صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزرا کے اعلیٰ سطحی گروپ نے کووڈ۔19 کی روک تھام کے لئے موجودہ صورتحال اور کارروائیوں کا جائزہ لیا

Posted On: 19 MAR 2020 7:54PM by PIB Delhi

نئیدہلی۔19؍مارچ۔کووڈ۔19 سے متعلق وزرا کے گروپ (جی او ایم) کی آٹھویں اعلی سطحی میٹنگ آج نرمان بھون میں منعقد ہوئی جس کی صدارت صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکز وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کی۔ جناب ہردیپ سنگھ پوری، وزیر برائے شہری ہوابازی، ڈاکٹر ایس جے شنکر، وزیر برائے خارجی امور، جناب نتیہ نند رائے، داخلی امور کے وزیر مملکت ، جناب اشونی کمار چوبے، صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت اور جناب منسکھ ایل منڈاویہ، وزیر مملکت برائے جہاز رانی، کیمیا اور کھاد، کابینہ سکریٹری جناب راجیو گوبا کے ہمراہ  میٹنگ میں موجود تھے۔

محترمہ پریتی سودن، سکریٹری (ایچ ایف ڈبلیو)، جناب ہرش وردھن شرنگلا، سکریٹری (ایم ای اے)، جناب پردیپ سنگھ کھرولا، سکریٹری (شہری ہوابازی)، جناب پی ڈی واگھیلا، سکریٹری (ادویہ سازی)، ڈاکٹر بلرام بھارگو، سکریٹری ڈی ایچ آر اور ڈائرکٹر جنرل آئی  سی ایم آر، جناب روی کپور، سکریٹری (ٹیکسٹائل)، جناب یوگیندر ترپاٹھی، سکریٹری (سیاحت)،  جناب سنجیو کمار، اسپیشل سکریٹری (صحت)، جناب سنجے بندھو پادھیائے، ایڈیشنل سکریٹری (جہاز رانی) جناب دمو روی، ایڈیشنل سکریٹری (ایم ای اے)، جناب ملک ، ایڈیشنل سکریٹری (ایم ایچ اے)، جناب آنند سوروپ، انسپکٹر جنرل (آئی ٹی بی پی)، ڈاکٹر راجیو گرگ، ڈی جی ایچ ایس، ایم او ایچ ایف ڈبلیو،  جناب لو اگروال،  جے ایس (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) ، مسلح افواج، آئی ٹی بی پی اور دیگر وزارتوں کے افسران کے ہمراہ میٹنگ میں موجود تھے۔

وزرا کے گروپ (جی او ایم) نے  ملک میں کووڈ۔ 19 سے بچاؤ اور اس کی روک تھام کے مسئلے پر تفصیلی غور و خوض کیا۔ اس سمت میں کئے جانے والے جاری  اقدامات کے تسلسل میں کابینہ سکریٹری کے زیر صدارت کمیٹی آف سکریٹریز نے آج کی اپنی میٹنگ میں موجودہ صورتحال کا تجزیہ کیا اور وزرا کے گروپ (جی او ایم) کو اپنی سفارش سونپی۔

وزرا کے گروپ نے بھارت میں معاملات کی صورتحال اور حکومت ہند کی طرف سے اب تک کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔ سفر کرنے سے ممانعت اور ایڈوائزری ، جو پہلے سے ہی جاری کی جاچکی ہیں، ان کے علاوہ وزرا کے گروپ نے فیصلہ کیا ہےکہ :

