ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
مرکزی وزیر ماحولیات نے سندر بن میں این ٹی سی اے اور پروجیکٹ ایلیفینٹ کے اجلاسوں کی صدارت کی؛ ببر شیر اور ہاتھی کے تحفظ سے متعلق قومی حکمتِ عملیوں کا جائزہ لیا
ببر شیر کے تحفظ کے منصوبوں کی منظوری دی گئی اور پروجیکٹ چیتا کی توسیع کا جائزہ/جانچ کی گئی؛ انسان–جنگلی حیات تصادم میں کمی کے اقدامات اور آل انڈیا ٹائیگر ایسٹی میشن کے چھٹے دور کا جائزہ لیا گیا
پروجیکٹ ایلیفینٹ کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے ہاتھیوں کے تخمینے، تصادم کے انتظام کا جائزہ لیا اور سائنسی بنیادوں پر مقامی آبادی کو مرکز میں رکھ کر اختیار کیے گئے تحفظی طریقہ کار سے وابستگی کی توثیق کی
प्रविष्टि तिथि:
21 DEC 2025 1:50PM by PIB Delhi
نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی (این ٹی سی اے) کا 28واں اجلاس اور پروجیکٹ ایلیفینٹ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا 22واں اجلاس 21 دسمبر 2025 کو مغربی بنگال کے سُندر بن ٹائیگر ریزرو میں منعقد ہوا۔ ان اجلاسوں کی صدارت مرکزی وزیر برائے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی جناب بھوپیندر یادو نے کی۔ ان اجلاسوں میں حکومت کے سینیئر افسران، سائنس دانوں اور فیلڈ ماہرین نے شرکت کی، جو ببر شیر اور ہاتھی کے پائے جانے والے مختلف ریاستی علاقوں (رینج اسٹیٹس) سے تعلق رکھتے ہیں، جبکہ اہم تحفظی اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔ اجلاسوں میں پروجیکٹ ٹائیگر اور پروجیکٹ ایلیفینٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور بھارت میں ببر شیروں اور ہاتھیوں کے تحفظ کے لیے آئندہ حکمت عملیوں پر غور و خوض کیا گیا۔

این ٹی سی اے کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جناب یادو نے بھارت کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ ببر شیر تحفظ ماڈل کو اجاگر کیا اور اس امر پر زور دیا کہ سائنسی بنیادوں پر انتظام، لینڈ اسکیپ سطح کی منصوبہ بندی، عوام کی شراکت، بین ریاستی ہم آہنگی اور بین الاقوامی تعاون نہایت اہم ہیں۔
18 اپریل 2025 کو منعقدہ 27ویں اجلاس کی کارروائی کی توثیق کی گئی اور اس میں کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ چار علاقائی اجلاسوں کے نتائج پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں ٹائیگر ریزرو کو درپیش اہم چیلنجوں پر توجہ مرکوز رہی۔ انسان–ببر شیر تصادم سے نمٹنے کے لیے اقدامات، جن میں تین جہتی حکمت عملی اور ’ٹائیگر ریزروز سے باہر ببر شیروں کے انتظام‘ نامی منصوبے کا آغاز کیا گیا۔ عملے کی کمی، مالی وسائل کی محدودیت، مسکن (ہیبی ٹیٹ) کی بگڑتی حالت/ انحطاط اور حملہ آور/غیر ملکی انواع کے انتظام سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا اور ریاستوں اور متعلقہ حکام کو مناسب فالو اَپ کے لیے ہدایات جاری کی گئیں۔
اجلاس میں این ٹی سی اے کی ٹیکنیکل کمیٹی کے اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کی گئی، جن میں ٹائیگر کنزرویشن پلان کی منظوری، پروجیکٹ چیتا کی مدت میں توسیع اور دائرۂ کار میں اضافہ، شیروں کی منتقلی (ٹرانس لوکیشن)، شکار کی دستیابی میں اضافہ، لینڈ اسکیپ مینجمنٹ پلاننگ، گوشت خور جانوروں کی صحت و نگہداشت (کارنی ووَر ہیلتھ) سے متعلق تربیتی پروگرام، اور نیشنل بورڈ فار وائلڈ لائف (این بی ڈبلیو ایل) کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجے گئے پروجیکٹ پروپوزل پر این ٹی سی اے کی جانب سے فراہم کردہ آرا/اِن پُٹ شامل ہیں۔
ساتویں نیشنل بورڈ فار وائلڈ لائف کی این ٹی سی اے سے متعلق ہدایات پر عمل درآمد کی صورتِ حال سے آگاہ کیا گیا، جس میں پروجیکٹ چیتا کی توسیع کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اسے مدھیہ پردیش کے گاندھی ساگر وائلڈ لائف سینکچری اور گجرات کے بنی گراس لینڈ تک پھیلانا، نیز کیمپا کے تحت معاونت یافتہ اقدامات میں پیش رفت شامل تھی۔ مجوزہ گلوبل بِگ کیٹ سمٹ کے لیے تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیر نے این ٹی سی اے کی بڑی جاری سرگرمیوں کا جائزہ لیا، جن میں آل انڈیا ٹائیگر ایسٹی میشن کے چھٹے چکر کے تحت پیش رفت، مختلف خطوں میں لینڈ اسکیپ سطح کے تربیتی پروگرام، نومبر 2025 سے گراؤنڈ سروے کا آغاز، اور پروجیکٹ چیتا کے تحت بین الاقوامی تعاون شامل ہے، جس کے ضمن میں جنوبی افریقہ، نامیبیا اور بوتسوانا کے وفود کے دورے بھی شامل رہے۔ اجلاس میں معزز سپریم کورٹ کے حکم نامے کا بھی نوٹس لیا گیا اور ببر شیر کے تحفظ اور انتظام پر اس کے مضمرات پر غور و خوض کیا گیا۔

