ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ماحولیات نے دہلی-این سی آر فضائی آلودگی پر چوتھی اعلی سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی ؛  جنوری 2026 سے حتمی ریاستی ایکشن پلان کا مسلسل ماہانہ وزارتی جائزہ لیا جائے گا


ایک ہفتے کے اندر  قومی راجدھانی خطے  میں موجودہ ہوا کے معیار کی صورتحال میں نمایاں بہتری کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کریں:  جناب یادو

प्रविष्टि तिथि: 19 DEC 2025 3:02PM by PIB Delhi

ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج دہلی-این سی آر میں موجودہ فضائی آلودگی کی خراب صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ میونسپل اداروں کے ساتھ این سی ٹی دہلی ، ہریانہ اور اتر پردیش کی ریاستی حکومتوں کے ایکشن پلان کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی ۔ وزیر  موصوف کے ذریعے  03.دسمبر.2025 کو منعقدہ پہلے اجلاس میں  دی گئی ہدایات کے مطابق یہ  اس طرح کی جائزہ میٹنگوں کے سلسلے میں چوتھی میٹنگ تھی ، جو مقرر کردہ فارمیٹ میں میعار کے ایک منظم طریقہ کار  پر منعقد کی گئی تھی ۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت  برائے ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی جناب کیرتی وردھن سنگھ بھی موجود تھے ۔

دہلی-این سی آر میں ہوا کے خراب معیار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب یادو نے اعلان کیا کہ جنوری 2026 سے عملی منصوبوں کا جائزہ ، جنہیں اب حتمی شکل دی جا رہی ہے ، ہر ماہ وزارتی سطح پر لیا جائے گا ۔  ریاستی حکومتوں سے کہا گیا کہ وہ مستقبل کی پیش کشوں کے لیے اپنے دائرہ اختیار کے تحت این سی آر کے تمام شہروں کے ایکشن پلان کو مربوط کریں ۔  وزیر موصوف نے یقین دلایا کہ نفاذ سے متعلق رکاوٹوں کو اعلی ترین سطح پر باقاعدہ بین ریاستی رابطہ اجلاسوں کے ذریعے حل کیا جائے گا ۔

جناب یادو نے دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے ریاستی حکومتوں اور بلدیاتی اداروں کے ذریعے کیے گئے اقدامات پر انفرادی پیش کشوں  کا جائزہ لیا ۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان اقدامات کی رفتار کو اس وقت تک برقرار رکھا جانا چاہیے جب تک کہ پورے این سی آر میں ہوا کے معیار میں نمایاں بہتری نہ آجائے ۔  وزیر موصوف نے مزید واضح کیا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی  کی جانی چاہئے  لیکن ساتھ ہی ساتھ عام لوگوں کو غیر ضروری طور پر تکلیف نہیں پہنچنی چاہیے ۔  شناخت شدہ مسائل کو اصلاحی اقدامات کے ذریعے حل کیا جانا ہے ، جس کا جائزہ 15 دنوں میں لیا جانا ہے ۔

دہلی-این سی آر میں کارپوریٹس اور صنعتی اکائیوں کے ذریعہ 62 شناخت شدہ بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر نقل وحمل کے  ہموار  بندوبست کو یقینی بنانے اور ملازمین کے لیے ای وی/سی این جی بسوں کو فروغ دینے کے لیے ہدایات جاری کی گئیں ۔  زیادہ بھیڑ والے اوقات میں بھیڑ کو کم کرنے کے لیے دفاتر ، شاپنگ مالز اور تجارتی کمپلیکس کے الگ الگ اوقات پر بھی زور دیا گیا ۔  زیادہ ٹریفک والے راستوں پر شروع سے آخر تک پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات پر زور دیا گیا ، جبکہ خطے میں کام کرنے والی غیر قانونی اور آلودگی پھیلانے والی صنعتی اکائیوں کے خلاف کارروائی کو تیز کرنے کی سخت ہدایات دی گئیں ۔  گروگرام ، فرید آباد ، غازی آباد اور نوئیڈا کو ہدایت دی  گئی کہ وہ انٹیگریٹڈ اسمارٹ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم (آئی ٹی ایم ایس) کے نفاذ میں تیزی لائیں جبکہ ٹریفک پولیس سے کہا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ نفاذ کی جانچ پڑتال خود بھیڑ کا باعث نہ بنے ۔

وزیر موصوف نے این سی آر شہروں میں آخری میل تک میٹرو رابطے کو بہتر بنانے کے لیے ڈی ایم آر سی اور ریاستی حکام کے ساتھ مربوط منصوبہ بندی پر زور دیا ۔  ٹریفک  جام پیدا کرنے والی  تجاوزات کو 10 دن کے اندر دور کرنے ، گڑھوں سے پاک سڑکوں کے لیے سالانہ دیکھ بھال کے ٹھیکوں پر عمل آوری کو یقینی بنانے اور سڑکوں کو مانسون سے ہونے والے نقصان کو روکنے کے لیے مناسب  پانی کی نکاسی آب فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ۔  سی اے کیو ایم کی نگرانی میں آلودگی سے متعلق عوامی شکایات کے مربوط ازالے کو یقینی بنایا گیا  ، ساتھ ہی شراکتداروں  کی شمولیت کے لیے آئی ای سی کی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔

