PIB Headquarters
azadi ka amrit mahotsav

بینک کاری قوانین (ترمیمی) ایکٹ ، 2025


ہندوستان میں نئے دور کی بینک کاری کی طرف قدم

प्रविष्टि तिथि: 04 DEC 2025 11:46AM by PIB Delhi

اہم  نکات

  • صارفین کو اپنی ڈپازٹس اور لاکر کے لیے اپنی ترجیحات کے مطابق ا پنا نمائندہ نامزد کرنے  کی لچک حاصل ہوگی۔
  • عوامی  شعبے کے بینکوں میں گورننس کے نظم و نسق  کے معیارات  کی بہتری اوربہتر آڈٹ  کا معیار۔
  • لاوارث فنڈ کو انویسٹر ایجوکیشن اینڈ پروٹیکشن فنڈ میں منتقل کیاجائےگا۔
  • زیادہ شفافیت کے لیے جدید حد اور رپورٹنگ کے معیارات والے ریگولیٹری اصولوں کو اپ ڈیٹ کیا گیا۔

مقدمہ

کسی بھی ملک کی معاشی کامیابی کا زیادہ تر انحصار اس کے مالیاتی نظام پر ہوتا ہے ۔  عام طور پر ، بینکنگ ادارے مختلف قسم کی خدمات فراہم کرتے ہیں ، جیسے ڈپازٹس کا لین دین ، قرض  کی فراہمی ، لین دین میں مدد  اور عوام کو کریڈٹ کارڈ ، بچت کھاتے اور قرض سمیت مختلف مالیاتی  سہولیات فراہم کرنا ۔  ہندوستان کے بینکنگ نظام سرمایہ کاری اور انفرادی مالی ضروریات  کے لیے سہولت فراہم کرتا ہے اور اس طرح ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔

ہندوستان کا بینکنگ شعبہ درحقیقت نمایاں تبدیلی کے مرحلے سے گزراہے ، جو کاغذ پر مبنی ، برانچ پر مرکوز نظام سےارتقائی مراحل طے کرکے ایسےسرکردہ ڈیجیٹل منظر نامے میں تبدیل ہوچکا ہے جس میں اہم تکنیکی اور پالیسی کے سنگ میل  کارفرما ہیں۔یہ روایتی بینکنگ اور ابتدائی کمپیوٹرائزیشن سے بائیو میٹرک شناختی نظام-آدھار میں تبدیل ہو گیا ہے اور پردھان منتری جن دھن یوجنا کے توسط سےبینک کاری خدمات  سے محروم لاکھوں لوگوں کو باضابطہ مالیاتی نظام میں شامل کیا گیا ہے ۔  حکومت کے اس طرح کے اقدامات شہری اور دیہی آبادی کے درمیان فرق کو ختم کرکے اور لاکھوں افراد تک باضابطہ بینکنگ خدمات پہنچا کر مالی شمولیت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں ۔

بینک کاری قوانین (ترمیمی) ایکٹ ، 2025 بینکوں کی طرف سےریزرو بینک آف انڈیا کو رپورٹنگ میں یکسانیت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوامی  شعبے کے بینکوں (پی ایس بی) میں آڈٹ کے معیار کو بہتر بنانے کے ذریعے بینک کاری کے شعبے میں گورننس کے معیار کو مضبوط کرنے کی طرف اہم قدم ہے ۔  یہ ایکٹ  نمائندہ نامزدکرنےکی بہتر سہولیات کے ذریعے صارفین کی سہولت کو فروغ دے کر صارفین اور سرمایہ کار کے تحفظ میں اضافہ کرتا ہے۔