  • کوئی بھی طے شدہ انٹرنیشنل تجارتی مسافر طیارہ 22 مارچ 2020 کو جی ایم ٹی وقت کے حساب سے صبح ایک (0001) بجے کے بعد (22 مارچ 2020 کو بھارت کے معیاری وقت (آئی ایس ٹی) کے مطابق  * صبح پانچ بجکر 31 منٹ (*0531) بھارت کے کسی بھی ایئر پورٹ کے لئے کسی غیر ملکی ہوائی اڈے سے اڑان نہیں بھرے گا۔ یہ ہدایات 29 مارچ 2020 کو جی ایم ٹی کے وقت کے مطابق  صبح ایک بجے (0001) تک نافذ العمل رہیں گی۔
  • اسی طرح کوئی بھی طے شدہ آنے والے انٹرنیشنل تجارتی مسافر طیارے کو 22 مارچ 2020  کے جی ایم ٹی وقت  کے مطابق آٹھ بجکر ایک منٹ  (2001) یعنی 23 مارچ 2020 کو ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق  ایک بجکر 31 منٹ (0131) کے بعد ہندوستانی سرزمین پر  (غیر ملکی یا بھارتی) اس کے مسافروں کو اترنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
  • یہاں یہ بات واضح کی جارہی ہے کہ کووڈ۔19 کے پھیلاؤ کو روکنے کےلئے یہ عارضی اقدامات ہیں اور ان اقدامات کا جائزہ لے گی۔

مزید برآں حکومت نے 16 مارچ 2020 کو غیر طبی کوششوں کے طور پر سماجی دوری بنائے رکھنے کے اقدامات سے متعلق ایک تفصیلی ایڈوائزری جاری کی تھی۔ سماجی دوری کا مطلب بنیادی طور پر رابطے سے بچنا / کم کرنا ہے، تاکہ اس بیماری کے پھیلاؤ کی شرح کو روکا جاسکے یا اس  میں کمی لای جاسکے۔ اس بیماری سے ہونے والی اموات کو کم کرنے کے لئے یہ طریقہ کارگر ثابت پایا گیا ہے۔حکومت ہند مستقل طور پر ہندوستانی باشندوں سے اپیل کررہی ہے کہ وہ معمول کے لحاظ سے زیادہ سے زیادہ صفائی ستھرائی کریں، چیزوں کو ایک دوسرے سے کم سے کم شیئر کریں اور سماجی دوری کے علاوہ مناسب وینٹی لیشن کو یقینی بنائیں۔

جیسا کہ وزرا کے گروپ نے ہدایت دی ، پہلے سے جاری کردہ ایڈوائزری کے تسلسل میں، عملہ اور تربیت کے محکمہ نے  رابطے کم کرنے اور سرکاری دفتروں میں بھیڑ بھارٹ کو کم کرنے کے لئے ہدایات جاری کی ہیں۔ آفس میمورنڈم کے مطابق :

  • گروپ بی اور گروپ سی کے 50 فیصد ملازمین  روزانہ دفتر آئیں گے اور بقیہ 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
  • گروپ بی اور سی اسٹاف کے لئے ہفتہ واری بنیاد پر ڈیوٹی روسٹر تیار کیا جانا چاہیے اور انہیں متبادل ہفتوں میں دفتر آنا ہے۔
  • کسی خاص  دن  پردفتر آنے والے  تمام ملازمین کے لئے کام کے اوقات میں تبدیلی کی جانی چاہیے۔

تفصیلات ڈی او پی ٹی کی ویب سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہیں:

https://dopt.gov.in/sites/default/files/11013_9_2014_EsttAIII_19032020_English.PDF

مزیدبرآں ریاستیں ضروری  خدمات کے علاوہ تمام خدمات میں  اوقات کو ریگولیٹ کرنے کے لئے ہدایات جاریں کریں گے۔ صنعتی اداروں کو اوقات میں تبدیلی پر غور کرنا چاہیے۔

ریاستیں نجی شعبے کو ہدایات جاری کریں گی کہ وہ جہاں بھی ممکن ہو، گھر سے کام کرنے پر  غور کریں۔

تمام تعلیمی ادارے، تھیئٹر، میوزیم، جم، امتحان مراکز وغیرہ عارضی طور پر بند رہیں گے۔

