ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ماحولیات جناب بھوپیندریادو نے دہلی-این سی آر میں ہوا کے معیار کی صورتحال کا جائزہ لیا؛ این سی آر ریاستوں کے حکام کو فضائی آلودگی کے انتظام پر سالانہ ایکشن پلان کو زمینی سطح پر عمل آوری کو تیز کرنے کی ہدایت دی

प्रविष्टि तिथि: 03 DEC 2025 1:51PM by PIB Delhi

 ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر، جناب بھوپیندریادو نے آج ،دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی پر ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے تمام متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام حکام سے کہا کہ وہ دہلی-این سی آر میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے گزشتہ پانچ میٹنگوں میں کیے گئے تمام فیصلوں پر زمینی سطح پر عمل آوری کو تیز کریں۔میٹنگ کے دوران دہلی کی حکومت کے  ماحولیات، جنگلات اور جنگلی حیاتیات کے کابینہ وزیر سردار منجندر سنگھ سرسا موجود رہے۔

کاروائی کے ہر نکاک کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے، جناب یادو نے تمام شناخت شدہ زمروں میں دہلی-این سی آر میں ایکشن پلان کے اعلیٰ معیار کے نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔ ان شعبوں میں تیز رفتار سڑکوں کی ترقی اور مرمت، فٹ پاتھ پر شروع سے آخر تک دھول پر قابو پانا، تعمیراتی اور توڑ پھوڑ کی کاروائیوں کے  فضلے کا انتظام، اخراج کے معیارات پر صنعتوں کی تعمیل، اسمارٹ ٹریفک مینجمنٹ،عوامی نقل و حمل کو فروغ ، میراثی ٹھوس فضلے کا تصفیہ اور کھلی جگہوں کو سرسبز بنانا شامل ہیں۔

وزیر موصوف نے تمام شراکت داروں سے درخواست کی کہ وہ آنے والے سال کے لیے تفصیلی سالانہ ایکشن پلان تیار کریں، تاکہ آلودگی کی پیداوار کو  اس کی اصل نکلنے کی جگہ پرقابو پایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماہانہ اور ہفتہ وار اہداف کے حصول کے لیے منصوبہ بندیوں پر وقت کے ساتھ عمل درآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سال بھر کے روڈ میپ این سی آر میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے فعال منصوبہ بندی کو یقینی بنائیں گے۔ جناب یادو نے یہ بھی ہدایت دی کہ جلد ہی زمینی جائزہ میٹنگیں منعقد کی جائیں گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایکشن پلان کو صحیح معنوں میں نافذ  کیا جا رہا ہے۔سی اے کیو ایم کے ذریعہ منعقد کی جانے  والی میٹنگوں میں پنجاب اور ہریانہ کی حکومتوں کے زراعت کے محکموں کے ساتھ پرالی جلانے کے مسئلے پرغور وخوض؛ منصوبہ بند شہری ترقی کے لیے نئے اقدامات پر ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی مرکزی وزارت کے ساتھ؛ آلودگی کے مقامی شراکت داروں سے نمٹنے کے لیے این سی آر شہروں کے مقامی اداروں کے ساتھ بات چیت شامل ہے۔

ملاقات کے دوران یکے بعد دیگرے معاملات اٹھائے گئے اور ان کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ دہلی-این سی آر میں صنعتوں  کے اخراج کے معیارات کی تعمیل کے معاملے پر یہ  فیصلہ لیا گیا کہ قصوروار یونٹوں کو رضاکارانہ طور پر آن لائن مسلسل اخراج کی نگرانی کے نظام (او سی ای ایم ایس) اور فضائی آلودگی کنٹرول آلات (اے پی سی ڈی) کی تیز رفتار قسط شروع کرنے کی ترغیب دینے کے لیے مدد فراہم  کی جائے ۔اس کی تعمیل31 دسمبر 2025 تک نہ کرنے والی یونٹوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،حتیٰ کہ بند کرنے کی ہدایات بھی جاری کی جا سکتی ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ اس طرح کے آلات کی مارکیٹ کی قیمتوں میں اضافے پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے، تاکہ صنعتی یونٹوں کی حوصلہ شکنی نہ ہو اور  آلات کی تنصیب میں تاخیر نہ ہو۔

دھات، ٹیکسٹائل،خوراک/خوراک کی ڈبہ بندی اور دیگر سرخ زمرے کی صنعتوں جیسی آلودگی پھیلانے کی زیادہ صلاحیت رکھنے والی تقریباً 2,254 صنعتی اکائیوں کو 31دسمبر2025 تک اے پی سی ڈی کے ساتھ مربوط  اور تصدیق شدہ او سی ای ایم ایس کی تنصیب  کا پابند بنایا گیا ہے۔ سی پی سی بی نے مطلع کیا ہے کہ او سی ای ایم ایس کی تنصیب کے لیے ایک ایس او پی جاری کیا گیا ہے اور این سی آر ایس پی سی بی/پی سی سی کو جلد تنصیب کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔

