وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم کے دفتر نے کورونا وائرس سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا
وزیراعظم کے دفتر کے ذریعہ کی گئی متعدد جائزہ میٹنگوں میں آج کی یہ تازہ ترین میٹنگ ہے؛اس سلسلے میں 25 جنوری 2020 کو پہلی میٹنگ ہوئی تھی
میٹنگ کے دوران مرکز، ریاستی اور مقامی سطح پر متعدد سرکاری حکام کے لئے نشان زد ذمہ داریوں پر خصوصی زور کے ساتھ ایک بیحد سرگرم اور‘‘ بین سرکاری طریقہ کار ’’ کا اعادہ کیا گیا
جن بھاگیداری طریقہ کار کے ذریعہ بڑے پیمانے پر پرائیویٹ سیکٹر اور کمیونٹی کی بڑی شراکت داری پر خصوصی زور
کورونا وائرس کے سب سے زیادہ خطرے والے مقامات اور دستیاب طبی سہولیات کی میپنگ کے لئے ایک جی آئی ایس ڈیٹا بیس تیار کرنے اور جانچ کی سہولتوں کی توسیع کرنے سمیت متعدد فیصلے لئے گئے
Posted On:
04 MAR 2020 5:35PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 4 مارچ 2020، وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری جناب پی کے مشرا نے آج کورونا وائرس کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک بین وزارتی میٹنگ کی صدارت کی۔ وزیراعظم کے دفتر کے ذریعہ کی گئی متعدد جائزہ میٹنگوں میں آج کی یہ میٹنگ تازہ ترین ہے۔اس سلسلے میں 25 جنوری 2020 کو پہلی میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ آج کی اس میٹنگ میں کابینہ سکریٹری ، خارجہ سکریٹری، صحت، شہری ہوابازی، اطلاعات ونشریات، جہاز رانی، سیاحت کی وزارتوں کے سکریٹریز، چیئرمین (ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا)، سکریٹری (سرحدی بندوبست)، امور داخلہ کی وزارت اور دفاعی افواج ، قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، نیتی آیوگ اور وزیراعظم کے دفتر کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
اس میٹنگ میں ہندوستان میں ایک بڑی آبادی اور کورونا وائرس وبا کے مرکزی مقام سے جغرافیائی اعتبار سے قریب ہونے کے باوجود اس وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے اب تک کئے گئے سرگرم اقدامات کی سبھی نے تعریف کی۔ ساتھ ہی ساتھ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ریاستوں کے اشراک سے ایک بین حکومتی طریقہ کار اپناکرحکومت کے ذریعہ کئے گئے متعدد اہم اقدامات کی موثریت میں اضافہ کیا جائے۔
کورونا وائرس وباء سے متعلق مختلف امور کا جائزہ لیا گیا ۔ اس وباء سے نمٹنے کی ہماری تیاریوں کو مزید بڑھانے کے لئے کل سے دو اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔ تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں اور بندر گاہوں پر تھرمل امیجری آلات کے ساتھ ساتھ بیرونِ ملک سے آنے والے سیاحوں اور مسافروں کے ذریعے کن کن مقامات میں وہ گئے ہیں ، اِس سے متعلق ڈکلیریشن فارم کو لازمی طور پر پُر کرنے کا عمل اپنایا گیا ہے ۔ تمام متعلقہ افراد نے اس عمل کو مزید بہتر بنانے کے لئے کہا ۔ امورِ داخلہ کی وزارت کو کہا گیا ہے کہ وہ ریاستی حکومتوں بشمول متعلقہ ضلعی حکام کے ساتھ قریبی اشتراک سے کام کریں تاکہ ہماری زمینی سرحدوں پر مربوط چیک پوسٹ ( آئی سی پی ) پر اسکریننگ پروٹوکولس کی تعمیل اور بجا آوری کو یقینی بنایا جا سکے ۔ نیشنل انفارمیٹکس سینٹر اس سلسلے میں بیورو آف امیگریشن اور امور داخلہ کی وزارت کو ضروری تعاون فراہم کرے گا ۔
اس میٹنگ میں ملک کے مختلف حصوں میں ضلع کی سطح پر ریاستی حکومتوں کے اشتراک و تعاون سے نمونے کی اچھی طرح سے جانچ پڑتال، الگ تھلگ رکھنے اور متعدد سہولیات کے آغاز کو تیزی کے ساتھ نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ وزارتیں ، مثلاً امورِ داخلہ کی وزارت ، وزارتِ دفاع ، ریلویز کی وزارت اور محنت کی وزارت اپنی سہولتوں اور اسپتالوں کے استعمال کے ذریعے وزارتِ صحت کی کوششوں میں تعاون فراہم کریں گی ۔
عام شہریوں کو بر وقت معلومات فراہم کرنے بشمول متعلقہ ایڈوائزری اور کیا کریں اور کیا نہ کریں ، اس کی تشہیر کے لئے اطلاعات و نشریات کی وزارت کو صحت کی وزارت ، فروغ انسانی وسائل کی وزارت اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے قومی اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) کے ساتھ قریبی اشتراک کے ساتھ کام کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ اس مقصد کے لئے صحت کی وزارت نے اپنے ترجمان کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر مسلسل بریفنگ کے لئے ایک نظام شروع کیا ہے تاکہ عام شہریوں کو بالکل وقت پر اصل ڈاٹا تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ صحت کی وزارت ، این ڈی ایم اے ، متعلقہ ایجنسیوں اور سرکاری محکموں کے ساتھ کرونا وائرس کے سب سے زیادہ خطرے والے مقامات اور طبی سہولتوں کی دستیابی کی جی آئی ایس میپنگ شروع کرنے کے لئے اشتراک قائم کر رہی ہے ۔ صحت کی وزارت نے 23 جنوری ، 2020 ء کی تاریخ سے ملک بھر میں 10 ٹیلی فون لائنوں کے ذریعے 24 گھنٹے میڈیکل ہیلپ لائن کے مثبت اثرات کے بارے میں بھی میٹنگ میں جانکاری دی ۔ وزارت نے کہا کہ اب تک 6000 سے زائد فون کال موصول ہوئی ہیں ۔
میٹنگ میں اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا کہ کمیونٹیز اور مقامی بلدیاتی اداروں کی شرکت ، اِس مہلک وباء سے در پیش صحت چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے ۔ میٹنگ میں پرائیویٹ سیکٹر کی وسیع شراکت داری کے لئے بھی فیصلہ کیا گیا ۔
بڑی عوامی میٹنگوں اور اجتماع سے بچنے کے لئے صحت ماہرین کی سفارشات کو مد نظر رکھ کر یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام سرکاری محکمے اور وزارتیں ملک میں فی الحال کوئی بھی کانفرنس یا بین الاقوامی میٹنگ منعقد کرنے سے پہلے وزارتِ صحت سے مشورہ کریں گے ۔
اس سے قبل ، آج وزیر اعظم نے ٹوئیٹ کیا تھا کہ ‘‘ دنیا بھر کے ماہرین نے کووڈ – 19 نوویل کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے عوامی اجتماع میں کمی لانے کا مشورہ دیا ہے ۔ لہٰذا ، اِس سال میں نے کسی بھی ہولی ملن پروگرام میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ’’ ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔م ع۔ن ا۔ ع ا
(04-03-2020)
U- 1052
(Release ID: 1605289)
Visitor Counter : 115