ہندوستان میں بینک کاری قوانین کا ارتقاء

ہندوستان  میں بینکنگ  کاضابطہ ملک کی اقتصادی اور ادارہ جاتی ترقی کے ساتھ ساتھ ارتقائی مراحل سے گزرا ہے ، جس  میں مالیاتی بنیادی ڈھانچےکوواضح  کرنے والے پانچ بنیادی قوانین سے رہنمائی ملی ہے۔

evalution.jpg

ریزرو بینک آف انڈیا ملک کا مرکزی بینک ہے ۔ ریزرو بینک آف انڈیا ایکٹ ، 1934 (1934 کا IIایکٹ)سےبینک کے کام کاج کے لیے قانونی بنیاد قائم ہوتی ہے ۔یہ بنیادی طور پر بینک نوٹوں کے اجرا ءکو منضبط کرنے ، مالیاتی استحکام کو محفوظ بنانے اور ملک کے کریڈٹ اور کرنسی کے نظام کو چلانے کے واسطے ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے قائم کیا گیا تھا ۔ملک کے مالیاتی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے واسطے ،  مرکزی بینک نے یونٹ ٹرسٹ آف انڈیا ، انڈسٹریل ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا ، نیشنل بینک آف ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ اور دیگر تنظیموں کے قیام میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ۔
بینکنگ ریگولیشن ایکٹ ، 1949 آزادی کے فوراً بعد عمل میں آیا ، جس  کےذریعے ایک یکساں قانونی ڈھانچے کے تحت بینکنگ سرگرمیوں پر کنٹرول کو مربوط کیاگیا ۔یہ ہندوستان میں سب سے اہم قانونی فریم ورک میں سے ایک ہے ، جس کے ذریعے استحکام ، سلامتی اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے بینکنگ کے شعبے کو  منضبط کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف انڈیا ایکٹ ، 1955 کےذریعے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)کا باضابطہ قیام عمل میں آیا۔ جس نے امپیریل بینک آف انڈیا کی جگہ لی۔ جس کوبڑے پیمانے پر ، خاص طور پر دیہی اور نیم شہری علاقوں میں  اور متنوع دیگر عوامی مقاصد کے لیے بینکنگ سہولیات فراہم کرنے کا مینڈیٹ دیا گیاتھا۔
قومی پالیسی کے مقاصد کے مطابق معیشت کی ترقی کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرنے کے لیے 1969 میں 50 کروڑ روپے سے زیادہ کے ذخائر والے 14 اہم ہندوستانی شیڈولڈ کمرشل بینکوں کو قومی بینک کا درجہ دیا گیا ۔ مزید برآں ، ایک نیا آرڈیننس جاری کیا گیا جس کی جگہ پر بعد میں بینکنگ کمپنیز (ایکوزیشن اینڈ ٹرانسفر آف انڈرٹیکنگ)ایکٹ ، 1970 لایا گیا۔لوگوں کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کے واسطے ، بعض بینکنگ کمپنیوں کے اداروں کے حصول اور منتقلی  کے لیےبینکنگ کمپنیز (ایکوزیشن اینڈ ٹرانسفر آف انڈرٹیکنگ) ایکٹ ، 1980 منظور کیا گیا ۔

 ان کے علاوہ ، آر بی آئی ایکٹ میں کئی اہم ترمیمات کی گئیں جیسے بینکنگ ریگولیشن (امینڈمنٹ)ایکٹ ، 1994 ، بینکنگ کمپنیز (ایکوزیشن اینڈ ٹرانسفر آف انڈرٹیکنگ) امینڈمنٹ ایکٹ ، 1994 اور بینکنگ ریگولیشن (امینڈمنٹ) ایکٹ ، 2007 ، بینکنگ لاء(امینڈمنٹ) ایکٹ ، 2012 جو گورننس سرمایہ کی لچکداری ، اسٹیچیو ٹری لیکویڈیٹی ریشیو(ایس ایل آر)سے متعلق تھیں یا  ان کے ذریعے کیش ریزرو ریشیو(سی آر آر) پر مبنی لیکویڈیٹی مینجمنٹ متعارف کرائی گئی ، جس سے ہندوستان کے بینکنگ فریم ورک میں اصلاحات عمل میں آئی۔