ریاستیں یہ یقینی بنانے کے لئے ضروری کارروائیاں کریں گی کہ کھیلوں، مسابقوں اور مذہبی اجتماعات کے تمام پروگرام ملتوی کردیئے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مطلوب سماجی دوری، یہاں تک کے چھوٹے اجتماعات میں بھی برقرار رکھی جائے۔

جہاں تک عوامی نقل و حمل کا معاملہ ہے  یہ ہدایت دی گئی ہے کہ میٹروز، ریلویز، بسیں اور ہوائی جہاز اپنی خدمات کی فریکوئنسی میں کمی لانے پر غور کریں اور سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لئے متبادل  نشستیں مہیا کرنے پر غور کریں۔ ریلوے اسٹیشنوں، میٹرو اسٹیشنوں، بس اسٹینڈ اور ہوائی اڈوں جیسے مقامات پر بھیڑ بھاڑ کے بندوبست کو یقینی بنایا جائے۔

ریلوے نے جی او ایم ہدایت کے برعکس پہلے سے ہی احکامات جاری کئے ہیں، جس کے مطابق 20 مارچ 2020  رات بارہ بجے سے  مریضوں، طلبا اور دویانگ جن زمرے کے علاوہ سینئر شہریوں   اور وہ دیگر تمام افراد جو مراعاتی  بکنگ  حاصل کررہےہیں، ان کی سفری مراعات عارضی طور پر معطل کردی گئی ہیں۔

مزید برآںہماری آبادی کے سب سے غیر محفوظ طبقے کے تحفظ کے لئے تمام ریاستیں  ہدایات جاری کریں گی جس میں  عوامی نمائندوں، سرکاری ملازمین اور طبی پیشہ وروں کے علاوہ 65 سال سے اوپر کے تمام شہریوں کو مشورہ دیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور طبی وجوہات اور لازمی خدمات کی ضرورت کے علاوہ اجتماعات سے پرہیز کریں۔

بعینہ،  دس سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو یہ مشورہ دیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں اور عوامی پارکوں، پکنک کی جگہوں اور دیگر ایسے کھیل جن میں شرکا کی بڑی تعداد ہوتی ہے، وہاں جانے سے گریز کریں۔

طبی پیشہ وروں سے صلاح و مشورہ کرکے تمام صحت اداروں کے لئے ایک تفصیلی ایڈوائزری جاری کی جائے گی تاکہ اگر فوری ضرورت نہ ہو تو اسپتال میں بھرتی ہونے سے بچا جائے اور الیکٹیو سرجریز کو کم از کم کیا جائے۔ ایسا  کمزور  لوگوں کو  اسپتال سے متعلق  انفیکشن سے بچنے کے لئے  کیا جارہا ہے  اور کووڈ ۔19 کے پیش کردہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اسپتالوں کو تیار رکھا جائے ۔

نوجوانوں اور شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ  کووڈ۔19 کی روک تھام میں حکومت کی جاری کوششوں میں رضاکار کے طور پر شامل ہوں۔

ادویہ اور صارفین کے امو رکی وزارت ماسک، سنیٹائزرس اور صحت سے متعلق دیگر لاجسٹک اشیا کی زیادہ قیمت وصول کرنے والوں کے خلاف ضروری کارروائی کرے گی اور  تمام اسپتالوں میں  بڑے پیمانے پر لوگوں کو ان اشیا کی دستیابی کا راستہ ہموار کرے گی ۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ لوگوں کو ماسک کے مناسب استعمال کے بارے میں آگاہ کرنا چاہیے، اس کا استعمال اسی وقت کیا جانا چاہیے جب اس کی ضرورت ہو اور صابن سے ہاتھوں کو دھویا جائے۔

اس بات پر زور دیا گیا کہ کمیونٹی کو حکومت کے ذریعہ کئے جارہے تمام اقدامات سے باخبر ہونا چاہیے اور کووڈ 19 بیماری کی روک تھام کے لئے حکومتی کوششوں میں اسے  اپنے تعاون کو مضبوط  کرنا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ ن ا۔ع ن

U-1359



(Release ID: 1607295) Visitor Counter : 199