زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیر زراعت نے لاک ڈاؤن کے دوران زراعتی سرگرمیوں میں آسانی پیدا کرنے کی خاطر کاروبار کو جاری رکھنے کےمختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے


حکومت نے ٹریکٹروں ، کاشتکاروں ، فصل کاٹنے والوں اور 51 زرعی مشنری کے لئے نمونوں کی جانچ کرنے اور منظوریوں کو اپ ڈیٹ کرنے کا کام اس سال کے آخر تک ملتوی کردیا ہے؛بیجوں کا کاروبار کرنے والوں کے لئے اور درآمدی پرمیشن کی لائسنس کی حد ستمبر 2020 تک بڑھادی گئی ہے ؛ اس کے علاوہ پیکنگ کرنے والے یونٹوں ، پروسیسنگ یونٹوں اور ٹریٹمنٹ کی سہولتوں جن کی آخری تاریخ 30 جون کو ختم ہورہی تھی اسے ایک سال کے لئے بڑھاد یا گیا ہے

جناب نریندر سنگھ تومر نے زرعی مصنوعات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کی سہولت کے لئے کسان رتھ موبائل ایپ کی شروعات کی ہے

Posted On: 17 APR 2020 8:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی،17,- اپریل 2020/زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر نے وزرائے مملکت   جناب پرشوتم روپالا  اور جناب کیلاش چودھری کے ساتھ ملکر   سینئر افسروں سے ان مختلف  کاررائیوں   پر تبادلہ خیا ل کیا  جو  زراعت  امداد باہمی  اور کسانوں کی فلاح و بہبود کا محکمہ کاروبار کو جاری رکھنے  اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے  کرے  گا کہ اس مشکل دور میں کسانوں اور زرعی کارروائیوں میں کوئی رکاوٹ نہ پڑے۔  اس سلسلہ میں مندرجہ ذیل فیصلے کئے  گئے۔

*سبسڈی پروگراموں کے تحت کسانوں کو زرعی مشنری کی  بلارکاوٹ فراہمی کو یقینی بنانے کے خاطر حکومت نے  اچانک  نمونوں کا ٹسٹ کرنے  کے لئے نمونوں کو جمع کرنے  اور ٹسٹ  رپورٹ کے بعد ویلیڈیٹی کے  ختم ہونے پر  بیچ کو ٹسٹ کرنے ، سی ایم وی آر ، سی  او پی  کو  اپ  ڈیٹ کرنے اور ٹریکٹروں ، کاشت کاری کی بجلی سے چلنے والی مشینوں ، کئی فصلیں اگانے والوں  اور دیگر  خود کار زرعی مشنری کے ٹائپ کی منظوری کو  31 دسمبر 2020 تک  مستثنی کردیا ہے۔ نظرثانی شدہ  بی آئی ایچ اسٹینڈرڈ ، آئی ایس  12207-2019 کے مطابق  ٹریکٹروں کی  جانچ  اور 51 زرعی مشنری  کی نئی  تکنیکی اہم  اسپیسی فیکیشن کو بھی    31 دسمبر 2020 تک موخر کردیا گیا ہے۔

*لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران  بیجوں سے متعلق شعبے کو راحت دینے کے لئے  حکومت نے  بیجوں کے تاجروں کے لائسنس   کی آخری مدت  جو یا تو ختم ہوچکی ہے ،  یا  ختم ہونے والی ہے اسے 30 ستمبر 2020 تک بڑھادیا ہے۔

*یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ  متعلقہ  درآمدکاروں کے لئے  بیج   /پود  لگانے کے میٹریل کی ضرورتوں کو دیکھنے کے بعد درآمدی پرمیشن کی حد دستمبر 2020 تک بڑھائی جائے ۔

*پلانٹ  قرنطیہ  نظام  کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا ہے   کہ پیکنگ کرنے والے یونٹنوں  ، پروسیسنگ یونٹنوں  اور ٹریٹمنٹ کے یونٹوں کی  لائسنس کی حد  جو 30 جون 2020 تک  ختم ہورہی تھی،   اسے   ذاتی معائنہ کے بغیر   ایک آسان طریقہ کار کے ذریعہ  ایک سال کے لئے بڑھادیا جائے تاکہ   زرعی مصنوعات کی برآمد میں آسانی رہے۔

 اس کے علاوہ  لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران  کھیت کی سطح پر کسانوں اور زرعی  سرگرمیوں میں آسانی  کے لئے محکمے نے بہت سے دیگر  اقدامات بھی کئے ہیں۔

  1. مرکزی وزیرزراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے آج ’’کسان رتھ ‘‘ ایپ کی  شروعات کی ہے جس کا مقصد  کسانوں اور تاجروں کو  زرعی مصنوعات کے  نقل و حمل کے لئے ٹرانسپورٹیشن کے  صحیح طریقے کی پہنچان کرنا ہے۔  یہ زرعی مصنوعات ، اناج سے لے کر( اناج ، موٹا اناج،  دانے وغیرہ)  پھل اور سبزیاں ، تلہن ، گرم مسالہ،  فائبر فصلیں  ، پھول،  بانس ،گٹھے  اور  جنگل کی معمولی مصنوعات ، ناریل وغیرہ ۔
  2. ریلوے کے محکمہ نے  567 پارسل اسٹیشن(جن میں سے 503  ٹائم ٹیبل کے مطابق  پارسل ٹرینیں ہیں، )65 روٹوں پر  چلائی ہیں۔  اس کا مقصد   تیز رفتاری کے ساتھ ضروری چیزوں کو پہنچانا ہے۔ ان ٹرینوں نے  پورے ملک میں  20653 ٹن سامان   پہنچایا ہے۔
  3. پردھان منتری کسان سماّن ندھی  (پی ایم  -کے آئی ایس اے این) اسکیم کے تحت   لاک ڈاؤن کی مدت  24 مارچ 2020 سے  اب تک تقریباً8.78 کروڑ  کسان کنبے  فائدہ اٹھاچکے ہیں اور اب تک 17551 کروڑ روپے کی رقم اب تک جاری کی گئی ہے۔
  4. پردھان منتری  غریب کلیان یوجنا   (پی ایم –جی کے وائی) کے تحت ریاستوں  /مرکز  کے زیرا نتظام علاقوں کو 88234.56 میٹرک ٹن   دالیں   جاری  کی جاچکی ہیں۔

 

 

م ن۔ ج۔ ج

Uno-1812



(Release ID: 1615771) Visitor Counter : 158