بینکنگ ریگولیشن (ترمیمی) ایکٹ ، 2020 کےذریعے ، کوآپریٹو بینکوں کے موثر ریگولیشن کوبہتر کرنےکے لیے ریزرو بینک آف انڈیا کو اضافی اختیارات فراہم کیے گئے ۔ اس رفتار کو جاری رکھتے ہوئے  حالیہ اصلاحی اقدام کے تحت،بینک کاری قوانین (ترمیمی) ایکٹ ، 2025 کے ذریعے پانچ قوانین یعنی ریزرو بینک آف انڈیا ایکٹ 1934 ، بینکنگ ریگولیشن ایکٹ 1949 ، اسٹیٹ بینک آف انڈیا ایکٹ 1955 ، بینکنگ کمپنیز (ایکوزیشن اینڈ ٹرانسفر آف انڈرٹیکنگ) ایکٹ 1970 اور بینکنگ کمپنیز (ایکوزیشن اینڈ ٹرانسفر آف انڈرٹیکنگ) ایکٹ 1980 میں ترمیم کی گئی ہے ۔اس اقدام کا مقصد بینکنگ گورننس کو بہتر بنانا ، آڈٹ کی شفافیت کو بہتر کرنا ، صارفین کے تحفظ کو مضبوط کرنا اور کوآپریٹو بینکوں کو زیادہ مضبوط ریگولیٹری فریم ورک کے تحت لانا ہے ۔

ابھرتے ہوئے چیلنجوں کاازالہ:بینکنگ ترمیمی ایکٹ ، 2025 کی ضرورت

فیکٹ فوکس:نمائندہ نامزد کرنا  کیوں اہم ہے ؟

بینکوں میں بڑی رقم لاوارث ذخائر کے طور پر پڑی ہے ، اکثر اس وجہ سے کہ کھاتوں میں کوئی نامزد شخص درج نہیں کیا گیا ہے ۔  نئے قوانین کا مقصد دعووں کےہموار تصفیے اور خاندانوں کے لیے تیزی سے رسائی کو یقینی بنا کر اس  میں تاخیر کو کم کرنا ہے ۔

حالیہ عرصے میں بینکنگ نظام پر گھریلو انحصار بڑھ گیا ہے اور حکومت کا مقصد ملک  میں بینک کی خدمات سے محروم بڑی  آبادی تک مالیاتی خدمات کو وسیع کرنا ہے تاکہ اس کی ترقی کی صلاحیت کو بروئے کارلایا جا سکے ۔  بڑھتی ہوئی پیچیدگی کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کے لیے جیسے جیسے مالی شمولیت گہری ہوتی جا رہی ہے اور ملک بھر میں بینکوں  تک رسائی بڑھتی جا رہی ہے ، دستی کام کاج کے طریقے کو کم کرنا ، صنعتوں کی سرگرمیوں کے پیمانے اور ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر کام کرنا اور بہتر تعمیل کے لیے قانونی ڈیڈ لائن میں  تبدیلی لانا ضروری ہے۔

بینکنگ امینڈمنٹ ایکٹ ، 2025 کو تیز رفتار ڈیجیٹل ترقی اور ابھرتے ہوئے مالیاتی چیلنجوں کے درمیان متعارف کرایا گیا ہے ۔  یہ اصلاحی اقدام گورننس  اور تعمیل کے فریم ورک کو صنعتوں کی عصری سرگرمیوں اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوشش ہے ۔  اس کی دفعات بنیادی طور پر مندرجہ ذیل کاموں کے لیے ضروری ہیں:

  • بینکوں اور صارفین دونوں کے لیے اثاثوں کی ہموار منتقلی  کے واسطے اثاثوں کی واضح جانشینی کا حصول ،جس سے تنازعات کم ہوں اور عدالتی مداخلت کی ضرورت  کم ہو۔
  • ریگولیٹری تعمیل کو ہموار کرنے اور بینکنگ کے ماحولیاتی نظام  کوابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے مطابق ڈھالنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے یکساں اصطلاحات کے استعمال  کو یقینی بنانا۔
  • دستی طور پر کام کے بوجھ کو کم کرنے ، آٹومیشن کو فروغ دینے اور نظامی کارکردگی کو مستحکم کرنے کے لیے اکاؤنٹنگ کے دورانیے کےمطابق اسٹیچوٹری ڈیڈ لائن پر نظر ثانی۔

