زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

محکمہ زراعت، امداد باہمی اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے محکمے کے اقدامات جو لاک ڈاؤن کے دوران کاشتکاری اور ذیلی شعبوں کو فروغ دیں گے


پی ایم جی کے وائی کے تحت ریاستوں ؍  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 5516میٹرک ٹن دالیں تقسیم کی غرض سے ارسال کی گئیں

Posted On: 14 APR 2020 7:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 15اپریل2020،حکومت ہند کے تحت زراعت، امداد باہمی اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کا محکمہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران فیلڈکی سطح پر کاشتکاروں اور کاشتکاری کی سرگرمیوں کے لئے راستہ آسان کرنے کے سلسلے میں متعدد اقدامات کر رہا ہے۔ تازہ ترین صورتحال درج ذیل ہے۔

 

1.ربیع سیزن 2020 کے دوران نیفیڈ نے کم از کم امدادی قیمتوں پر 596کروڑ روپے کی رقم  صرف کر کے ایک لاکھ 21 ہزار میٹرک ٹن دالیں اور تلہن کی خریداری کی ہے، جس نے 89145کاشتکاروں کو فائدہ پہنچایا ہے۔

2.پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے وائی) کے تحت تقریبا 5516میٹرک ٹن دالیں ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ڈلیوری کی غرض سے ارسال کی گئی ہیں۔

 

3.پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم –کسان) اسکیم کے تحت لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران یعنی 24مارچ 2020 سے تقریبا 8.31کروڑ کاشتکارکنبوں کو 16621کروڑروپے کی رقم سے استفاد حاصل کرنے کا موقع حاصل ہوا ہے۔ یعنی ان کی فلاح کے لئے اس قدر رقم جاری کی گئی ہے۔

 

4.تیرہ اپریل 2020 کو زرعی اور ذیلی اشیاء کے برآمدکاروں کو درپیش مسائل کا اندازہ لگانے اور انہیں رواں کووڈ بحرا ن کے دوران اپنا وجود برقرار رکھنے کے لئے اپنے مسائل سے نمٹنے کے لئے حکومت کی جانب سے ضروری اقدامات کرنے کی غرض سے ویڈیو کانفرنس کے توسط سے ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو کے سکریٹری کی صدارت میں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ پروڈیوسروں ؍ برآمدکارو ں کی ایسوسی ایشنوں کے نمائندگان یعنی جو لوگ زرعی اشیاء پروڈیوس کرتے ہیں یا برآمد کرتے ہیں اور جن میں پھل ، سبزیاں ، باسمتی اور غیر باسمتی چاول، بیج، پھول، پودے، نامیاتی پیداوار ، زرعی سازوسامان اور مشینری جیسی چیزیں شامل ہیں، نے حصہ لیا تھا۔

 

مزدوروں کی دستیابی اور نقل و حمل، بین ریاستی نقل وحمل میں درپیش رکاوٹوں، خام مال کی قلت، پائیٹو سینیٹری  اسناد بندی، کوریئر خدمات کےبند ہونے، مال بھاڑا خدمات کی دستیابی، بندرگاہوں ؍ گودیوں تک رسائی اور درآمدات و برآمدات کے لے منظوری کا حصول جیسے موضوعات پر تبادلۂ خیالات کئے گئے تھے اور فیصلہ کیا گیا تھا کہ ان تمام مسائل کو معقول طریقے سے حل کیا جائے گا تاکہ زرعی اور ذیلی اشیاء کی درآمد اور برآمد کا راستہ ہموار کیا جا سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

 

م ن۔ک ا۔

U-1724

                      



(Release ID: 1614624) Visitor Counter : 173