیں  ، خاص طور  پر   کمزور طبقوں  تک  اور یہ کووڈ – 19  کے حل  کے لئے  وسیع پیمانے پر   بیداری پیدا کرنے  ، تقسیم کرنے  ، تحفظاتی اشیاء تیار کرنے اور تربیت کاروں کی تربیت    وغیرہ کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔   انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک خوشی کی بات ہے کہ   ڈی ایس ٹی سے  اہم امداد حاصل کرنے والی تقریباً 30 این جی اوز   نے  بحالی اور   تجدید کے فروغ  کے لئے  تیزی سے  کام کرنا شروع کیا  ہے ۔ 

          ڈی ایس ٹی نے اپنے این جی او کے نیٹ ورک کے لئے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی اور ایس اینڈ ٹی   اقدامات کے ذریعے  سماجی سطح پر   کووڈ – 19 کو پھیلنے سے روکنے  اور  اہم اقدامات کے بارے میں   بیداری پیدا کرنے   کے لئے  فوری اقدامات   شروع کئے تھے ۔  ان اقدامات میں سوشل ڈسٹینسنگ   ( ایک دوسرے سے فاصلہ بر قرار رکھنا )  ، قرنطینہ  ، ماسک   ، سینیٹائزر  کا استعمال کرنا    ، صحت اور صفائی ستھرائی کی سفارشات کو اپنانا     ، ذہنی صحت   ، قوت ِ مدافعت کو بڑھانا  اور  دیہی و شہری علاقوں   کی بہتری کے لئے کام کرنا شامل ہے ۔   اس بات کو محسوس کرتے ہوئے  کے وباء کی روک تھام   کے لئے  مقامی روز گار  کے طور طریقے   ،  تغذیہ اور سماجی  اقتصادی صورت حال    پر نظر رکھنا بھی ضروری ہے   ۔ اس بات کی کوششیں  کی جا رہی ہیں کہ اِس بنیادی سطح   کے سماجی نیٹ ورک       کی ایس اینڈ ٹی کی صلاحیتوں کو بھی مستحکم کیا جائے ۔

         

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (23-04-2020)

U. No. 1971

 


(Release ID: 1617572) Visitor Counter : 178