پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
بھارت بھر میں توانائی تک رسائی بہتر بنانے کے لیے نیشنل گیس گرڈ کی توسیع میں تیزی
प्रविष्टि तिथि:
08 DEC 2025 3:49PM by PIB Delhi
پیٹرولیم اور قدرتی گیس ریگولیٹری بورڈ (پی این جی آر بی) قدرتی گیس پائپ لائنز (این جی پی ایل) بچھانے، تعمیر کرنے، چلانے اور ان میں توسیع کی اجازت دینے کا اختیار رکھتا ہے۔ ملک بھر میں قدرتی گیس کی دستیابی بڑھانے کے مقصد سے پی این جی آر بی نے تقریباً 34,233 کلومیٹر این جی پی ایل نیٹ ورک کی منظوری دی ہے، جس میں مختلف اداروں کے لیے مشترکہ کیریئر، اسپر لائن، ٹائی اِن کنیکٹوٹی اور وقف پائپ لائنیں شامل ہیں۔ ان میں سے 25,429 کلومیٹر نیٹ ورک جون 2025 تک فعال ہو چکا ہے، جبکہ 10,459 کلومیٹر پائپ لائنیں تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں۔
حکومت نے ’’ون نیشن، ون گیس گرڈ‘‘ کے نفاذ کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں کلیدی ٹرنک پائپ لائنوں کی منظوری دینا، کم مانگ والے علاقوں میں وائبلٹی گیپ فنڈنگ فراہم کرنا، متحدہ ٹیرف متعارف کرانا، سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی توسیع میں تیزی لانا، ایل این جی ٹرمینلز قائم کرنا، ہائی پریشر اور ہائی ٹمپریچر والے علاقوں، گہرے اور انتہائی گہرے پانی کے علاقوں میں پیدا ہونے والی گیس کی مارکیٹنگ اور قیمتوں کی آزادی دینا، کوئلے کی سیل سے پیدا شدہ گیس کے لیے حد قیمت مقرر کرنا اور بائیو سی این جی جیسی متبادل سستی نقل و حمل کو فروغ دینے کے لیے ایس اے ٹی اے ٹی پہل شامل ہیں۔
حکومت متعلقہ ریاستی حکومتوں اور عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتے ہوئے چیلنجوں کو حل کرنے اور نیشنل گیس گرڈ کی تعمیر میں تیزی لانے کے لیے باقاعدگی سے جائزہ لیتی ہے۔
گیس پائپ لائن نیٹ ورک کی توسیع سے صاف، قابل اعتماد اور سستی توانائی تک رسائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے گھریلو سہولت بہتر ہوتی ہے اور دیہی علاقوں، صنعتی کلسٹرز اور سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں روایتی ایندھن پر انحصار کم ہوجاتا ہے۔ صنعتی علاقوں میں مناسب قیمت پر یقینی گیس کی فراہمی سے صنعتوں کی مسابقت میں اضافہ، نئی سرمایہ کاری کو فروغ، آپریشنل اخراجات میں کمی اور روزگار کے مواقع میں بہتری آتی ہے۔ سی جی ڈی نیٹ ورک میں سی این جی اور پی این جی کی دستیابی صاف ستھری نقل و حرکت اور گھریلو توانائی کے مؤثر استعمال کو بڑھاتی ہے، جس سے ہوا کے معیار میں بہتری اور ماحولیاتی پائیداری میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ معلومات پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت میں ریاست کے وزیر جناب سریش گوپی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
***
UR-2659
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2200584)
आगंतुक पटल : 7