جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سوچھ بھارت مشن (گرامین)

प्रविष्टि तिथि: 08 DEC 2025 3:08PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب وی سومنّا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا  کہ ایس بی ایم (جی) کے آن لائن انٹیگریٹڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (آئی ایم آئی ایس) پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اعداد و شمار کے مطابق ، سوچھ بھارت مشن (گرامین) [ایس بی ایم (جی)] کے تحت 4 دسمبر2025  تک 5,67,873  گاؤوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) پلس (75,892 ، رائزنگ-3,958 ، ماڈل-4,88,023) قرار دیا گیا ہے ۔  سوچھ بھارت مشن (گرامین) مرحلہ-II کے تحت ملک کے تمام گاؤوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) پلس قرار دینے کے لیے استعمال کیے جانے والے کلیدی معیار اور عمل درج ذیل ہیں:

او ڈی ایف پلس گاؤں کی تعریف ایک ایسے گاؤں کے طور پر کی گئی ہے،  جو کھلے میں رفع حاجت سے پاک  اپنی (او ڈی ایف) حیثیت کو برقرار رکھتا ہے ، ٹھوس اور رقیق فضلہ کے انتظام کو یقینی بناتا ہے اور بصری طور پر صاف ستھرا ہوتا ہے ۔  او ڈی ایف پلس گاؤوں کے 3 ترقی پسند مراحل ہیں:

  • او ڈی ایف پلس ایسپائرنگ: ایک ایسا گاؤں جو اپنی او ڈی ایف حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس میں ٹھوس فضلہ کے انتظام یا رقیق فضلہ کے انتظام کے انتظامات ہیں ۔
  • او ڈی ایف پلس رائزنگ:  ایک ایسا گاؤں جو اپنی او ڈی ایف حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس میں ٹھوس کچرے کے انتظام اور رقیق کچرے کے انتظام دونوں کے انتظامات ہیں۔
  • او ڈی ایف پلس ماڈل:  ایک ایسا گاؤں جو اپنی او ڈی ایف حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس میں ٹھوس  فضلے کے بندوبست (سالڈ ویسٹ مینجمنٹ) اور رقیق فضلے بندوبست دونوں کے انتظامات ہیں ۔ یہ بصری صفائی ستھرائی کا مشاہدہ کرتا ہے ، یعنی ، کم سے کم کچرا ، کم سے کم ٹھہرا ہوا گندا پانی ، عوامی مقامات پر پلاسٹک کا کسی طرح کا فضلہ ڈمپ نہیں کیاجانا؛  اور او ڈی ایف پلس انفارمیشن ، ایجوکیشن اینڈ کمیونیکیشن (آئی ای سی) کے پیغامات دکھاتا ہے ۔

ایک گاؤں جو او ڈی ایف پلس کے تمام معیارات پر پورا اترتا ہے ، وہ گرام سبھا کی میٹنگ میں خود کو او ڈی ایف پلس قرار دے گا ۔  ضلع کو پہلی بار او ڈی ایف پلس کے اعلان کے 90 دنوں کے اندر کسی گاؤں کی لازمی تھرڈ پارٹی کو اس تصدیق کو یقینی بنانا چاہیے ۔  لازمی تھرڈ پارٹی تصدیق صرف او ڈی ایف پلس (ماڈل) دیہاتوں کے لیے ہی کی جائے گی ۔

تاہم ، بلاک/ضلع / ریاستی سطحوں پر کمان کے سلسلے میں ذمہ دار افسران کے ذریعے تینوں زمروں (ایسپائرنگ/رائزنگ/ماڈل) میں او ڈی ایف پلس گاؤوں کے لیے نگراں کے ذریعہ تصدیق کی جا سکتی ہے ۔

