وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے کرشی کرمن ایوارڈ تقسیم کئے


وزیراعظم نے پی ایم کسان کے تحت 6 کروڑ استفادہ کنندگان کو 2000 روپے کی تیسری قسط جاری کی

Posted On: 02 JAN 2020 5:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  2 جنوری 2020،   وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ٹمکور کرناٹک میں  ایک عوامی جلسے میں ریاستوں کے پروگریسیو فارمرز  اینڈ کمنڈیشن ایوارڈ  کے لئے وزیرزراعت کے کرشی کرمن ایوارڈ تقسیم کئے۔ انہوں نے دسمبر 2019 سے مارچ 2020 تک کی مدت تک کے لئے  2000 روپے کی پی ایم کسان (پردھان منتری کسان سمان ندھی)  کی تیسری قسط بھی جاری کی۔ اس سے تقریباً 6 کروڑ استفادہ کنندگان کو فائدہ ہوگا اور  انہوں نے کرناٹک کے چنیدہ کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) بھی تقسیم کئے۔ وزیراعظم آٹھ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں سے پی ایم کسان کے تحت استفادہ کنندگان کو سرٹی فکیٹ بھی دیں گے۔وزیراعظم تمل ناڈو کے چنیدہ کسانوں کو  ڈیپ سی فشنگ ویسل اور فشنگ ویسل ٹرانسپونڈرز کی چابیاں بھی سونپیں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  نئی دہائی کے شروع میں نئے سال میں  انّ داتا۔ اپنے کسان بھائیوں اور بہنوں کو دیکھنا بڑی خوش قسمتی کی بات ہے۔ 130 کروڑ ہم وطنوں کی جانب سے وزیراعظم اپنے ملک کے کسانوں کی محنت کے لئے ان کا شکریہ ادا کرتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کرناٹک کی سرزمین پر ایسے تاریخی لمحے بھی آئے ہیں جب پی ایم کسان اسکیم کے تحت رقم سیدھے ملک کے تقریباً چھ کروڑ کسانوں کے ذاتی کھاتوں میں کئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس اسکم کی تیسری قسط کے تحت کل 12 ہزار کروڑ روپے جمع کرائے گئے ہیں۔

انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ جن ریاستوں نے ‘پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا’ نافذ نہیں کی ہے وہ اسے نافذ کریں گی اور سیاسی جماعتیں سیاست سے اوپر اٹھ کر اپنی ریاستوں میں کسانوں کی مدد کریں گی۔

وزیراعظم نے ملک کے اس دور کو یاد کیا جب غریبوں کے لئے ایک روپیہ بھیجا جاتا تھا اور استفادہ کنندگان تک صرف 15 پیسے پہنچتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب درمیان کے لوگوں کی مداخلت کے بغیر رقم سیدھے غریبوں تک پہنچ رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جن آبپاشی پروجیکٹوں کو کئی دہائیوں سے روکا گیا تھا انہیں اب نافذ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے فصل بیمہ ، سوائل ہیلتھ کارڈ اور سو فیصد نیم کوٹڈ یوریا جیسے اسکیموں کے ساتھ ہمیشہ اپنے کسانوں کے مفاد کو ترجیح دی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے  ہندوستان میں مصالحوں  کی پیداوار اور برآمدات دونوں میں کافی اضافہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں مصالحوں کی پیداوار میں 2.5 ملین ٹن سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح  برآمدات بھی 15 ہزار کروڑ روپے سے بڑھ کر تقریبا 19 ہزار کروڑ روپے کی ہوگئی ہے۔’’

انہوں نے کہا کہ باغبانی کے علاوہ  جنوبی ہندوستان کا  دالوں، تیل اور موٹے اناج کی پیداوار میں بھی ایک بڑا حصہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں دالوں کی پیداوار کو فروغ دینے کےلئے  بیج مراکز بنائے گئے ہیں جن میں سے 30 سے زیادہ مراکز کرناٹک ، آندھرا پردیش، کیرلا،تمل ناڈو اور تلنگانہ میں واقع ہیں’’۔

ماہی گیری کے شعبے میں سرکار کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اس شعبے کو مستحکم کرنے کے لئے 3 سطحوں پر کام کررہی ہے۔

اول۔ ماہی گیروں کی مالی امداد کے ذریعہ گاؤوں میں ماہی گیری کی حوصلہ افزائی۔

دوم۔بلیو ریوولیوشن اسکیم کے تحت  ماہی گیری کی کشتیوں کی جدید کاری ۔

اور سوئم۔ مچھلی کی تجارت اور کاروبار سے متعلق جدید بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ماہی گیروں کو کسان کریڈٹ کارڈ سہولت سے جوڑا گیا ہے۔ماہی پروری کرنے والوں کی سہولت کے لئے بڑے دریاؤں اور سمندر میں ماہی گیری کے نئے مقامات تیار کئے جارہے ہیں۔جدید بنیادی ڈھانچے کے لئے 7.50 ہزار کروڑ روپے کا ایک خصوصی فنڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ گہرے سمندر میں مچھلیاں پکڑنے کے لئے ماہی گیروں کی کشتیوں کی جدید کاری کی جارہی ہے اور اسرو کی مدد سے ماہی گیروں کے تحفظ کے لئے کشتیوں پر بحری سفر سے متعلق  آلات نصب کئے جارہے ہیں’’۔

ملک کے تغذیہ سے متعلق تحفظ کے پیش نظر وزیراعظم نے تغذیئے والے اناج، باغبانی اور نامیاتی زراعت کے لئے کرشی کرمن ایوارڈ کا ایک نیا زمرہ تشکیل کرنے  درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ان شعبوں میں بہتر کارکردگی کے لئے لوگوں اور ریاستوں کو تحریک ملے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  م ن۔ا گ۔ن ا۔

U- 34



(Release ID: 1598324) Visitor Counter : 116