وزارت خزانہ
نئے ذاتی انکم ٹیکس نظام میں خاص طور پر اوسط طبقے کے ٹیکس دہندگان کو خاطر خواہ راحت دی گئی ہے
نیا ٹیکس نظام ، ٹیکس دہندگان کے لئے اختیاری ہوگا
نئی شرحیں ایسی ہیں جن میں سالانہ 40 ہزار کروڑ روپے کا تخمینہ مالیہ کم کیا گیا ہے
Posted On:
01 FEB 2020 2:43PM by PIB Delhi
نئی دہلی، یکم فروری 2020، انفرادی ٹیکس دہندگان کو خاطر خواہ راحت فراہم کرنے کے لئے اور انکم ٹیکس قانون کو سہل بنانے کے لئے مرکزی بجٹ میں ایک نیا اور سادہ ذاتی انکم ٹیکس نظام تجویز کیا گیا ہے جس میں انکم ٹیکس کی شرحیں ان انفرادی ٹیکس دہندگان کے لئے خاطر خواہ طور پر کم کی گئی ہیں، جو کچھ کٹوتیوں اور رعایات سے استفادہ نہیں کرتے۔ پارلیمنٹ میں آج مرکزی بجٹ 21۔2020 پیش کرتے ہوئے، خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا ‘‘نیا ٹیکس نظام، ٹیکس دہندگان کے لئے اختیاری ہوگا’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک فرد جو ا فی الحال انکم ٹیکس قانون کے تحت مزید کٹوتیوں اور رعایات سے فائدہ حاصل کررہا ہے، اسے ان سے استفادہ کرنے اور پرانے نظام کے تحت ٹیکس کی ادائیگی جاری رکھنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
نئے ذاتی انکم ٹیکس نظام میں مندرجہ ذیل ٹیکس ڈھانچے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
ٹیکس کے قابل آمدنی کی سطح(روپے میں)
|
موجودہ ٹیکس شرحیں
|
نئی ٹیکس شرحیں
|
0۔5 لاکھ
|
استثنیٰ
|
استثنیٰ
|
2.5۔5 لاکھ
|
5 فیصد
|
5 فیصد
|
5۔7.5 لاکھ
|
20 فیصد
|
10 فیصد
|
7.5۔10 لاکھ
|
20 فیصد
|
15 فیصد
|
10۔12.5 لاکھ
|
30 فیصد
|
20 فیصد
|
12.5۔15 لاکھ
|
30 فیصد
|
25 فیصد
|
15 لاکھ سے زیادہ
|
30 فیصد
|
30 فیصد
|
نئے ٹیکس نظام میں خاطر خواہ ٹیکس فائدے جو کسی ٹیکس دہندہ کو دیئے جائیں گے، ان کا انحصار اس کی طرف سے اختیار کی گئیں رعایات اور کٹوتیوں پر ہوگا۔ مثال کے طور پر کوئی شخص جو ایک سال میں 15 لاکھ روپے کما رہا ہے اور وہ کسی کٹوتی سے استفادہ نہیں کررہا ہے، وہ پرانے نظام کے 273000 روپے کے مقابلے محض 195000 روپے ادا کرے گا۔ اس طرح اس کے ٹیکس کا بوجھ، نئے نظام کے تحت 78000 روپے تک کم ہوجائے گا۔ اس طرح اسے نئے نظام میں بھی فائدہ ہوگا۔ چاہے وہ پرانے نظام کے تحت انکم ٹیکس قانون کے باب ۔vi اے کی مختلف دفعات کے تحت 1.5 لاکھ روپے کی کٹوتی ہی کیوں نہ حاصل کررہا ہو۔
ٹیکس دہندگان کے لئے نیا ٹیکس نظام اختیاری ہوگا۔ قرارداد کے مطابق جس میں مالی بل میں شقوں کی وضاحت کی گئی ہے، ہر پچھلے سال کے لئے متبادل کا استعمال کیا جائے گا، جہاں فرد یا ایچ یو ایف کی کوئی بزنس آمدنی نہیں ہے اوردیگر صورتحال میں پچھلے سال کے لئے کوئی متبادل استعمال کرلیا گیا ہے، وہ اس پچھلے سال اور اس کے بعد کے سبھی برسوں کے لئے جائز ہوگا۔ متبادل کسی گزشتہ برس یا گزشتہ برسوں کے لئے غیر مجاز ہوجائے گا جیسا کہ کسی کیس کا امکان ہو کہ اگر کوئی فرد یا ایچ یو ایف قانون میں دی گئیں شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہے اور قانون کی دیگر شقیں اس پر لاگو ہوگئی ہوں۔
نئے ذاتی انکم ٹیکس کی شرحیں ایسی ہیں جن میں سالانہ 40 ہزار کروڑ روپے کا تخمینہ مالیہ کم کیا گیا ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا ‘‘ہم نے انکم ٹیکس رٹرن، پہلے سے داخل کرنے کے اقدامات بھی شروع کئے ہیں تاکہ کوئی فرد ، جو نیا نظام اختیار کرتا ہے، اسے اپنا رٹرن داخل کرنے اور انکم ٹیکس ادا کرنے کے لئے کسی ماہر سے مدد لینے کی ضرورت ن ہیں ہوگی’’۔ وزیر خزانہ نے کہا‘‘ انکم ٹیکس نظام کو سہل بنانے کے لئے انہوں نے پچھلی کئی دہائیوں میں شامل کی گئیں سبھی رعایات اورکٹوتیوں کا جائزہ لیا ہے’’۔
بجٹ میں مختلف نوعیت کی تقریباً 70 موجودہ رعایات اور کٹوتیاں ہٹانے کی تجویز رکھی گئی ہے۔بقیہ رعایات اور کٹوتیوں کا اس نظریئے کے ساتھ آئندہ برسوں میں جائزہ لیا جائے گا اور انہیں معقول بنایا جائے گا کہ ٹیکس نظام کو مزید آسان بنایا جائے اور ٹیکس کی شرحوں میں کمی کی جائے۔

*******
م ن۔ ا س۔ ن ا
U-468
(Release ID: 1601479)