وزارت خزانہ

گھریلو ایم ایس ایم ای کو فروغ دینے کے لیے فُٹ ویئر  اور فرنیچر پر کسٹمز ڈیوٹی میں  اضافہ


گھریلو طبی آلات کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے 5 فیصد صحت سیس کی تجویز؛ امنگوں والے اضلاع میں صحت بنیادی ڈھانچہ کے قیام کے لیے اس کا استعمال کیا جائے گا

وسیع عوامی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پی ٹی اے پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی ختم کی جا رہی ہے

نیوز پرنٹ اور ہلکے وزن والے کوٹیڈ پیپر کی درآمدات پر بنیادی کسٹمز ڈیوٹی  10 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کرنے کی تجویز

سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات پر نیشنل کلیمٹی کنٹنجینٹ ڈیوٹی کے راستے ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا جائے گا ؛ بیڑی کے لیے ڈیوٹی کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی

تحفظاتی محصولات سے متعلق ضابطوں کو مستحکم کیا جا رہا ہے








Posted On: 01 FEB 2020 2:37PM by PIB Delhi

ایم ایس ایم ای سیکٹر کی ضروریات کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے فٹ ویئر اور فرنیچر جیسی اشیاء پر کسٹمز ڈیوٹی بڑھائی جا رہی ہے۔ فٹ ویئر پر کسٹمز ڈیوٹیز 25 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد اور فٹ ویئر کے اجزا پر کسٹم ٹیوٹیز 15 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد اور فرنیچر پر کسٹمز ڈیوٹی 20 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کی جا رہی ہے۔ آج پارلیمنٹ میں مرکز ی بجٹ 21-2020 پیش کرتے ہوئے خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ان اشیاء کی درآمادات پر روک لگانے کے لیے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ کیونکہ ان اشیاء کی پیداوار ہمارے ایم ایس ایم ای کے ذریعے بہترین معیار کے ساتھ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایم ایس ایم ای میں محنت والے سیکٹرس روزگار پیدا کرنے کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سستی اور کم تر معیار کی درآمدات اِس کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

گھریلو طبی آلات کی صنعت کو تحریک دینے اور حفظان صحت کے لیے وسائل پیدا کرنے کے دونوں مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے وزیر خزانہ نے طبی آلات کی درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی کی طرح ایک معمولی صحت محصول (5 فیصد کی شرح سے )، عائد کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس بات کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے کہ ان اشیا کو زیادہ بہتر طرح سے اندرون ملک بنائی جا رہی ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ صحت محصول کا استعمال امنگوں والے اضلاع میں صحت خدمات کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے لیے کیا جائے گا۔

وسیع عوامی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے مرکزی بجٹ میں پی ٹی اے (پیوری فائڈ ٹیری پتھیلک ایسڈ) پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی اے ٹیکسٹائل کے دھاگوں  اور سوتوں  کے لیے بنیادی شئے ہے ۔ مسابقتی قیمتوں پر اس کی آسانی کے ساتھ دستیابی مستحسن ہے تاکہ ٹیکسٹائل صنعت میں وسیع امکانات کو تلاش کیا جا سکے جو کہ اہم روزگار پیدا کرنے والا سیکٹر ہے۔

مرکزی بجٹ میں نیوز پرنٹ اور ہلکے وزن والے کوٹیڈ پیپر کی درآمدات پر بنیادی کسٹمز ڈیوٹی 10 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ محرمہ سیتا رمن نے  کہا کہ انہیں یہ بات پتا چلی ہے کہ ان اشیا پر عائد کی جانے والی محصول سے پرنٹ میڈیا پر اضافی بوجھ پڑتا ہے خصوصاً ایسے وقت میں جب یہ مشکل دور سے گزر رہا ہے۔

مرکزی بجٹ میں سگریٹ اور دیگر تمباکو  مصنوعات پر نیشنل کلیمیٹی کنٹنجینٹ ڈیوٹی کی طرز پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی۔ بیڑی پر عائد ڈیوٹی کی شرح  میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں اور موبائل کے پرزوں  کسٹمز ڈیوٹی کی شرح پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ مرکزی بجٹ کسٹمز ایکٹ میں مناسب ضابطے شامل کرنے کا تجویز فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں اصل ضروریات کے ضابطوں میں نظر ثانی کی جائے گی۔ بالخصوص بعض حساس اشیا کے لیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) ہماری پالیسی کی صحیح سمت کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ اس بات کا مشاہدہ کیا گیا ہے کہ ایف ٹی اے کے تحت درآمدات میں اضافہ ہے۔  ایف ٹی اے فائدوں کے دعووں سے گھریلو صنعت کو خطرات درپیش ہیں۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ‘‘اس طرح کے درآمدات کو سخت چیکنگ کی ضرورت ہے۔’’

محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہم تحفظاتی محصولات سے متعلق ضابطوں کو بھی مستحکم کر رہے ہیں جو کہ اُس وقت قابل اطلاق ہوتے ہیں ، درآمدات میں گراوٹ گھریلو صنعت کو بری طرح  نقصان پہنچاتے ہیں۔  ترمیم شدہ ضابطے درآمدات میں اس طرح کی کمی کو ایک منظم انداز میں پابند بنائیں گے۔  وزیر خزانہ نے کہا کہ سامان کی ڈمپنگ اور رعایتی اشیا کی درآمدات کی چیکنگ کے لیے ضابطوں کو مستحکم کیا جا رہا ہے تاکہ گھریلو صنعت کی بہتری کو یقینی بنایا جا سکے۔  انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ تبدیلیاں ، بین الاقوامی سطح پر اپنائے جانے والے بہترین طریقۂ کار کے عین مطابق ہیں’’۔

********

 م ن۔ م ع ۔ م ت ح۔را۔

U-489



(Release ID: 1601508) Visitor Counter : 100