بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب منسکھ منڈاویہ وشاکھا پٹنم ، آندھراپردیش میں پہلی ’بمسٹیک پورٹس ‘ کانکلیو کا کل افتتاح کرینگے


جناب منڈاویہ وشاکھا پٹنم میں بیچ کی صفائی کی مہم میں بھی شرکت کریں گے۔

Posted On: 06 NOV 2019 11:10AM by PIB Delhi

 

نئیدہلی  06نومبر۔جہازرانی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) جناب منسکھ منڈاویہ  کل آندھراپردیش  میں وشاکھا پٹنم کے  مقام پر پہلی ’ بمسٹیک پورٹس ‘  کانگلیو کا افتتاح کریں گے ، جو سات آٹھ نومبر 2019 تک چلے گی۔

          ہمہ جہت تکنیکی اور اقتصادی تعاون کے لئے خلیج بنگال  کی کوشش  ( بمسٹیک ) ایک بین الاقوامی تنظیم ہے ،جس میں  جنوبی ایشیا اور جنوب  مشرقی ایشیا کے ممالک کا ایک گروپ شامل ہے ۔ یہ گروپ بنگلہ دیش، بھارت ، میانما، سری لنکا ، تھائی لینڈ ، بھوٹان اور نیپال پر مشتمل ہے۔بمسٹیک کانکلیو  میں جمہوریہ  بنگلہ دیش  سلطنت بھوٹان ، جمہوریہ  بھارت اور جمہوریہ  میانما  نیز وقافی جمہوریہ نیپال جمہوری سوشلسٹ  ، جمہوریہ سری لنکا اور سلطنت تھائی لینڈ کے نمائندے شرکت کریں گے ۔یہ بمسٹیک ممالک ا س  کانکلیو کا حصہ ہوں گے اور بمسٹیک نیز علاقائی بندرگاہوں  کے بارے میںاپنے اپنے ملک کا نقطہ نظر پیش کریں گے ۔

           بمسٹیک ملکوں  کی پہلی کانفرنس  امید ہے کہ برآمدی درآمدی تجارت    اور ساحلی جہازرانی کو بڑھاکر  اقتصادی تعاون میںاضافے کے امکانات تلاش کرے گی۔ اس اجتماع میں سرمایہ کاری کے مختلف مواقع اور بندرگاہوں کی  حفاظت  نیز  پیداوار کوبڑھانے کے لئے اختیار کی جانے والی مختلف کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔سب کے سب سات ملکوں  کی بندرگاہوں  کے  شعبوں کےافسران  نیز تجارت   اور مختلف  جہا زرانی کی ایسوسی ایشنوں کے سینئر اہلکار اس دوروزہ کانفرنس  میں شرکت کریں گے ۔

          اجتماع کے دوران پانچ  پینل مباحثے ہوں گے ۔ پہلے دن پہلے اجلاس کا موضوع  ہوگا:’ بندرگاہو ں  کے ذریعہ صنعتی  اور سیاحت کی ترقی‘  اس اجلاس کا مقصد علاقے میں  سیاحت کو فروغ دینے اور  بندرگاہ کے قریب واقع صنعتی کلسٹروں کی ترقی  کی حوصلہ افزائی  کرنے کے لئے طریق کار پرتبادلہ خیال کرنا ہے ۔  بمسٹیک  ملکوں کا متنوع تاریخی اور کلچرل ورثہ ان ملکوں کو سیاحت کے لئے ایک بے نظیر  مقام کے طور پر پیش کرتا ہے ،  جس میں  جہازرانی  کی حوصلہ افزائی کے ذریعہ  بندرگاہیں  ایک  اہم رول ادا کرتی ہیں ۔

          سامان کی دستیابی  قومی سرحدوں سے  بھی آگے بڑھ جانے  کی ضرورت کے تحت  مال برداری میں  اضافہ ہوا ہے ،جس سے بندرگاہوں  کے موجودہ ڈھانچے پر بہت زیادہ  بوجھ پڑا ہے ۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ اس وقت فراہم جگہ   ، وسائل  ،وقت اور  توانائی  کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرکے صلاحیت اور پیداوار کو بڑھانے کے لئے  نئی ٹکنالوجی  کے ذریعہ  حل تلاش  کئے جائیں ۔ دوسرے پینل مباحثے کا موضوع ہوگا    ’ عالمی سپلائی چین میں  بندرگاہوں  کا رول ‘  اس میں سپلائی چین  اور فراہم  حلوں کے پس  منظر میں بندرگاہوں   اور ٹرمنلوں  کے  بڑھتے ہوئے رول پر تبادلہ خیال  کیا جائے گا۔

          پہلے دن کے اجلاس کا  آخری پینل  مباحثہ  ’  محفوظ اور پُر اعتماد  بندرگاہوں  ‘    کے موضوع پرہوگا ۔ کانکلیو کے دوسرے دن   ہونے والے چوتھے پینل اجلاس کا موضوع ہوگا :’ بندرگاہوں کی خدمات  :  نتائج کے اعتبار سے ‘    اس اجلاس  میں  کاروبار میں  آسانی  کے  عمل میں بہتری لانے کے لئے کئے گئے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کا ایک پلیٹ فارم فراہم ہوگا۔ آخری پینل مباحثے کا موضوع ہوگا:’ کثافت سے پاک بندرگاہو  ں  کی کارروائی ‘  آب وہوا کی تبدیلی کے سلسلے میں ماحولیات  اور پیرس معاہدے کی  پاسداری کی روشنی میں بندرگاہو ں کو  مسلسل کارروائی  کا ایک ماڈل  اپنانا چاہئے ۔ اس پینل مباحثے  میں ’گرین پورٹ آپریشنز  ‘   اختیار کرنے کے لئے ٹکنالوجیوں  اور ان سے متعلق حلوں کے طریق کار پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

          اس  کانفرنس میں  وشاکھا پٹنم ، کولکتہ اور  چنئی کی بندرگاہوں اور  پورٹ اتھارٹی آف  تھائی لینڈ  ( رنونگ  پورٹ  )  کے درمیان  تجارتی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے لئے مفاہمت  ناموں  پردستخط کئے جانے کا بھی امکان ہے ۔

          8 نومبر 2019  کی صبح  جناب منڈاویہ  بمسٹیک   میں شامل افراد ،مقامی طلبا اور بندرگاہ   کے   ملازمین  کے ساتھ وشاکھا  پٹنم  میں بیج کو صاف کرنے  کی کارروائی میں بھی شرکت کریں  گے ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔ج۔رم

U-4957



(Release ID: 1590592) Visitor Counter : 97