بینک کاری قوانین (ترمیمی) ایکٹ ، 2025: کلیدی اصلاحات

 بینک کاری قوانین (ترمیمی) ایکٹ ، 2025 میں کلیدی اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں جو صارفین کی سلامتی ، گورننس کی صلاحیت اور تیزی سے تعطل کے حل پر مرکوز ہیں ۔  ساختیاتی اپ ڈیٹس  سے آگے بڑھ کر ، 2025 ایکٹ بینکنگ نگرانی اور گورننس کوبہترکرنے کے لیے ہندوستان کی جاری کوششوں کو تقویت دیتا ہے ۔  ان تبدیلیوں کی جڑیں گذشتہ دہائی کے دوران نظر آنے والے عملی چیلنجوں میں پنہاں ہیں ۔  ایکٹ کی دفعات کو دو مراحل میں مطلع کیا گیا تھا:سیکشن 3 سے 5 اور 15-20 کا مرحلہ 1 (یکم اگست 2025) میں احاطہ کیا گیا تھا جبکہ سیکشن 10 سے 13 کو مرحلہ 2 (یکم نومبر 2025) میں احاطہ کیا گیا تھا ۔

بنیادی اصلاحات  ذیل میں تفصیل سے بیان کی گئی ہیں ، جن میں موجودہ نظاموں اور کارروائیوں کو بہتر بنانے کے لیے نافذکیے گئے بڑے التزامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے ۔

banking.jpg

baking 2.jpg

نامزدگی کا جدید فریم ورک (سیکشن 13-10)

  • صارفین  بیک وقت یاپے درپے نامزدگیوں کے ذریعے اپنے بینک کھاتوں میں زیادہ سے زیادہ چار افراد کو نامزد کر سکتے ہیں ۔
  • بیک وقت نامزدگیوں میں فیصد کے لحاظ سےمجموعی طورپر 100فیصد تک  مختص کرنے کی اجازت ملتی ہے۔
  • یکے بعد دیگرے نامزدگیاں محفوظ تحویل اور سیفٹی لاکر میں موجود اشیا ءکے لیے نامزد شخص کی موت کی صورت میں ہموار جانشینی کو یقینی بناتی ہیں ۔

'بنیادی سود' کی تشریح نو (سیکشن 3)

  • مقررہ حد 5 لاکھ روپے (1968 کی حد)سے بڑھا کر 2 کروڑ روپےکی گئی ہے۔
  • یہ ریگولیٹری تبدیلی گورننس کے معیارات کو بہتر بنانے کے لیے کی گئی ہے ۔

کوآپریٹو بینکوں کی گورننس (سیکشن 4 اور 14)

  • ڈائریکٹروں کی زیادہ سے زیادہ میعاد (چیئرپرسن اور کل وقتی ڈائریکٹر کو چھوڑ کر) 8 سال سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی  ہے۔  دیگر بینکنگ کمپنیوں میں ڈائریکٹروں کی میعاد میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے ۔
  • کوآپریٹو بینکوں کو 97 ویں آئینی ترمیم سےہم آہنگ کیا گیا ہے ، جو جمہوری حکمرانی کو لازمی بناتا ہے اور ملک کی سیاسی حیثیت اور معاشی ڈھانچے کو بلند کرتا ہے ۔

پی ایس بی میں آڈٹ کی اصلاحات (سیکشن 20-15)

  • آڈیٹرز کا معاوضہ طے کرنے کے لیے پی ایس بی کو بااختیار  بناتا ہے ۔
  • لاوارث حصص ، سود ، اور بانڈ ریڈیمپشن کی رقوم کو انویسٹر ایجوکیشن اینڈ پروٹیکشن فنڈ (آئی ای پی ایف) میں منتقل کرنے کی اجازت دی گئی ہے جو انہیں کمپنیز ایکٹ کے تحت کمپنیوں کے ذریعہ اپنائے جانے والے طریقوں کے مطابق بناتی ہے ۔

نظام کی عملی کارکردگی

  • کارروائیوں کی تعریفوں سے متعلق ترامیم میں نمایاں طور پر ترمیم کی گئی ، بینکوں اور کوآپریٹو بینکوں کے لیے قانونی رپورٹنگ کی تاریخوں کو بدل دیا گیا ہے ۔ 
  • خاص طور پر ، رپورٹنگ کے تقاضے جنہیں پہلے ’’آخری جمعہ‘‘ یا ’’متبادل جمعہ‘‘ کہا جاتا تھا ،حسب اطلاق ، اب مہینے کے آخری دن یا پندرہ روزہ دورانیہ کے آخری دن کے ذریعے تشریح کی گئی ہے۔