وزیر نے گڑھوں کی مرمت سمیت سڑکوں کے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیااور قومی راجدھانی خطے کی ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ زیر التواء کاموں کو مکمل کرنے کے لیے وقت کے پابند ایس او پی کو سختی سے اپنائیں۔ حقیقی وقت میں شہریوں کی رائے اور حکام کی طرف سے بہتری کی متعلقہ کارروائیوں کو قابل بنا نے کے لئے ایپ پر مبنی نگرانی پر زور دیا گیا۔ جناب یادو نے شروع سے آخر تک فٹ پاتھ اور پانی کی نکاسی سمیت سی اے کیو ایم ڈیزائن فریم ورک پر عمل کرتے ہوئے سڑکوں کی میعاری تعمیر کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کی خواہش ظاہر کی کہ دہلی میں جاری کاموں کی زمینی نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے میونسپل حکام سے مزید درخواست کی کہ وہ زمینی سطح پر مکینیکل روڈ سویپر مشین (ایم آر ایس ایم) کی تعیناتی کو تیز کریں۔

ٹریفک جام   کے لئے  اس بات پر زور دیا گیا کہ دہلی میں 62 شناخت شدہ ہاٹ اسپاٹ کے لیے دہلی پولیس کے اسمارٹ ٹریفک مینجمنٹ حل کے ذریعے فوری کارروائی کی ضرورت ہے اور یہ کہ ٹریفک کے مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے مختصر مدت کے اقدامات کو فوری طور پر تعینات کیاجا سکتا ہے۔  اس کے ساتھ ہی تجاوزات اور غیر قانونی پارکنگ کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ ٹریفک کے اوقات میں خصوصی پولیس کی تعیناتی، فٹ اوور برج کے لیے ٹینڈرز جاری کرنے وغیرہ جیسے اقدامات کو تیز کرنے کے لیے کہا گیا۔ اسی طرح کے ایکشن پلان کی حوصلہ افزائی این سی آر کے دیگر شہروں کے لیے کی جاتی ہے، جس میں وزیر موصوف نے نظر آنے والی زمینی بہتری کی ضرورت پر زور دیا۔

جائزہ اجلاس میں عوامی نقل وحمل کے بیڑے کی الیکٹرک گاڑیوں میں جاری منتقلی پر روشنی ڈالی گئی، اس وقت تقریباً 3,400 بسیں چل رہی ہیں اور اگلے سال مارچ تک ان کی تعداد بڑھ کر 5,000 سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔ دہلی-این سی آر کے زیادہ آبادی کی کثافت والے علاقوں میں مسافروں کے بوجھ پر مبنی شروع سے آخر تک کنیکٹیویٹی پر زور دیا گیا۔ وزیر نے بی ایس-IV میعار سے کم کمرشیل گاڑیوں کے خلاف نشانزدی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ بی ایس-III اور اس سے کم کے میعار کی گاڑیوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے اور یہ پابندی یکم نومبر 2025 سے مؤثر ہے۔

وزیر موصوف نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ این سی آر میں ممکنہ سرسبز مقامات  کی نشاندہی کریں اور نقشہ سازی اور عمل میں عوام کی شرکت کو یقینی بنائیں۔ انحطاط شدہ جنگلاتی اراضی پر شجرکاری، کھلی جگہوں کو سرسبز بنانے اور شہری پارکوں، آبی ذخائر اور  ویٹ لینڈ سے تجاوزات کے خاتمے پر زور دیا گیا۔ این سی آر ریاستوں کے محکمہ تعلیم سے کہا گیا کہ وہ ایکو کلبوں اور سرسبزہ بڑھانے والے کارکنوں کو بحال کریں، نوجوانوں کی قیادت میں ہریالی کی کوششوں کو بڑھانے اور کمیونٹی کے تحفظ کو فروغ دیں۔ جناب یادو نے خواہش ظاہر کی کہ مائیکرو پلان متعلقہ محکموں کے ساتھ تیار کیے جائیں گے اور اس موسم سرما میں نافذکیے جائیں گے، جو اگلے پانچ برسوں تک جاری رہیں گے، جس میں مقامی منتخب نمائندوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔

وزیر موصوف نے گزشتہ پانچ میٹنگوں میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا، جس میں پوری حکومت اور پورے معاشرے کا نقطہ نظر شامل تھا۔ میٹنگ میں کلیدی شراکت داروں بشمول وزارت کے سینئر افسران، سی اے کیو ایم، سی پی سی بی، دہلی کی این سی ٹی حکومتوں، ہریانہ، پنجاب، راجستھان، اتر پردیش، این سی آر شہروں کے میونسپل کمشنرز اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔

 

****

ش ح۔م ش۔ن ع

U NO:2275


(रिलीज़ आईडी: 2198202) आगंतुक पटल : 11
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Marathi , हिन्दी , Tamil , Kannada