امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

جن این ایف ایس اے مستفدین کے پاس ریاستی سرکاروں کی طرف سے جاری کیے گیے راشن کارڈ نہیں ہیں انہیں اناج فراہم کرایا جائے گا


ایف سی آئی نے پورے ملک میں 77 ریکس کے ذریعے تقریباً 2.16 لاکھ ایم ٹی اناج بھیج کر نیا ریکارڈ قائم کیا ہے

Posted On: 09 APR 2020 8:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 09 اپریل 2020 / حکومت ہند نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی ) کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملک بھر میں اُن مستفدین کو جو این ایف ایس اے میں شامل نہیں ہیں اور  جنھیں اسکیم کے تحت ریاستی سرکاروں نے راشن کارڈ جاری کیے ہوئے ہیں ملک بھر میں یکساں طور پر گیہوں 21 روپے فی کلو گرام اور چاول 22 روپے فی کلو گرام کی شرحوں پر تین مہینے تک ہر مہینے آٹھ کلو اناج فراہم کرائے۔ ریاستوں کو یہ متبادل دیا گیا ہے کہ وہ یہ ذخیرے ایک بار میں اٹھا سکتی ہیں یا جون 2020 تک ، تین مہینے تک ماہانہ بنیاد پر اٹھا سکتی ہیں۔

راحت کے کاموں میں سرگرم غیر سرکاری تنظیموں / خیراتی تنظیموں کی مدد کے لیے حکومت نے ایف سی آئی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس طرح کی تنظیموں کو ، زیادہ سے زیادہ مقدار کی حد کے بغیر ملک بھر میں یکساں طور پر 21 روپے فی کلو گرام  گیہوں اور 22 روپے فی کلو گرام چاول فراہم کرایے۔ امید ہے کہ ان ہدایات کا ملک میں اناج کی سپلائی پر  مثبت اثر ہوگا اور سماج کے ہر طبقے کے لیے یہ بات یقینی ہو سکے گی کہ اُسے کووڈ – 19 وبا  کے دوران مناسب قیمتوں پر  وافر اناج کی یقین دہانی ہوگی۔

ایف سی آئی ملک بھر میں اناج کے ذخیرے پہنچانے کا بہت بڑا کام کر رہا ہے جس کا مقصد  سب کے لیے خوراک کو یقینی بنانے کے سب سے بڑے نظام میں خدمات انجام دینا ہے۔  جس میں مناسب قیمت والی  5.3 لاکھ دوکانون (ایف پی ایس ) کے ذریعے 81 کروڑ سے زیادہ عوام  شامل ہیں۔ ان خدمات کے تحت 09.04.2020  کو اُس وقت ایک نیا سنگ میل قائم کیا گیا جب ایجنسی نے تقریباً 2.16 لاکھ میٹرک ٹن اناج  کے ساتھ  77 ریک سپلائی کیے۔ اس کے ساتھ ہی لاک ڈاؤن کی شروعات سے لے کر اب تک ایف سی آئی کی طرف سے  جو کل اناج بھیجا گیا ہے اُس کی مقدار تقریبا 2.5 ملین میٹرک ٹن ہے۔

پی ایم غریب کلیان انیہ یوجنا (پی ایم جی کے اے وائی)  کے تحت کل 12.1 ایم ایم ٹی اناج تین مہینے تک پانچ کلوگرام فی کس کے مطابق 81 کروڑ لوگوں کو بھیجا جا رہا ہے۔ ایف سی آئی تقسیم کے اپنے منصوبوں کے مطابق اس بات کے لیے پوری طرح تیار ہے کہ وہ ہر ریاست میں اتنی بڑی مقدار میں اناج سپلائی کرنے کے چیلنج سے نمٹ سکے۔ اس بات کی بھی خصوصی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ اپریل کے آخر تک مغربی بنگال کے لیے 6 ایل ایم ٹی  اُبلے ہوئے چاول بھیجے جائیں تاکہ پی ایم جی کے اے وائی کے تحت  ضرورتوں کو پورا کیا جائے۔ مغربی بنگال بھیجے جانے والی یہ مقدار ابھی تک کی ریکارڈ مقدار ہوگی۔ ایسا بھی منصوبہ ہے کہ ابلے ہوئے چاول چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور اڈیشہ بھیجے جائیں ۔ کیونکہ ان ریاستوں میں ابلے ہوئے چاول زیادہ سے زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے بعد کی صورتحال میں اناج کے ذخیرے کی سپلائی کے علاوہ جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی  ایف سی آئی آندھرا پردیش ، تلنگانہ، اڈیشہ  اور چھتیس گڑھ جیسی ریاستوں میں چاول کی خریداری کر رہا ہے۔ وہ اس بات کی بھی تیاری کر رہا ہے کہ پنجاب، ہریانہ، مدھیہ پردیش ، اتر پردیش ، راجستھان جیسی ، بڑے پیما نے پر خریداری کرنے والی ریاستوں میں موسم سرما کا گیہوں  خرید لیں۔  جیسا کہ سماج نے ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھنے کے حفاطتی اصول کے مطابق متعلقہ ریاستی سرکاروں کے ذریعے خریداری کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ تقریباً 40 ملین میٹرک ٹن گیہوں اور 9 ملین میٹرک ٹن چاول ربیع کی فصل کے دوران پہلے سے ہی خرید لیے گیے ہیں۔ لہذا قومی پول میں اناج کا ذخیرہ بھرپور رہے گا۔  جس کی وجہ سے یہ بات یقینی ہو جائے گی کہ ملک میں سب کے لیے خوراک کی دستیابی کے تئیں کوئی خطرہ لاحق ہے۔

تفصیلات کے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں:

۱۔       پی ایم جی کے اے وائی کے تحت سبھی مستفدین کو اناج کے اضافی الاٹمنٹ کے تحت اناج حاصل کرنے کے بارے میں ریاست وار تفصیلات

۲۔       لاک ڈاؤن مدت کے دوران جتنے ریکس میں اناج بھرا گیا ان کی ریاست وار تفصیلات

۳۔       لاک ڈاؤن مدت کے دوران جتنے ریکس میں سے اناج اتارا گیا ان کی ریاست وار تفصیلات

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 1587

 

 



(Release ID: 1613005) Visitor Counter : 238