جناب یادو نے ایک ہفتے کے اندر اندر این سی آر میں موجودہ ہوا کے معیار کی صورتحال میں نمایاں بہتری کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے پر زور دیا ۔  انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ سڑکوں پر پڑے دھول اور تعمیراتی و انہدامی (سی اینڈ ڈی) ملبے کو ہٹائیں ، بائیو ماس جلانے پر قابو پائیں اور زیادہ آلودگی کے دور میں تعمیراتی پابندیوں کا سختی سے نفاذ کریں ۔  سڑک کی صفائی اور دھول پر موثر کنٹرول کو یقینی بنانے کے لیے انفرادی افسران کو جی پی ایس ٹریکنگ کے ذریعے چلنے والی مکینیکل روڈ سویپنگ مشینوں (ایم آر ایس ایم) کی ذمہ داری سونپی گئی ۔  انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ جواب دہی کو مضبوط بنانے کے لیے عوامی نمائندوں کو شامل کیا جائے۔

 

سی اے کیو ایم کو مشورہ دیا گیا کہ وہ میونسپل اداروں کو ہدایت جاری کریں کہ وہ تب تک انہدام کی سرگرمیوں کی اجازت نہ دیں جب تک کہ سی اینڈ ڈی فضلہ اکٹھا کرنے کے ذیلی مراکز 10 کلومیٹر کے دائرے میں دستیاب نہ ہوں ۔  اکتوبر-دسمبر کے دوران سی اینڈ ڈی سرگرمیوں پر پابندی لگائی  جائے اور سی اے کیو ایم سے کہا گیا کہ وہ شراکت داروں  کی مشاورت کے ذریعے جدید سی اینڈ ڈی فضلہ کے انتظام کے حل کے لیے اسٹارٹ اپس اور نجی شعبے کی شمولیت  کے امکانات کوتلاش کرے ۔

ہریانہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ بند ہو چکی فصل کی باقیات کے انتظام (سی آر ایم) مشینوں کو تبدیل کرے ، بجلی گھروں ، اینٹوں کے بھٹوں اور شمشان گھاٹوں میں دھان کے بھوسے کے استعمال کو یقینی بنائے اور مرکزی مالی مدد سے پیلٹائزیشن پلانٹس (باریک ذرات میں تبدیل کرنے والے پلانٹس) کے قیام کی حوصلہ افزائی کرے ۔  آمدنی پیدا کرنے اور پرالی جلانے کی حوصلہ شکنی کے لیے کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) اور ایتھنول پلانٹس سمیت ڈی سینٹرلائزڈ اور ان سیٹو حل تلاش کیے جانے چاہئے۔

 

دہلی-این سی آر میں کام کرنے والے غیر قانونی ٹائر جلانے والے یونٹوں اور دیگر غیر اجازت شدہ آلودگی پھیلانے والے اداروں کو سیل کرنے کے لیے مخصوص ہدایات جاری کی گئیں ۔  اس کے علاوہ ، تمام آلودگی پھیلانے والی اکائیوں-خاص طور پر ہریانہ میں- مسلسل اخراج  پرنگرانی رکھنے کے آن لائن نظام (او سی ای ایم ایس) کی تنصیب کو یقینی بنانے اور تعمیل کے لیے 31 دسمبر کی آخری تاریخ کو نافذ کرنے کی ہدایت دی گئی ۔  وزیر موصوف نے معاشرے کے لحاظ سے ٹھوس فضلا جمع کرنے  اور فرید آباد اور گروگرام کے ذریعے مشترکہ سہولت پر بندھواری وراثت کے فضلے کو مشترکہ طور پر ٹھکانے لگانے کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ۔

دہلی کے محکمہ جنگلات کے ساتھ مل کر ، وزیر موصوف نے این ڈی ایم سی کے علاقے میں شجرکاری کے مواقع تلاش کرنے کی ہدایت کی ، جس میں عالمی یوم ماحولیات 2026 پر 11 لاکھ پودے لگانے کا ہدف رکھا گیا ہے ۔  این ایچ اے آئی کو مشورہ دیا گیا کہ وہ بہتر سینسرز اور بہتر آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن (اے این پی آر) سسٹم کے ذریعے ٹول پلازہ پر بھیڑ کو کم کرے اور ٹریفک لے جانے والی بڑی سڑکوں کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنائے ۔

 

اس اجلاس میں سکریٹری (وزارتِ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی)، چیئرمین کمیشن برائے فضائی معیار انتظام (سی اے کیو ایم)، وزارتِ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی؛ وزارتِ سڑک ٹرانسپورٹ و شاہراہیں؛ وزارتِ بھاری صنعتوں کے سینئر افسران اور قومی دارالحکومت علاقہ دہلی، ہریانہ اور اتر پردیش کی ریاستی حکومتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔اجلاس میں ایم ڈی (ڈی ایم آر سی)، ایم سی ڈی، این ڈی ایم سی، دہلی پولیس، این ایچ اے آئی اور ڈی ڈی اے کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ اس کے علاوہ نوئیڈا، غازی آباد، گروگرام اور فرید آباد کے میونسپل کمشنرز اور ضلع مجسٹریٹس (ڈی ایمز) کے ساتھ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی )، متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز (ایس پی سی بی) اور دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی (ڈی پی سی سی) کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

****

(ش ح –م ش ۔خ م)

U. No.3578


(रिलीज़ आईडी: 2206660) आगंतुक पटल : 8
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Gujarati , Tamil