قومی وژن پر بینکنگ  کی اصلاحات کے اثرات

ان قوانین کے نفاذ کے ذریعے ہندوستانی بینکنگ سیکٹر کے قانونی ، ریگولیٹری اور گورننس ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھایا گیا ہے ۔  2025 کی ترامیم کا صارفین اور خدمات فراہم کرنے والوں پر انقلابی اثر پڑےگا۔

  • صارفین پر مرکوز: اس ایکٹ میں بینکنگ اداروں پر عوام کے اعتماد کی حفاظت کے واسطے،صارفین کےخاندانوں کے لیے دعووں کے آسان تصفیے کی شکل میں مضبوط اقدامات شامل ہیں ۔
  • بہترنظم و نسق:’’بنیادی سود‘‘ کے لیے نظر ثانی شدہ حد افراط زر اور ترقی کی عکاسی کرتی ہے ۔  کوآپریٹو بینک کے ڈائریکٹر (چیئرپرسن اور کل وقتی ڈائریکٹر کو چھوڑ کر) کی زیادہ سے زیادہ میعاد اب جمہوری نقطہ نظر کی نشاندہی کرنے والی 97 ویں آئینی ترمیم کے مطابق ہے ۔
  • بہتر مالیاتی شفافیت: انویسٹر ایجوکیشن اینڈ پروٹیکشن فنڈ میں رقوم کی منتقلی کا مقصد فنڈ مینجمنٹ کے زیادہ شفاف نظام بنانا ہے ۔
  • آڈٹ کابہتر معیار: پی ایس بی اب زیادہ اہل پیشہ ور افراد کو راغب کر سکیں گے اور آڈیٹر کو بہتر معاوضے کی ادائیگی کر کے آڈٹ کے معیار کو بہتر بنا سکیں گے ۔
  • بہتر آپریشنل کارکردگی:یہ ایکٹ چند طریقہ کار کو آسان بناتا ہے ، جیسے کہ کچھ آپریشنل اصطلاحات کی تعریفوں کو اپ ڈیٹ کرنا ۔

خاتمہ  

بینک کاری قوانین (ترمیمی) ایکٹ ، 2025 ہندوستان کے مالیاتی فریم ورک کو جدید بنانے کی سمت میں اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے ۔  گورننس کے اصولوں ، صارفین کے تحفظ اور آڈٹ کے طریقوں کو موجودہ معاشی حقائق کے ساتھ ہم آہنگ کرکے ، یہ ایکٹ نہ صرف عوام کے اعتماد کو مضبوط کرتا ہے بلکہ ایک محفوظ ، جامع اور ٹیکنالوجی پر مبنی بینکنگ نظام کے لئےہندوستان کے وژن کی بھی حمایت کرتا ہے ۔  یہ اصلاحات تیزی سے بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت میں ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے استحکام ، شفافیت اور کارکردگی کے ضروری ستونوں کو تقویت دیتی ہیں۔

حوالہ جات

وزارت خزانہ:

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2181734

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2150371

https://financialservices.gov.in/beta/en/banking-overview

https://financialservices.gov.in/beta/sites/default/files/2025-05/Gazettee-Notification_1.pdf

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2117408

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1868239

 

ریزرو بینک آف انڈیا:

https://rbi.org.in/scripts/briefhistory.aspx

https://rbi.org.in/history/Brief_Chro1968to1985.html

https://rbi.org.in/commonman/english/scripts/Notification.aspx?Id=1476

دیگر:

https://www.indiacode.nic.in/bitstream/123456789/1885/1/A194910.pdf

https://www.indiacode.nic.in/handle/123456789/1553?view_type=browse

 

راجیہ سبھا:

https://sansad.in/getFile/annex/268/AU1038_fL1aXP.pdf?source=pqars

 

پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں پر کلک کریں

****

ش ح۔ م ش ع ۔ش ا

UNO-2353


(रिलीज़ आईडी: 2198674) आगंतुक पटल : 14
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी