جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

گھریلو استعمال اور بر آمدات کے لئے قابلِ تجدید توانائی کے ساز و سامان کی تیاری کی ترغیب کے لئے پالیسی میں بڑی تبدیلیاں کی گئیں


بھارت کی قابلِ تجدید توانائی کی خدمات جیسے پروجیکٹ ڈیزائننگ اور او اینڈ ایم کے لئے بھارتی برآمدات میں اضافہ

Posted On: 18 APR 2020 10:55AM by PIB Delhi

 نئی دلّی ، 18  اپریل / نئی اور قابلِ تجدید توانائی کی وزارت  ( ایم این  آر ای ) نے  گھریلو استعمال اور عالمی مانگ کی خاطر  ملک میں  قابلِ تجدید توانائی  کے ساز و سامان   کی تیاری کے لئے  نئے مرکز قائم کرنے کی خاطر  بڑے اقدامات کئے ہیں ۔  اس مقصد کو دھیان میں رکھتے ہوئے وزارت نے  کئی ریاستی سرکاروں   اور بندر گاہوں کے حکام   کو مراسلہ بھیجا ہے کہ وہ  اس طرح کے پارک قائم کرنے کے لئے  50 سے 500 ایکڑ  کی آراضی  کی نشاندہی کریں ۔  ٹوٹی کورین پورٹ ٹرسٹ ،  ریاستِ مدھیہ پردیش اور اڈیشہ نے  پہلے ہی  قابل تجدید توانائی   ( آر ای ) مینو فیکچرنگ پارک   قائم کرنے میں  دلچسپی کا اظہار کیا ہے ۔

          ایم این آر ای کے سکریٹری جناب  آنند کمار نے  پہلے ہی  پچھلے ہفتے آر ای  کی مینو فیکچرنگ کمپنیوں کے ساتھ میٹنگ کی تھی ۔  وزارت نے  مختلف ملکوں کے  ٹریڈ کمشنروں / نمائندوں کے ساتھ  بھی رابطہ قائم کیا ہے اور انہیں بھارت میں  اس فائدہ مند  کاروبار میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے ۔   ایم این آر ای کے سکریٹری نے   اس ہفتے   بھارت – امریکہ کلیدی ساجھیداری فورم سے بھی  ویبینار کے ذریعے خطاب کیا تھا  اور  امریکی کمپنیوں  کے ذریعے  اشتراک اور سرمایہ کاری   کرنے کا مطالبہ   کیا تھا ۔

          یہ مرکز  سلیکون  اِنگوٹس اور  ویفرس  ، شمسی سیلس اور ماڈیولس  ، وِنڈ  کے آلات اور   متعلقہ اشیاء  جیسے بیک شیٹ ، گلاس  ، اسٹیل فریم ، انوینٹر اور بیٹریز وغیرہ تیار کریں گے ۔  فی الحال ملک میں  10 جی ڈبلیو کی  وِنڈ  پاور  کےآلات بنانے کی صلاحیت ہے  ۔  شمسی سیل اور ماڈیولس  میں بھارت  تقریباً 85 فی صد دوسرے ملکوں سے  بر آمد کرتا ہے ۔  ملک میں مینو فیکچرنگ   کو ترغیب دینے کی خاطر  بھارتی حکومت  پہلے ہی  شمسی سیل اور ماڈیولس پر   بنیادی کسٹم ڈیوٹی  عائد کرنے  کے ضابطوں  کا اعلان  کر چکی ہے ۔

          قابلِ ذکر ہے کہ ایسے وقت میں ، جب کہ کئی کمپنیاں   اپنے مینو فیکچرنگ  یونٹ  چین سے منتقل کرنے  کا منصوبہ بنا رہی ہیں  ، بھارت کے لئے یہ ایک بہتر موقع ہے  کہ وہ بھارت میں  مینو فیکچرنگ میں سہولت دینے کے لئے  پالیسی میں تبدیلی کرے ۔ اس کے دیکھتے ہوئے ایم این آر ای نے آر ای انڈسٹری سہولت اور فروغ بورڈ   قائم کیا ہے تاکہ آر ای کے سیکٹر میں سرمایہ کاری   میں سہولت  پیدا کی جا سکے ۔  وزارت نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرنے کی خاطر  بجلی  کی خریداری کے معاہدوں ( پی پی اے ) کی شق کو  بھی مستحکم کیا ہے ۔  بجلی اور آر پی  سیکٹر کے  این بی ایف سی کی تین کمپنیاں پی ایف سی  ، آر ای سی اور آئی آر ای ڈی اے  نے اپنی  ری پیمنٹ  کے چارج کو 2 فی صد کم کر دیا ہے تاکہ سیکٹر کے نئے پروجیکٹوں کے لئے فنڈ کی دستیابی میں اضافہ ہو سکے ۔  اس کے علاوہ ، آئی آر ای ڈی اے  نے بھارت میں آر ای کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لئے پروجیکٹوں کی خصوصی فنڈنگ کے لئے نئی اسکیم شروع کی ہے ۔

          اس کے علاوہ ، وزارت   آر ای کی خدمات جیسے  پروجیکٹ ڈیزائننگ  ، آپریشن اور  رکھ رکھاؤ کی بر آمدات میں اضافے کے لئے خصوصی کوششیں کر رہی ہے ۔  آج بھارت میں آر ای کے سیکٹر میں پروجیکٹ اور  گرڈ کے فروغ   اور  رکھ رکھاؤ  کے لئے  اپنائی جانے والی  حکمت عملی  دنیا میں  سب سے بہتر حکمتِ عملیوں میں شامل ہے اور  اس لئے آر ای خدمات  کی بر آمدات کے لئے  وسیع  مواقع موجود ہیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (18-04-2020)

U. No. 1831



(Release ID: 1615928) Visitor Counter : 165