امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فوری عدالتی عمل کے لیے نئے فوجداری قوانین

प्रविष्टि तिथि: 10 DEC 2025 2:44PM by PIB Delhi

عدالتی عمل کو تیز کرنے کے لیے نئے فوجداری قوانین میں  وضع کی گئی دفعات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-

  1. تیز تر اور منصفانہ حل: نئے قوانین قانونی نظام میں اعتماد پیدا کرتے ہوئے مقدمات کے تیز تر اور منصفانہ حل کا وعدہ کرتے ہیں۔ تفتیش اور ٹرائل کے اہم مراحل جیسے - ابتدائی انکوائری (14 دن میں مکمل کی جائے گی)، مزید تفتیش (90 دنوں میں مکمل ہوگی)، متاثرہ اور ملزم کو دستاویز کی فراہمی (14 دن کے اندر)، مقدمے کی سماعت کی عہد بندی (90 دن کے اندر)، ڈسچارج درخواستیں دائر کرنا (60 دن کے اندر)، الزامات کا تعین (60 دن کے اندر)، فیصلے کا اعلان (45 دن کے اندر) اور رحم کی درخواستیں دائر کرنا (گورنر سے 30 دن پہلے اور صدر سے 60 دن پہلے) ہموار   کی گئی ہیں اور مقررہ مدت کے اندر مکمل کی جانی ہیں۔
  2. فاسٹ ٹریک انویسٹی گیشنز: نئے قوانین خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کی تحقیقات کو ترجیح دیتے ہیں اور  معلومات کو ریکارڈ کرنے کے دو ماہ کے اندر بروقت مکمل کرنے کو یقینی بناتے ہیں۔
  3. التوا: مقدمات کی سماعت میں غیر ضروری تاخیر سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو التوا کی گنجائش، بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا۔
  4. عدالتی عمل کی رفتار، کارکردگی اور شفافیت کو نمایاں طور پر بہتر بنانے کے لیے ای-سمّنز، ای-ساکشیہ اور نیا شروتی (وی سی) جیسی ایپلی کیشنز تیار کی گئی ہیں۔ ای سمّن الیکٹرانک ذرائع سے سمن کی ترسیل میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ ای ساکشیہ قانونی، سائنسی اور چھیڑ چھاڑ سے پاک جمع کرنے، محفوظ کرنے اور ڈیجیٹل ثبوتوں کو الیکٹرانک جمع کرنے کے قابل بناتا ہے اس طرح تصدیق کو یقینی بناتا ہے اورتاخیر کو کم کرتا ہے۔
  5. نیا شروتی (وی سی) ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ملزمین، گواہوں، پولیس اہلکاروں، استغاثہ، سائنسی ماہرین، قیدیوں وغیرہ کی مجازی پیشی کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

بھارتیہ نیائے سنہتا، 2023 کے تحت درج مقدمات کی تعداد کے بارے میں ریاستی اعداد و شمار ضمیمہ میں دیئے گئے ہیں۔

 

********

 

ضمیمہ

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام  علاقے

بھارتی نیا ئے  سنہتا کے تحت 01.07.2024 سے 30.11.2025 تک مقدمات درج

1

انڈمان اور نیکوبار

799

2

آندھرا پردیش

1,71,472

3

اروناچل پردیش

3,468

4

آسام

56,826

5

بہار

3,14,844

6

چندی گڑھ

4,816

7

چھتیس گڑھ

1,06,397

8

دادرا اور نگر حویلی اور دامن اور دیو

799

9

دہلی

3,59,722

10

GOA

2,991

11

گجرات

2,19,101

12

ہریانہ

1,52,421

13

ہماچل پردیش

18,186

14

جموں و کشمیر

31,614

15

جھارکھنڈ

71,758

16

کرناٹک

2,14,105

17

کیرالہ

4,80,231

18

لداخ

785

19

لکشدویپ

83

 

20

مدھیہ پردیش

4,31,856

21

مہاراشٹر

5,27,971

22

منی پور

3,094

23

میگھالیہ

4,853

24

میزورم

2,963

25

ناگالینڈ

1,103

26

اوڈیشہ

2,61,373

27

پڈوچیری

6,503

28

پنجاب

63,988

29

راجستھان

2,67,160

30

سکم

656

31

تمل ناڈو

85,353

32

تلنگانہ

2,54,225

33

تریپورہ

4,142

34

اتر پردیش

6,79,711

35

اتراکھنڈ

20,700

36

مغربی بنگال

3,05,948

کل

51,32,017

یہ بات وزارت داخلہ کے وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی ۔

***********

ش ح ۔ا ک۔ ر ب

Uno-2801

 


(रिलीज़ आईडी: 2201553) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Assamese , Bengali-TR , Tamil