زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے راجستھان کے ناگور میں کسانوں کی کانفرنس میں شرکت کی
وکست بھارت – جی رام جی، ہندوستان کے دیہاتوں (گاؤں)کو تبدیل کر دے گا: جناب شیوراج سنگھ چوہان
مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ مزدوروں کو ڈرانے دھمکانے اور غلط معلومات پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے
مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت 2,000 کروڑ روپے سے زائد کی منظوری کا خط راجستھان کے وزیر اعلیٰ جناب بھجن لال شرما کو سونپا
پردھان منتری آواس یوجنا (دیہی) کے تحت 18,500 مستفیدین کے لیے 100 کروڑ روپے کی رقم مختص
ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعے راجستھان کے 35,800 کسانوں کے بینک کھاتوں میں 187 کروڑ روپے سے زائد کی رقم منتقل
قدرتی آفات کے نظم و نسق اور شہری تحفظ کے لیے زرعی ان پٹ سبسڈی کی مد میں 617 کروڑ روپے سے زائد کی رقم 5 لاکھ سے زیادہ کسانوں کے بینک کھاتوں میں براہِ راست منتقل
ریاست کے 5 لاکھ دودھ پیدا کرنے والوں کے بینک کھاتوں میں 151 کروڑ روپے کی رقم منتقل
کم آمدنی اور معاشی طور پر کمزور دیہی خاندانوں کو مستقل مکانات کی تعمیر اور بنیادی سہولیات کے لیے 1.20 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم
प्रविष्टि तिथि:
23 DEC 2025 6:39PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر برائے زراعت و کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی، جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج راجستھان کے ضلع ناگور کے شہر میرٹا میں منعقدہ ایک بڑے کسان کانفرنس کے دوران مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت کسانوں کے بینک کھاتوں میں مالی امداد کی رقم براہِ راست منتقل کی۔ اس موقع پر راجستھان کے وزیر اعلیٰ جناب بھجن لال شرما، ریاستی وزیر زراعت ڈاکٹر کروڑی لال مینا، وزیر برائے سماجی انصاف و تفویض اختیارات جناب اویناش، وزیر مملکت برائے محصول جناب وجے سنگھ، کسان کمیشن کے چیئرمین جناب سی آر چودھری، رکنِ پارلیمنٹ محترمہ مہیما کماری اور رکنِ اسمبلی جناب لکشمن رام جی کلارو بھی موجود تھے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ راجستھان نے گزشتہ دو برسوں میں ترقی کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج ریاست میں 12,600 سڑکوں کی تعمیر کے لیے 2,089 کروڑ روپے کی خطیر رقم جاری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایک نیا ہندوستان ابھر کر سامنے آ رہا ہے اور ملک تیزی کے ساتھ ایک شاندار، خوشحال، مضبوط، ترقی یافتہ اور خود کفیل ہندوستان (آتم نربھر بھارت) کی تعمیر کی جانب گامزن ہے۔
جناب چوہان نے کہا کہ راجستھان میں زرعی شعبے میں غیر معمولی رفتار سے ترقی ہو رہی ہے۔ ریاست میں زیادہ پیداوار دینے والی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ بیجوں کی نئی اقسام تیار کی گئی ہیں، جبکہ زرعی پیداوار کی لاگت کو کم کرنے کی سمت میں بھی نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔

ریاستی حکومت کی کاوشوں کی ستائش کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت ریاستی حکومت نے 6,000 روپے کے ساتھ مزید 3,000 روپے کی اضافی امداد فراہم کی ہے۔ اس طرح کسانوں کو مجموعی طور پر 9,000 روپے کی مالی مدد حاصل ہوئی ہے، جس سے زرعی لاگت میں کمی لانے میں خاطر خواہ مدد ملی ہے۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں راجستھان کو پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت 29,000 کروڑ روپے کی خطیر رقم موصول ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فصل بیمہ اسکیم میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے لیے بھی مؤثر اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ اگر بیمہ کمپنیاں دعووں کے تصفیے میں تاخیر کرتی ہیں تو انہیں 12 فیصد سود کے ساتھ رقم براہِ راست کسانوں کے بینک کھاتوں میں ادا کرنی ہوگی۔

مرکزی وزیر زراعت نے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ایم ایس پی میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال مرکزی حکومت نے راجستھان سے تقریباً 2,680 کروڑ روپے مالیت کی تقریباً 3.05 لاکھ میٹرک ٹن مونگ کی خریداری کو منظوری دی ہے۔ اس کے علاوہ 5.54 لاکھ میٹرک ٹن مونگ پھلی کی خریداری بھی کی جائے گی، جبکہ اس وقت 2.65 لاکھ میٹرک ٹن سویابین کی خریداری کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ مرکزی حکومت ہر صورت کسانوں کے لیے مناسب قیمتوں کو یقینی بنائے گی اور ایم ایس پی کے تحت خریداری میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔
مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے نئے نافذ کردہ ’وکست بھارت–جی رام جی‘ قانون کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور کہا کہ اپوزیشن اس قانون پر بے بنیاد تنقید کر رہی ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ قانون ہندوستان کے دیہی علاقوں میں انقلابی تبدیلی لانے والا ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ایک جامع اور مؤثر اسکیم تیار کی گئی ہے، جس میں مزدوروں اور کسانوں کی فلاح و بہبود کو یکساں اہمیت دی گئی ہے۔ نئے قانون کے تحت روزگار کے دنوں کی تعداد 100 سے بڑھا کر 125 کر دی گئی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ کارکنوں میں خوف اور کنفیوژن پھیلانے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یو پی اے حکومت کے پہلے دور میں منریگا کے تحت مختص 40,000 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ نہیں کیے گئے تھے، جبکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں منریگا کے تحت سالانہ اخراجات 1.11 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں مالی سال کے لیے اس اسکیم کے تحت تقریباً 1,51,282 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ نئے قانون کے تحت گرام پنچایتوں کو ایک نہایت اہم کردار سونپا گیا ہے، اسی لیے اس کے نام کے ساتھ ’وکست بھارت‘ کی اصطلاح شامل کی گئی ہے۔ اب گرام پنچایتیں اپنے اپنے گاؤں کے لیے ترقیاتی منصوبے خود تیار کریں گی۔ اس اسکیم کے تحت دیہات کو غربت سے پاک بنانے اور روزگار پر مبنی بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ گاؤں کے باشندے خود اپنے ترقیاتی روڈ میپ کا تعین کریں گے۔ اس اسکیم کے تحت پانچ سالہ مدت میں فی گاؤں تقریباً 7.5 لاکھ روپے خرچ کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت پانی کے تحفظ سے متعلق کاموں کو خصوصی ترجیح دی گئی ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم شق شامل کی گئی ہے کہ اگر مزدوروں کو ان کی اجرت بروقت ادا نہ کی جائے تو اس پر سود بھی ادا کرنا ہوگا۔ معاونین، پنچایت سکریٹریوں، تکنیکی معاونین اور دیگر عملے کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی یقینی بنانے کے لیے انتظامی اخراجات کی حد 6 فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد کر دی گئی ہے۔ اس مد کے تحت سالانہ تقریباً 13,000 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس اسکیم کو کٹائی، بوائی اور زرعی سرگرمیوں کے عروج کے موسموں کے دوران مزدوری کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی ترتیب دیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے مزید بتایا کہ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں دو مزید اہم بل پیش کرنے کا منصوبہ ہے، جن میں سیڈ ایکٹ اور جعلی بیجوں و جعلی کھادوں کے استعمال کی روک تھام سے متعلق ایک بل شامل ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسانوں کو دھوکہ دینے والوں کے خلاف سخت جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
***
UR-3842
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2207898)
आगंतुक पटल : 7