وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم نے، جاترپتا بنگا بندھو شیخ مجیب الرحمٰن کی پیدائش کی صدسالہ تقریبات میں شرکت کی
بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان گہرے رشتے ،مشترکہ وراثت اور بنگا بندھوکی میراث اور جذبے پر مبنی ہیں : وزیر اعظم
Posted On:
17 MAR 2020 8:24PM by PIB Delhi
نئی دہلی 18 مارچ 2020 ۔وزیراعظم نریندر مودی نے جاترپتا بنگا بندھو شیخ مجیب الرحمٰن کی پیدائش سے متعلق صدسالہ تقریبات میں ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ شرکت کی ۔
جناب مودی نے شیخ مجیب الرحمٰن کو پچھلی صدی کی عظیم ترین شخصیتوں میں سے ایک قراردیا اور کہا’’ ان کی پوری زندگی ، ہم سب کے لئے زبردست جذبے کا وسیلہ ہے۔‘‘
بنگا بندھو کو حوصلے کا آدمی ، عز م اور امن کا پیامبر قراردیتے ہوئے وزیر اعظم جناب مودی نے کہا کہ بنگلہ دیش کے جاتر پتا نے اس وقت کے نوجوانوں میں جذبہ پیدا کیا کہ وہ ملک کی آزادی کی چنوتیوں کا سامنا کریں ۔
وزیر اعظم نے اس بات کا ذکر کیا کہ کس طرح سماج کو کچلنے والی اور بے رحم حکومت نے جو سبھی جمہوری اقدار کی توہین کرتی ہو، بنگلہ بھومی پر ناانصافی کے ساتھ حکمرانی کی اور عوام کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا ۔ وزیر اعظم نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ بنگا بندھو نے کس طرح اپنی زندگی کا ہر لمحہ بنگلہ دیش کو تباہی اور نسل کشی سے بچانے کی راہ میں وقف کیا اور ملک کو ایک مثبت اور ترقی پسند سماجی میں منتقل کیا۔
وزیراعظم نے کہا ’’بنگا بندھو کے ذہن میں یہ بات بالکل صاف تھی کہ کسی ملک کی ترقی کی بنیاد نفرت اور منفی سوچ پر مبنی نہیں ہوسکتی۔ بنگا بندھو کے نئے نظریات اور کوششوں کو ایسے کچھ لوگ نہیں پسند کرتے تھے ، جنہوں نے انہیں ہم سے دور کردیا تھا۔‘‘
جناب نریندر مودی نے کہا:’’ ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ دہشت گردی اور سیاست کے تشددکے ہتھیار اور سفارت کاری کیسے کسی سماج اور قوم کو تباہ کرتی ہے۔ دنیا یہ بھی دیکھ رہی ہے کہ دہشت گردی اورتشدد کے حمایتی فی الحال کس طرح رکھے جاتے ہیں اور کو کس حالت میں ہیں۔جبکہ بنگلہ دیش نئی اونچائیوں کو چھو رہا ہے۔‘‘
وزیراعظم نے بنگلہ دیش کے عوام کو اپنی قوم شونار بنگلہ بنانے کے لئے رات دن خود کو وقف کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔جیسا کہ مجیب الرحمٰن نے خواب دیکھا تھا۔
وزیراعظم نے عزت مآب شیخ حسینہ کی قیادت میں بنگا بندھو کی طرف سے جذبہ حاصل کرنے والی بنگلہ دیش کی ترقی پر خوشی کا اظہار کیا،جس میں سب کی شمولیت والی اور ترقی پسند پالیسیا شامل ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش اپنی معیشت ،دیگر سماجی پلیٹ فارم یا کھیلوں کے لئے معیارات ہیں۔ وزیراعظم نے، بنگلہ دیش کی بے نظیر ترقی کے لئے ،جو اس نے ہنر مندی ،تعلیم ،صحت ، خواتین کو بااختیار بنانے اور بہت چھوٹے پیمانے پر معاشی جیسے کئی میدانوں میں ایسی ترقی ہوئی ہے ، جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔
’’ پچھلے کچھ برسوں میں بھارت اور بنگلہ دیش نے دو طرفہ تعلقات میں ایک زرین باب تحریر کیا ہے اور ہماری شراکتداری کو ایک نیا پہلو اور نئی سمت بخشی ہے ، کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک دوستانہ پیچیدہ سرحدی معاملات کو حل کریں گے ۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش جنوبی ایشیا میں بھارت کا اب تک کا سب سے بڑا تجارتی شراکتدار ہی نہیں ہے بلکہ ترقی کا بھی شراکتدار ہے۔انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان رابطوں میں اضافے والے بہت سے شعبوں جیسے بجلی کی تقسیم ،دوستانہ پائپ لائن ،سڑک ،ریل ،انٹرنیٹ ،ائیر ویز اور سمندری راستوں میں تعاون کا ذکر بھی کیا۔
وزیر اعظم نے اس بات کا ذکرکیا کہ دونوں ملکوں کی وراثت ٹیگور ،قاضی نذرالاسلام ،استاد علاؤالدین خاں ، لالون شاہ ، جیوانندداس اورایشورچندودیا ساگرجیسے دانشوروں سے آئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بنگابندھو کی میراث اور جذبے کی وجہ سے دونوں ملکوں کی وراثت مزید جامع اور گہری ہوئی ہے اور بنگا بندھو نے جو راستہ دکھایا ہے و ہ پچھلی دہائیوں میں دونوں ملکوں کی شراکتداری ، ترقی اور خوشحالی کی مضبوط بنیاد ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان سنگ میل کی حیثیت رکھنے والی ، اگلے سال بنگلہ دیش کی آزادی کی 50 ویں سالگرہ اور 2022 میں بھارت کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اعتماد ظاہر کیا کہ ان سے بھارت اور بنگلہ دیش کی نہ صرف ترقی ہوگی بلکہ دونو ں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات بھی مضبوط ہوں گے ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔اس۔ رم
U-1296
(Release ID: 1606856)
Visitor Counter : 109