پروجیکٹ ایلیفینٹ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس 21ویں اسٹیئرنگ کمیٹی میٹنگ کے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ (ایکشن ٹیکن رپورٹ) کی توثیق کے ساتھ شروع ہوا، جس کے بعد اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین اور مستقل مدعوئین کی جانب سے اٹھائے گئے امور پر غور و خوض کیا گیا۔
جنوبی بھارت اور شمال مشرقی بھارت میں ہاتھیوں کے تحفظ سے متعلق علاقائی ایکشن پلان کی صورت حال پر پریزنٹیشن دی گئیں، جن میں ہاتھیوں کے پائے جانے والی ریاستوں کی حاصل کردہ پیش رفت کو اجاگر کیا گیا اور بین ریاستی سطح پر مربوط کارروائی کے لیے ترجیحی شعبہ جات کی نشاندہی کی گئی۔
اسٹیئرنگ کمیٹی نے آل انڈیا سِنکرونائزڈ ہاتھی تخمینہ سے متعلق تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا، جو شواہد پر مبنی منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی کے لیے ایک نہایت اہم مشق ہے۔ نیل گیری ایلیفینٹ ریزرو کے لیے ماڈل ایلیفینٹ کنزرویشن پلان کے تحت ہونے والی پیش رفت اور قید میں رکھے گئے ہاتھیوں کی ڈی این اے پروفائلنگ پر جاری کام پر بھی تبادلہ خیال ہوا، جس میں سائنسی انتظام اور فلاح و بہبود کے معیار کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔
ملک بھر میں انسان–ہاتھی تصادم کی صورت حال کا جامع جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے تصادم کے محرکات اور تدارکی اقدامات سے متعلق جاری مطالعات کے نتائج، نیز ہاتھیوں کے پائے جانے والی ریاستوں کی جانب سے اختیار کیے گئے معاوضہ جاتی نظام کی کیفیت اور موزونیت پر بھی گفتگو کی۔
اجلاس میں ہاتھیوں کی آبادی کے تخمینے کے طریقۂ کار کے جائزے/جانچ، ریپو–چیرانگ ایلیفینٹ ریزرو کے لیے مربوط تحفظ و انتظامی حکمت عملیوں میں پیش رفت اور آئندہ کے ایکشن پلان پر بھی غور کیا گیا۔ ان میں کیمپا (CAMPA) کی مالی معاونت کے ساتھ تمام ایلیفینٹ ریزرو کے لیے مینجمنٹ ایفیکٹو نیس ایویلیوایشن کرانا، اور بندھوگڑھ خطے میں ہاتھی راہداریوں کے استعمال اور تصادم کے ہاٹ اسپاٹ پر ایک مجوزہ مطالعہ شامل ہے۔
اسٹیئرنگ کمیٹی نے اس امر کا اعادہ کیا کہ حکومت ہند سائنسی بنیادوں پر تحفظ، بین ریاستی ہم آہنگی، تکنیکی/ٹیکنالوجیکل جدت اور مقامی آبادی کو مرکز میں رکھ کر اپنائے گئے طریقۂ کار کی پختہ پابند ہے، تاکہ ہاتھیوں اور ہاتھیوں کے لینڈ اسکیپ میں رہنے والے لوگوں کے لیے ایک پائیدار مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔
اس موقع پر جناب یادو نے چھ مطبوعات جاری کیں۔ ان میں ”پروجیکٹ چیتا اِن انڈیا“ شامل ہے، جس میں سائنسی انتظام اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے پروجیکٹ چیتا کے تحت حاصل شدہ پیش رفت کو نمایاں کیا گیا ہے؛ این ٹی سی اے کے آؤٹ ریچ جریدے ”اسٹرائپس“ کا تازہ شمارہ، جو جدید ٹیکنالوجی، ببر شیروں کی نقل و حرکت اور آل انڈیا ٹائیگر ایسٹی میشن کے چھٹے دور کے آغاز پر مرکوز ہے؛ ایک این ٹی سی اے بُک لیٹ، جس میں بھارت کے ببر شیر تحفظ کے فریم ورک اور ادارہ جاتی سنگِ میل کی دستاویز بندی کی گئی ہے۔




**************
ش ح۔ ف ش ع
21-12-2025
U: 3745
(रिलीज़ आईडी: 2207174)
आगंतुक पटल : 8