مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

پی ایم اے یو کے تحت تعمیری اور متعلقہ شعبوں میں بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع کےلئے ایک کروڑ سے زیادہ مکانات کی منظوری


چھ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی کل سرمایہ کاری میں سے 1.5 لاکھ کروڑ روپے کی مرکزی امداد 60 ہزار کروڑ روپے پہلے ہی جاری کردیئے گئے
پی ایم یو اربن کے تحت اب تک 1.20 کروڑ روزگار پیدا کئے گئے
سیمنٹ کی کھپت کا تخمینہ 178 لاکھ میٹرک ٹن جبکہ اسٹیل کی کھپت کا تخمینہ 40 لاکھ میٹرک ٹن

Posted On: 27 DEC 2019 3:27PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 27دسمبر 2019/ مکانات اور  شہری ہوا بازی کے    مرکزی وزیر مملکت( آزادانہ جارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری نے بتایا کہ    شہری علاقوں میں 1.12 کروڑ مکانات کی جائز مانگ  میں سے  ایک کروڑ مکانوں کی پہلے ہی منظوری دے دی گئی ہے۔ مزید  یہ کہ    57 لاکھ مکانات تعمیر کےمختلف مرحلوں میں ہیں جن میں سے   سابقہ  جے این   این آر یو اسکیم  کے مقابلے    تقریباً 30 لاکھ مکانات مکمل کرلئے گئےہیں۔ پی ایم اے یو   نے ساڑھے چار سال کے عرصے میں دس گنا زیادہ کامیابی حاصل کی ہے جبکہ سابقہ اسکیم نے   ایک خاطر خواہ کم تعداد   کے حصول کے لئے دس سال کا عرصہ لیا تھا۔  پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) پی ایم  اے وائی  (یو)  دنیا میں    ایک  سب سے بڑا   سستا مکان دینے کے سلسلہ کا  پروگرام ہے۔

مکانات اور شہری  معاملات  کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا نےبتایا کہ   اس مشن  نے  کئی سماجی   گروپوں  کا   احاطہ کیا ہے جو تقریباً5.8 لاکھ سینئر سٹیزن   ، 2 لاکھ تعمیری مزدوروں ،  1.5 لاکھ گھریلو ورکروں ، ڈیڑھ لاکھ دستکاروں،   0.63 لاکھ معذوروں، 770  تیسری جنس ، 500 کوڑ ھ کے مریضوں پر مشتمل ہے۔  خواتین کو بااختیار بنانااس  اسکیم کا ایک   اہم جزو ہے، جہاں مکانات کی ملکیت   گھر کی  خاتون سربراہ   کےنام پر   ہے  یا مشترکہ نام پر ہے۔ 

پی ایم اے وائی یو کے نفاذ   سے  ہاؤسنگ سیکٹر خصوصاً سستےمکان کے زمرے میں   زبردست  سرمایہ کاری    ہوئی ہے۔  اس مشن کے تحت اب تک جو مکانات   منظور کئے گئے ہیں اس میں    1.6 لاکھ کروڑ روپے کی مرکزی امداد  کے ساتھ 5.70 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری شامل ہے۔  مرکزی حکومت اس اسکیم کے مختلف   زاویوں کے تحت ہر مکان کے لئے  1 لاکھ  سے 2.67 لاکھ روپے  کا تعاون دے  رہی ہے اور اب تک تقریباً  60 ہزار کروڑ روپے    مرکزی  امداد سے پہلے ہی جاری کردیئے گئے ہیں۔  ا س وقت  تقریباً  تین لاکھ کروڑ روپے   کی مالیت کا کام جاری ہے اور  1.12 کروڑ مکانوں کا نشانہ اس مشن کے تحت وقت پر پورا کردیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CH49.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002R82E.png

اس اسکیم میں عوام اور حکومت میں  شراکت داری کو فروغ دیا گیا ہے۔ مشن  رہنما خطوط کے مطابق  ریاستیں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقےبھی  اوسطاً  2-1 لاکھ  روپے کی خاطر خواہ رقم   کا عطیہ دے رہی ہیں جو  فی مکان چھ لاکھ روپے تک  جاسکتی ہے۔ مستفدین ہی   فی مکان پر 2 لاکھ سے 5 لاکھ  روپے تک   کے حصے دار بن رہے ہیں۔  

حکومت نے  60 ہزار کروڑ روپے  تک  اضافی بجٹ    وسائل بڑھانے کی گنجائش رکھی ہے جس میں  سے 38 ہزار کروڑ روپے بڑھا دیئے گئے اور تقسیم کردیئے۔ حکومت نے نیشنل ہاؤسنگ  بینک میں  سستے مکان کا فنڈ بھی قائم کیا ہے۔  

مڈل  انکم گروپ   کے لئے  کریڈٹ لنک سبسڈی  پہلی بار شروع کی گئی ہے۔ یہ اسکیم ہاؤسنگ سیکٹر کے لئے جو پہلی جنوری 2017 سے لاگو ہے۔  ایم آئی جی مستفدین جن کی  سالانہ آمدنی   18 لاکھ روپے تک ہے   وہ   اپنے مکان  قرضوں پر   سود  سبسڈی  کے دعوے کے لئے اہل ہیں۔   ایم آئی جی کے لئے حکومت نے 200 مربع     میٹر تک  مکان کے رقبے میں اضافہ کیا ہے۔  

حکومت نے   ایک گلوبل ہاؤسنگ تکنالوجی  -انڈیا کے ذریعہ    کئی متبادل اور  اختراعی  ٹکنالوجیوں کی نشاندہی  کی ہے   ۔ یہ تعمیری  ٹکنالوجی میں ایک معیاری تبدیلی لائے گا۔    6 لائٹ ہاؤس  پروجیکٹس   ملک کی 6 ریاستوں میں لاگو   شروع کئے جارہےہیں    ۔ وزارت نے   ایک مہم انگی کار شروع کی ہے۔   اس اسکیم کے تحت اس وقت 12 لاکھ سے زیادہ    مکانات   کا احاطہ کیا گیا ہے  جو  26 جنوری 2020 کو ختم ہوجائے گی۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن۔ح ا  ۔ ج۔

U- 6061

 


(Release ID: 1597849) Visitor Counter : 100