ایس بی ایم (جی) کے تحت  مذکورہ محکمہ تمام بی پی ایل گھرانوں اور شناخت شدہ اے پی ایل گھرانوں بشمول ایس سی/ ایس ٹی گھرانوں کے لیے انفرادی گھریلو بیت الخلاء (آئی ایچ ایچ ایل) کے ایک یونٹ کی تعمیر کے لیے 12000 روپے  کی ترغیب فراہم کرتا ہے ۔   ایس بی ایم  (جی) فیز II کے رہنما خطوط کے مطابق ، اے پی ایل گھرانوں میں ، ایس بی ایم (جی) کے تحت آئی ایچ ایچ ایل مراعات فراہم کرنے کی خاطر ایس سی/ ایس ٹی گھرانوں کو پہلی ترجیح دی جاتی ہے ۔

مزید یہ کہ، کمیونٹی سینیٹری کمپلیکس (سی ایس سی) جیسے کمیونٹی اثاثے بھی ایس بی ایم (جی) کے تحت تعمیر کیے گئے ہیں، جو تمام کمیونیٹیز کی صفائی کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں ۔  تاہم ، سی ایس سی کی تعمیر کے لیے ، ایس بی ایم (جی) فیز II کے رہنما خطوط کے مطابق ، ترجیح ایس سی/ ایس ٹی آبادیوں والے مقامات کو دی جائے گی ۔  26-2025کے لیے ایس بی ایم (جی) کے تحت ایس سی اور ایس ٹی کے لیے ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے مختص رقم اور اخراجات منسلک ضمیمہ میں دیے گئے ہیں ۔

ضمیمہ

ایس سی اور ایس ٹی کے لیے مالی سال 26-2025 میں ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے مختص رقم اور اخراجات

روپے لاکھ میں

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

ایس سیز

ایس ٹیز

مختص

اخراجات

مختص مرکز

اخراجات

1

آندھرا پردیش

5042.10

1085.26

1025.69

207.97

2

اروناچل پردیش

0.00

0.00

701.22

0.00

3

آسام

2393.47

516.76

3031.30

612.51

4

بہار

16029.27

1688.11

838.02

62.74

5

چھتیس گڑھ

1837.29

226.66

3283.33

469.50

6

گوا

5.55

2.68

32.15

0.00

7

گجرات

2153.07

744.39

4671.41

1754.05

8

ہریانہ

2936.00

143.22

0.00

0.00

9

ہماچل پردیش

1628.50

717.76

236.85

76.46

10

جموں و کشمیر

1938.26

484.57

3900.00

975.00

11

جھارکھنڈ

2466.24

0.00

3809.93

217.14

12

کرناٹک

3914.67

583.56

1116.28

222.43

13

کیرالہ

407.13

160.59

60.67

6.33

14

مدھیہ پردیش

4097.36

142.12

4400.42

242.04

15

مہاراشٹر

10352.24

2915.64

7679.78

3013.24

16

منی پور

43.30

0.00

459.67

0.00

17

میگھالیہ

83.63

0.00

9473.20

4.81

18

میزورم

1.51

0.32

919.76

341.93

19

ناگالینڈ

0.00

0.00

2358.90

1075.59

20

اوڈیشہ

3484.06

1369.65

3118.31

1187.42

21

پڈوچیری

161.74

3.28

0.00

0.00

22

پنجاب

2446.67

444.94

0.00

0.00

23

راجستھان

3621.07

1169.15

2050.56

705.32

24

سکم

76.25

4.19

398.72

26.77

25

تمل ناڈو

8318.68

5494.24

364.01

162.00

26

تلنگانہ

2471.46

0.00

1088.78

0.00

27

تریپورہ

1421.84

204.06

2287.24

312.62

28

اتر پردیش

37515.60

1525.46

707.79

18.86

29

اتراکھنڈ

833.82

184.19

92.21

26.27

30

مغربی بنگال

19808.24

10157.16

3482.81

2097.32

میزان

135489.00

29967.97

61589.00

13818.32

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح –ش م۔ ق ر)

U. No.2621


(रिलीज़ आईडी: 2200390) आगंतुक पटल : 8
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Marathi , हिन्दी , Tamil