زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
لاک ڈاؤن کے دوران زراعت ، تعاون اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کی طرف سے کیے گیے اقدامات
گیہوں کی فصل، بیج بوائی کے کل علاقے کی بنسبت 26 سے 33 فیصد علاقے میں اگائی گئی
ربیع کی فصل 2020 کے دوران ایک ایل ایم ٹی سے زیادہ دلہن اور تلہن جو 526.84 کروڑ روپے مالیت کے ہیں ، خریدے گیے جس سے 75,984 کسانوں کو فائدہ ہوا
بڑے پیمانے کے بائرس کو کسانوں سے براہ راست خریداری کرنے میں آسانی دی گئی
ریلوے کا محکمہ لازمی اشیاء سپلائی کرنے کے لیے 109ٹائم ٹیبل پارسل ٹرینیں چلا رہا ہے؛ ان لازمی اشیاء میں گلنے سڑنے والی چیزیں ، بیج ، دودھ اور ڈیری مصنوعات شامل ہے
Posted On:
10 APR 2020 6:34PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 10 اپریل 2020 / لاک ڈاؤن مدت کے دوران فیلڈ کی سطح پر کسانوں اور زرعی سرگرمیوں میں آسانی پیدا کرنے کی خاطر حکومت ہند کازرعی تعاون اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ بہت تیز اقدامات کر رہا ہے۔ تازہ ترین صورتحال مندرجہ ذیل ہیں:
- محکمے نے کسانوں اور زرعی کارکنوں کی صحت کی حفاظت کرنے اور کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے خریف 2020 کے دوران ریاستوں کو فصل کی کٹائی سے متعلق ایس او پی جاری کی۔
- گیہوں اگانے والی ریاستوں نے بوائی کے کل علاقے کی بنسبت 26 سے 33 فیصد علاقے پر فصل اگانے کی اطلاع دی۔
- ربیع کی فصل 2020 کے دوران نیفڈ نے 1,07,814 ایم ٹی دلہن (چنا، 1,06,170 ایم ٹی ) اور تلہن (سرسوں 19.30 ایم ٹی اور سورج مکھی 1,624.75 ایم ٹی)، زیادہ سے زیادہ امدادی قیمت پر خریدے ہیں جس کی مجموعی قیمت 526.84 کروڑ ہے۔ اس سے 75,984 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔
- ریاستی سرکاروں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت جاری کی گئی کہ وہ راست مارکیٹنگ کو سہولت دیں جس سے کہ بڑے پیمانے کے بائرز / بڑے خردہ فروش / ڈبہ بندی کرنے والی کمپنیاں کسانوں سے براہ راست خریداری کر سکیں۔ اس کے لیے ریاست کے اے پی ایم سی قانون کے تحت ضابطوں کو محدود کیا جائے ۔ محکمہ پھل اور سبزی منڈیوں پر نیز زرعی مصنوعات کی بین ریاستی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھ رہا ہے۔
- لاجسٹک ایگریگیٹرکا اوبیرائزیشن کا ماڈیول ، ای – این اے ایم پلیٹ فارم پر حال ہی میں شروع کیا گیا ہے۔ 7.76 لاکھ سے زیادہ ٹرک اور 1.92 لاکھ ٹرانسپوٹرز اس ماڈیول سے ، پہلے ہی جڑے ہوئے ہیں۔
- ریلوے کے محکمے نے لازمی اشیاء کی سپلائی کے لیے 109 ٹائم ٹیبل پارسل ٹرینوں کے لیے 62 راستے شروع کیے ہیں۔ ان لازمی اشیاء میں گلنے سڑنے والی زرعی مصنوعات دودھ اور ڈیری مصنوعات تیزی سے پہنچایا جانا شامل ہے۔ جس سے کسانوں / ایف پی او / تاجروں اور کمپنیوں کو پورے ملک میں سپلائی چین جاری رکھنے میں آسانی فراہم ہوگی۔
- پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم کسان ) اسکیم کے تحت لاک ڈاؤ ن مدت کے دوران 24.03.2020 سے اب تک تقریباً7.74 کروڑ کسان کنبوں کو فائدہ حاصل ہو چکا ہے اور ابھی تک 15,531 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔
- باغبانی کے قومی بورڈ (این ایچ بی) نے نرسریوں کے ستارہ یافتہ سرٹیفکٹ کی مدت 30 ستمبر 2020 تک بڑھا دی ہے ، جس کی مدت 30 جون 2020 کو ختم ہو رہی تھی۔
- بھارت کے پاس گیہوں کا اچھا کاصہ ذخیرہ موجود ہے، جو اس کی مانگ سے زیادہ ہے۔ دنیا کے ملکوں سے کی جانے والی مانگ کے مطابق نیفڈ سے کہا گیا ہے کہ وہ 50000 ایم ٹی گیہوں افغانستان کو اور 40000 ایم ٹی گیہوں لیبنان کو ، جی 2 جی بندوبست کے تحت برآمد کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔
U - 1614
(Release ID: 1613540)
Visitor Counter : 183
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada