ریلوے کی وزارت
بھارتی ریلوے نے كووڈ -19 لاک ڈاؤن کے دوران جدید طریقے اپنائے اور مال برداری کا نیا ریکارڈ قائم کیا
شمال سے ‘انّ پورنا’اور جنوب سے ‘جے کسان’ جیسی طویل مسافت والی سپر فاسٹ خصوصی مال گاڑیوں کا آغاز
تقریباً 5000 ٹن اور 80 ریک سے زیادہ غذائی اجناس سے بھری لمبی دوری کی مال گاڑیاں ملک بھر میں بھیجی گئیں
بھارتی ریلوے نے اس سال یکم اپریل سے 16 اپریل کے درمیان 3.2 ملین ٹن سے زیادہ اناج کی ڈھلائی کی، جبکہ گزشتہ برس کی اسی مدت میں 1.29 ملین ٹن غذائی اجناس کی ڈھلائی کی گئی تھی
Posted On:
17 APR 2020 6:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 17 اپریل 2020، بھارتی ریلوے نے کوروناوائرس کے چیلنجوں اور اس کے منفی اثرات کے انتظام میں حکومت کی کوششوں کو مضبوط کرنے کے لئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران اپنی مال گاڑیوں کی خدمات کے ذریعے غذائی اجناس جیسی ضروری اشیاء کی سپلائی جاری رکھی ہے۔
مرکزی حکومت ضروری اشیاء کی فراہمی کا سلسلہ برقرار رکھنے اور زرعی پیداوار کی ریاست کے اندر اور ایک ریاست سے دوسری ریاست میں بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچنا یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ بھارتی ریلوے نے اس سال یکم اپریل سے 16 اپریل کے درمیان 3.2 ملین ٹن سے زیادہ اناج کی ڈھلائی کی، جبکہ گزشتہ برس کی اسی مدت میں 1.29 ملین ٹن غذائی اجناس کی ڈھلائی کی گئی تھی۔
تیز رفتاری سے بڑی مقدار میں سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے، بھارتی ریلوے نے دو مال گاڑیوں کو ایک ساتھ جوڑ کر چلانے کا جدید طریقہ اپنایا ہے۔ کامیابی اور جدت طرازی کے یہ قصے شمالی ریلوے اور جنوبی وسطی ریلوے سے متعلق ہیں۔
شمالی ریلوے نے 5000 ٹن غذائی اجناس لے جانے والی لمبی دوری کی مال گاڑیاں تیار کی ہیں۔ ایسی 25 ٹرینیں 16 اپریل 2020 تک آسام، بہار، گوا، گجرات، کرناٹک، مہاراشٹر، منی پور، ناگالینڈ، اڈیشہ، تمل ناڈو، اترپردیش، مغربی بنگال اور میزورم جیسی ریاستوں کے لئے چلائی جا چکی ہیں۔ ایسی مال گاڑیاں شمال مشرق میں نیو بونگائی گاؤں تک غذائی اجناس کی کھیپ پہنچا چکی ہیں۔
شمالی ریلوے کی اس کوشش کی طرح ہی جنوبی وسطی ریلوے نے بھی ملک کے مختلف حصوں میں غذائی اجناس کی تیز رفتار فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ‘‘جے کسان‘‘ کے نام سے خصوصی مال گاڑیاں چلانے کی منفرد پہل کی ہے۔ اس نئی پہل کے تحت، مختلف اسٹیشنوں سے غذائی اجناس کو لے کر روانہ ہوئی دو مال گاڑیوں کو قریب ترین جنکشن پر جوڑا جاتا ہے اور مقررہ اسٹیشنوں تک ایک ٹرین کے طور پر لے جایا جاتا ہے۔ مسافر ٹرینیں بند ہونے کی وجہ سے ان مال گاڑیوں کو چلانے میں آسانی ہوتی ہے۔
عام حالات میں، ایک مال گاڑی جس میں 42 ویگن ہوتی ہیں، تقریباً 2600 ٹن کی ڈھلائی کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن نئے تصور کے تحت ایسی دو مال گاڑیوں کو ملا ایک ساتھ چلانے کا مطلب ہے کہ یہ 84 ویگن والی ایسی گاڑیاں بن جاتی ہیں جو ایک دفعہ میں 5200 ٹن غذائی اجناس لے جانے کی اہل ہوتی ہیں۔ اس سے مال ٹرانسپورٹ کے وقت میں کافی کمی آتی ہے۔
جنوبی وسطی ریلوے نے ایسی دو ‘جے کسان’ اسپیشل مال گاڑیاں چلائی ہیں۔ پہلی ایسی گاڑی کو جنوبی وسطی ریلوے پر تلنگانہ میں دورناكل جنکشن سے جنوبی ریلوے کے (سیوورو اور چیٹّی ناڈ) تک چلائی گئی ہیں۔ دورناكل میں ہی اس مال گاڑی کے ساتھ ایک اور مال گاڑی کو ملایا گیا اور پھر آگے کی منزل تک روانہ کیا گیا۔ اسی طرح کی دوسری جے کسان مال گاڑی کو بھی دورناكل جنکشن میں ایک اور مال گاڑی کے ساتھ ملا کر جنوبی ریلوے کے (ڈنڈیگل اور مڑیاپكّم) تک پہنچایا گیا۔ واضح رہے کہ ان مال گاڑیوں نے ضروری اشیاء کی تیز فراہمی یقینی بنانے کے مقصد کو پورا کرتے ہوئے 44 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اوسط رفتار درج کی ہے۔
لاک ڈاؤن کی مدت میں، ریاستوں میں ضرورت کے مطابق سپلائی چین کے تسلسل کے لئے فوڈ کارپوریشن کے ساتھ منصوبہ بندی کرنا کافی مشکل کام رہا۔ لاک ڈاؤن کے دوران ملازمین اور افسران کو دفتر اور کنٹرول پینل تک لانے لے جانے کے لئے ہنگامی گاڑیوں اور خاص ریل گاڑیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
ریلوے کے آپریٹنگ آفیسر ٹرمینل ریلیز اور کارکنوں کی دستیابی کے لئے ضلعی سطح پر ضلع مجسٹریٹ اور اعلی سطح پر وزارت داخلہ کے ساتھ تال میل برقرار رکھنے کا کام کر رہے ہیں۔ دفاتر میں انتہائی مؤثر طریقے کے ساتھ کام کاج کا کیا جا رہا ہے تاکہ ملازم پورے اعتماد کے ساتھ خود کو محفوظ محسوس کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ش ت۔ن ا۔
U-1823
(Release ID: 1615683)
Visitor Counter : 244