وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نےالیکٹرانک میڈیا کے اہم فریقوں کے ساتھ گفتگو کی


کووِڈ-19 زندگی کا سب سے بڑا چیلنج ہے، نئے اور اختراعی حل کے ذریعے نمٹنے کی ضرورت:وزیراعظم

نامہ نگاروں، کیمرہ پرسن اور ٹیکنیشین کی انتھک محنت ملک کے لئے عظیم خدمت ہے:وزیراعظم

میڈیا کو مثبت مواصلات کے ذریعے مایوسی اور خوف کو دور کرنا چاہئے:وزیراعظم

Posted On: 23 MAR 2020 2:35PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،23؍مارچ،وزیراعظم جناب  نریندر مودی نے  آج  ویڈیو کانفرنس کے ذریعے الیکٹر ا نک میڈیا چینلوں کے اہم فریقوں کے ساتھ  گفتگو کی اور  کووڈ-19  کے پھیلنے کے پیش نظر ابھرتے ہوئے چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم نے پہلے ہی دن سے عالمی وبا کی  سنگینی کو سمجھنے کے لئے میڈیا کا شکریہ ادا کیا  اور  بیداری  پیدا کرنے میں  چینلوں کے  کردار کی ستائش کی۔ انہوں نے نامہ نگاروں ، کیمرہ پرسن  اور ٹیکنیشنوں کے کام کو  قوم کی خدمت قرار دیتے ہوئے ان کے عزم اور استقلال کی ستائش کی، جو  ملک بھر میں  مسلسل  فیلڈ میں اور  نیوز روم میں کام کررہے ہیں۔ انہوں نے  کچھ چینلوں کے ذریعے اختراعی  طریقوں کی بھی ستائش کی، جیسے  گھر سے اینکرنگ کرنے کے بندو بست وغیرہ۔

کووڈ-19  کو زندگی کا سب سے بڑا چیلنج  قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  اس سے  نئے اور اختراعی  حل کے ذریعے  نمٹنے کی ضرورت  ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آگے ایک طویل جنگ ہے جس میں ہمیں  سماجی طور پر دوری بنائے رکھنے  کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور  تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ضروری ہے اور اس کے ساتھ ہی  چینلوں کے ذریعے  آسان زبان میں  اہم  فیصلوں کو  تیزی کے ساتھ  لوگوں تک پہنچانے  کی ضرورت ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ  ایک طرف چینلوں کو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ  لوگ  لاپرواہی  نہ برتیں اور چوکسی میں کمی نہ کریں، بلکہ  اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ  مثبت  مواصلات کے ذریعے  مایوسی اور  خوف دہشت کو بھی دور کیا جائے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ ڈاکٹروں اور  حفظان صحت کے کارکنوں کو تحریک ملتی رہے کیونکہ وہ اس   محاذ پر  سب سے آگے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ  نیوز چینل  رد عمل کا   ایک اہم ذریعہ  اور حکومت مسلسل  اس رد عمل  پر  کارروائی کررہی ہے۔ انہوں نے  چینلوں کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ فیلڈ میں کام کرنے والے رپورٹروں کو  بوم مائک فراہم کریں اور  انٹرویو وغیرہ کرتے ہوئے  کم از کم  ایک میٹر  کی دوری برقرار رکھنے  جیسے  احتیاطی اقدامات کریں۔

انہوں نے  چینلوں سے یہ بھی کہ وہ سائنسی  رپورٹ کو  عام کریں، اپنے مباحثوں میں  علم رکھنے والے لوگوں کو شریک کریں اور  افواہوں اور غلط فہمیوں  کو پھیلنے سے روکنے میں مدد کریں۔ انہوں نے  وائرس  کو پھیلنے سے روکنے میں  شہریوں سے  ڈسپلن برتنے اور  سماجی  طور پر  فاصلہ برقرار رکھنے کی اہلیت کو اجاگر کیا۔

میڈیا کے نمائندوں نے  وزیراعظم کی قیادت اور  اس چیلنج سے نمٹنے میں  ان کی سخت  محنت  کا  شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ وہ  اس وبا  کو روکنے میں ان کے ساتھ مل  کر کام کریں گے۔

عوام سے وزیراعظم کے جذباتی تعلق  کے پیش نظر  نمائندوں نے ان سے درخواست کی کہ وہ  زیادہ  جلدی جلدی  قوم سے خطاب کرتے رہیں اور  اپنے خطاب میں  مثبت کہانیوں کو  ، خاص طور پر کووڈ – 19 سے صحت یاب ہونے والوں کے تجربات  کو شامل کریں۔ انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹے ڈاکٹروں کی دستیابی  کے ساتھ ایک محکمہ  قائم کیا جاسکتا ہے جو رپورٹروں کو چیک کرے اور  افواہوں سے  نمٹنے میں مدد کرے۔ اس بات کا بھی مشورہ دیا گیا  کہ پرسار بھارتی ایک دن میں دو مرتبہ  مصدقہ معلومات فراہم کرے جسے  دوسرے ٹی وی چینل استعمال کرسکیں گے۔

وزیراعظم نے مشوروں اور قیمتی معلومات کے لئے  ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے چینلوں سے اپیل کی کہ وہ  ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کے بارے میں بیداری پیدا کریں تاکہ  کرنسی نوٹوں کے ذریعے وائرس  کے پھیلنے کو روکا جاسکے۔ انہوں نے چینلوں سے یہ بھی کہا کہ  وہ  سائنسی  طریقہ سے رپورٹنگ کرکے  توہمات کو پھیلنے سے روکیں۔

صحت اور خاندانی بہبود کی سکریٹری نے  سرگرمی کے ساتھ معلومات فراہم کرنے کے لئے   وزارت صحت  کے  بیٹ جرنلسٹ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے  کووڈ-19 کو پھیلنے سے روکنے کے لئے  حکومت کے نظام  پر ایک جائزہ پیش کیا اور  چیلنج سے نمٹنے کے لئے  مسلسل  صلاحیت  سازی کی کوششوں کے بارے میں بتایا۔

طبی تحقیق کی بھارتی کونسل کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ ٹسٹنگ کی حکمت عملی کا  بہتر  رد عمل سامنے آیا ہے اور  ٹسٹنگ کٹس  کی منظوری  کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے۔

اس گفتگو میں  اطلاعات ونشریات کے مرکزی وزیر ، اطلاعات ونشریات کی وزارت کے سکریٹری اور  الیکٹرانک میڈیا اداروں کے سینئر نمائندوں اور ایڈیٹروں نے شرکت کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(م ن-وا- ق ر)

U-1382



(Release ID: 1607754) Visitor Counter : 163