صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے توانائی تحفظ کے قومی دن کے موقع پر قومی توانائی تحفظ ایوارڈس پیش کیے
توانائی اثرانگیزی لانے کے لیے برتاؤ جاتی تبدیلی لازمی ہے: صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو
प्रविष्टि तिथि:
14 DEC 2025 2:32PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (14 دسمبر 2025 کو) نئی دہلی میں توانائی تحفظ کے قومی دن کے موقع پر قومی توانائی تحفظ ایوارڈس 2025 اور توانائی تحفظ کے موضوع پر قومی پینٹنگ مقابلے کے انعامات تقسیم کیے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ توانائی کی بچت سب سے زیادہ ماحول دوست اور توانائی کا قابل اعتماد ذریعہ ہے۔ توانائی کی بچت صرف ایک متبادل نہیں ہے بلکہ آج کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کی بچت کا مطلب صرف کم استعمال کرنا نہیں ہے، بلکہ توانائی کو دانشمندی، ذمہ داری اور مؤثر طریقے سے استعمال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم بجلی کے آلات کے غیرضروری استعمال سے گریز کرتے ہیں، توانائی سے چلنے والے آلات کو اپناتے ہیں، اپنے گھروں اور کام کی جگہوں میں قدرتی روشنی اور وینٹیلیشن کا استعمال کرتے ہیں، یا شمسی اور قابل تجدید توانائی کے اختیارات کو اپناتے ہیں، تو ہم نہ صرف توانائی بچاتے ہیں بلکہ کاربن کے اخراج کو بھی کم کرتے ہیں۔ صاف ہوا اور محفوظ پانی کے ذرائع اور ایک متوازن ماحولیاتی نظام کو برقرار رکھنے کے لیے توانائی کا تحفظ بھی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی ہر اکائی جو ہم بچاتے ہیں وہ فطرت کے تئیں ہماری ذمہ داری اور آنے والی نسلوں کے تئیں ہماری حساسیت کی علامت ہوگی۔

صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ اگر نوجوان اور بچے توانائی کے تحفظ کے بارے میں آگاہ ہوں اور اس سمت میں کوششیں کریں تو اس شعبے میں اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں اور ملک کی پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ قابل استطاعت اور صاف ستھری توانائی تک رسائی معاشرے کو بااختیار بناتی ہے۔ یہ مقامی معیشت کو متحرک کرتا ہے اور ترقی کے نئے مواقع پیدا کرتا ہے۔ لہذا، سبز توانائی صرف بجلی کی پیداوار تک محدود نہیں ہے؛ یہ بااختیار بنانے اور جامع ترقی کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔

صدر جمہوریہ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ پردھان منتری سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا اور نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن جیسے اقدامات سے حجری ایندھن پر انحصار کم ہو رہا ہے۔ حکومت قابل تجدید کھپت کی ذمہ داری اور پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیموں کے ذریعے قابل تجدید توانائی کو اپنانے اور توانائی کی کارکردگی کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ 2023-24 میں ہندوستان کی توانائی کی بچت کی کوششوں کے نتیجے میں 53.60 ملین ٹن تیل کے برابر توانائی کی بچت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں سالانہ اہم اقتصادی بچت کا باعث بن رہی ہیں اور اس کے نتیجے میں CO₂ کے اخراج میں بھی خاطر خواہ کمی ہوئی ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کی توانائی کی منتقلی کی کامیابی کے لئے ہر شعبے اور شہری کی شرکت ضروری ہے۔ تمام شعبوں میں توانائی کی کارکردگی لانے کے لیے طرز عمل میں تبدیلی بہت ضروری ہے۔ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی میں متوازن طرز زندگی کو اپنانے کا شعور ہندوستان کی ثقافتی روایت کے لیے بنیادی ہے - یہی جذبہ دنیا کے لیے ہمارے پیغام کی بنیاد بناتا ہے، "طرزحیات برائے ماحولیات- لائف"۔ انہوں نے توانائی کے تحفظ کے شعبے میں کام کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کی تعریف کی اور کہا کہ ان کا تعاون آنے والی نسلوں کے لیے صحت مند اور روشن مستقبل کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اجتماعی ذمہ داری، شراکت داری اور عوامی شراکت کے جذبے کے ساتھ، ہندوستان توانائی کے تحفظ میں ایک اہم کردار ادا کرتا رہے گا اور ایک سبز مستقبل کے لیے اپنے مقاصد کو حاصل کرتا رہے گا۔
صدر جمہوریہ ہند کی تقریرملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:3132
(रिलीज़ आईडी: 2203710)
आगंतुक पटल : 20