کابینہ
سودیش درشن اسکیم مرکزی خیال پر مبنی سیاحتی سرکٹوں کی مربوط ترقی کو کابینہ کی منظوری
Posted On:
19 FEB 2019 8:59PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 20 فروری ،وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں درج ذیل تجاویز کو مرکزی کابینہ نے اپنی منظوری دے دی ہے:
- .1 چودھویں مالی سال کی مدت کے دوران اور اس کے بعد سودیش درشن اسکیم کو جاری رکھنا۔
- .2 2055.96 کروڑ روپے مالیت کے جاری 60 پروجیکٹوں کی دسمبر 2019 میں تکمیل اور
- 324.09.3 کروڑ روپے مالیت کے 6 پروجیکٹوں کے لئے معقول اقدار میں فنڈ جاری کردیئے گئے ہیں اور پروجیکٹوں کو دسمبر 2020 تک مکمل ہونا ہے۔
تفصیلات:
سودیش درشن اسکیم۔ مرکزی خیال پر مبنی سیاحتی سرکٹوں کی مربوط ترقی، ملک میں سیاحتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے وزارت سیاحت کی ایک اہم اسکیم ہے۔
- معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے اہم محرک کے طور پر سیاحت کو اہمیت حاصل ہے۔
- ترقی یافتہ سیاحتی سرکٹوں میں منصوبہ بند ترجیحی بنیاد پر سیاحت کی صلاحیت ہوتی ہے۔
- ملک کے شناخت شدہ خطوں میں ذریعہ معاش کے مواقع پیدا کرنے کے لئے ملک کے ثقافتی اور وراثتی قدروں کو فروغ دینا۔
- سیاحتی سرکٹوں/ مقامات میں عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے کر معقول حد تک سیاحت کو پرکشش بنانا۔
- سماج پر مبنی ترقی اور غریبوں کے مفاد والے سیاحتی طریقہ کار کو اپنانا۔
- مقامی آبادی میں ان کے لئے آمدنی کے ذرائع کے اضافے کے اعتبار سے سیاحت کی اہمیت کے تئیں بیداری پیدا کرنا اور معیار زندگی کو بہتر بنانااور علاقے کی مجموعی ترقی۔
- مقامی برادریوں کی سرگرم شراکت کے ذریعہ روزگار کے مواقع پیدا کرنا۔
- روزگار کے مواقع پیدا کرنے او رمعاشی ترقی میں سیاحت کی صلاحیت کو بروئے کار لانا۔
- مرکزی خیال پر مبنی سیاحتی سرکٹوں کو فروغ دے کر پورے ملک میں ہر ایک خطے میں دستیاب بنیادی ڈھانچے، قومی تحریک وثقافت اور خصوصیات کے اعتبار سے صلاحیت اور سہولت کا پورا پورا استعمال کرنا۔
سودیش درشن اسکیم کے تحت وزارت سیاحت بھارت کو عالمی درجہ سے سیاحتی مقام بنانے کے لئے پائیدار اور شمولیت کے ساتھ ملک میں اہم سیاحتی بنیادی ڈھانچے تعمیر کرنا۔اسکیم کے تحت جہاں نجی شعبہ سرمایہ کاری میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے وہاں آخری حد تک آمدورفت کی سہولت، سیاحوں کے استقبال کے مراکز، متعلقہ سہولیات ، ٹھوس سہولیات کا بندوبست، برق کاری ،قابل دید مناظر، پارکنگ وغیرہ جیسی عوامی سہولیات پر توجہ مرکوز کرنا۔
پس منظر
- بجٹ تقریر 2014-15 کے دوران وزیر خزانہ نے اعلان کیا تھا کہ ہندوستان ، ثقافتی، تاریخی، مذہبی، اعتبار سے کافی مالا مال ہے اور اس کی قدرتی وراثت میں سیاحت کو بطور ایک صنعت کے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کافی صلاحیت موجود ہے۔میں مخصوص مرکزی خیال کے گرد پانچ سیاحتی سرکٹ بنانے کی تجویز پیش کرتا ہوں اور اس مقصد کے لئے پانچ سو کروڑ روپے کی رقم مختص کرتا ہوں۔
- بعد ازاں جنوری 2015 میں وزارت سیاحت نے پانچ سرکٹوں یعنی ہمالیائی سرکٹ، شمال مشرق سرکٹ، کرشنا سرکٹ، بدھسٹ سرکٹ اور ساحلی سرکٹ کے ساتھ سودیش درشن اسکیم( مرکزی شعبے کی اسکیم) شروع کی تھی۔ بعد ازاں 2015،2016 اور 2017 کے دوران مزید دس موضوعی سرکٹ جن کے نام ڈیزٹ سرکٹ، ٹرائبل سرکٹ، ایکو سرکٹ، وائل لائف سرکٹ، دیہی سرکٹ، روحانی سرکٹ، رامائن سرکٹ، ہیری ٹیج سرکٹ، ترتھنکر سرکٹ اور صوفی سرکٹ کا اسکیم میں اضافہ کیا گیا اور اس طرح یہ 15 موضوعی سرکٹ بن گئے ہیں۔
- نیشنل پروڈکٹیویٹی کونسل(این پی سی) کے ذریعہ اسکیم کی تھرڈ پارٹی سے جانچ کرائ گئی۔ این پی سی نے 15-06-2017 کو اپنی جائزہ رپورٹ پیش کردی تھی۔ جائزہ کی بنیاد پر اسکیم میں اصلاحات کی گئی ہے۔ صنعتی سرکٹوں پر سڑک کے کنارے بنیادی سہولیات فروغ دے کر سودیش درشن اسکیم کی ذیلی اسکیم بنایا گیا ہے۔
- مالی اخراجات کی کمیٹی ( ای ایف سی)نے 13 اکتوبر 2017 کو منعقدہ اپنی میٹنگ میں 2017-18 سے 2019-20 تک اسکیم کے لئے 5048 کروڑ روپے کے خرچ کی سفارش کی ہے۔ اس میں جاری پروجیکٹوں کی تکمیل کے لئے 3848 کروڑ روپے کی بجٹی تحصیص اور نئے پروجیکٹوں کے لئے 1200 کروڑ روپے شامل ہے۔ای ایف سی نے سفارش کی ہے کہ 2017-2020 کی مدت میں نئے پروجیکٹوں کے لئے رقم کی منظور کی گئی رقم 2500 کروڑ روپے تک محدود ہوگی۔
- اس اسکیم کے آغاز کےبعد سے وزارت سیاحت نے اسکیم کے تحت 30 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لئے 77 پروجیکٹوں سے متعلق 6121.69 کروڑ روپے منظور کئے تھے اور 3096.14 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ ان 77 پروجیکٹوں میں سے 2014-15 سے 2017-18 تک 66 پروجیکٹوں پر کام شروع ہوچکا ہے۔2018-19 میں منظور کئے گئے 11 پروجیکٹ ٹنڈر دینے کے مرحلے میں ہے اور ان کے لئے کوئی رقم جاری نہیں کی گئی ہے۔17 پروجیکٹ / پروجیکٹ کے اہم عناصر سے متعلق کام شروع ہوگیا ہے اور اگست 2018 سے جنوری 2019 کے درمیان 13 پروجیکٹوں کا افتتاح ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ش س۔ رض
U- 1120
(Release ID: 1565569)
Visitor Counter : 112