PIB Headquarters
معذور افراد کے حقوق کے لیے بھارت کا عزم
प्रविष्टि तिथि:
02 DEC 2025 12:04PM by PIB Delhi
|
کلیدی نکات
- ملک میں معذوری کے شعبے کا ڈھانچہ، معذور افراد کے حقوق ایکٹ، 2016 جیسے ترقی پسند قوانین کے ذریعے تشکیل پایا ہے، جس میں تمام شعبوں میں مساوات، وقار اور رسائی پر زور دیا گیا ہے۔
- نئی شکل دی گئی سوگامیا بھارت ایپ ، آئی ایس ایل ڈیجیٹل ریپوزیٹری (3,189 ای-مواد ویڈیوز) اور آئی ایس ایل ٹریننگ کے لیے چینل 31 جیسے اقدامات کے ساتھ ، حکومت رکاوٹوں سے پاک ڈیجیٹل اور سیکھنے کا ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا رہی ہے ۔
- دیویا کلا میلہ جیسی اہم تقریبات نے ‘ووکل فار لوکل’ کے جذبے کو ظاہر کرتے ہوئے ملک بھر کے معذور کاریگر اور کاروباری حضرات کو مارکیٹ سے جوڑنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
|
ایک جامع اور قابل رسائی ملک کے لئے بھارت کا وژن
بھارت میں، جہاں تنوع قومی شناخت کی بنیاد کے طور پر پروان چڑھتا ہے، وہاں معذور افراد کے حقوق کے لیے سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، جو سب کے لیے حقیقی شمولیت اور خود انحصاری کے لیے حکومت کی وابستگی سے متاثر ہیں۔
2011 کی مردم شماری کے مطابق، بھارت میں 2.68 کروڑ معذور افراد ہیں، جو کل آبادی کا 2.21 فیصد ہیں۔ ان میں تقریباً 1.50 کروڑ مرد اور 1.18 کروڑ خواتین شامل ہیں۔ دی رائٹس آف پرسنز ود ڈس ایبلٹیز ایکٹ کے مطابق، "معذور شخص" وہ فرد ہے جو طویل مدتی جسمانی، ذہنی، علمی یا حسی نقصان سے متاثر ہو۔ یہ نقصان ایسے رکاوٹوں کے ساتھ تعامل میں، دوسروں کے ساتھ برابر کے طور پر معاشرے میں مکمل اور مؤثر شرکت میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔
دوراندیش پالیسیوں اور فعال پروگراموں کے ذریعے، حکومت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ کوئی بھی شخص اپنی معذوری کی وجہ سے محروم نہ رہے، اور ہر فرد کے لیے مواقع اور فعال سماجی شمولیت کے راستے دستیاب ہوں۔
معذوری کے حقوق کے لئے ہندوستان کا قانونی اور پالیسی فریم ورک
معذوری کے حقوق کے لیے ہندوستان کا قانونی اور پالیسی فریم ورک متحرک ہے اور ایک ایسے منظر نامے کی تشکیل کرتا ہے جہاں رسائی ، تعلیم اور بااختیار بنانا صرف مثالیں نہیں ہیں بلکہ معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی) کے لیے حقائق ہیں ۔
معذور افراد کے حقوق کا ایکٹ، 2016
یہ ایکٹ 2016 میں نافذ کیا گیا تھا اور 19 اپریل 2017 کو معذور افراد ایکٹ 1995 کی جگہ نافذ ہوا ۔ یہ معذوری کے 21 زمروں کو تسلیم کرتا ہے ، تعلیم اور روزگار میں ریزرویشن کا حکم دیتا ہے اور معذور افراد کے لیے رسائی ، غیر امتیازی سلوک اور مکمل شراکت کو یقینی بنانے کے لیے حکومتوں کو قانونی ذمہ داری دیتا ہے۔ یہ ایک مرکزی توثیقی (سرٹیفیکیشن) نظام بھی متعارف کراتا ہے اور جامع تعلیم ، روزگار اور کمیونٹی کی زندگی کے حقوق کو مضبوط کرتا ہے ۔
آٹزم، دماغی فالج، ذہنی معذوری اور متعدد معذوریوں کے حامل افراد کی فلاح و بہبود کے لئے قومی ٹرسٹ ایکٹ، 1999
یہ ایکٹ ایک قومی ادارہ قائم کرتا ہے جو متعلقہ معاملات اور اتفاقی دفعات کے ساتھ آٹزم ، دماغی فالج ، ذہنی معذوری ، اور متعدد معذوریوں والے افراد کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہے ۔
ری ہیبلیٹیشن کونسل آف انڈیا (آر سی آئی) ایکٹ ، 1992
ری ہیبلیٹیشن کونسل (آر سی آئی) کو ابتدائی طور پر 1986 میں ایک رجسٹرڈ سوسائٹی کے طور پر قائم کیا گیا تھا اور بعد میں 1993 میں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے تحت ایک قانونی ادارہ بن گیا ۔ آر سی آئی ایکٹ ، 1992 ، جس میں 2000 میں ترمیم کی گئی تھی ، کونسل کو بحالی پیشہ ور افراد کے لیے تربیتی پروگراموں کو منظم اور نگرانی کرنے ، نصاب کو معیاری بنانے ، اور بحالی اور خصوصی تعلیم کے شعبوں میں اہل اہلکاروں کے مرکزی بحالی رجسٹر کو برقرار رکھنے کا اختیاردیتا ہے ۔
معذور افراد کے حقوق کے نفاذ کی اسکیم ایکٹ 2016 (ایس آئی پی ڈی اے)
معذور افراد کے حقوق کے نفاذ کی اسکیم ایکٹ ، 2016 (ایس آئی پی ڈی اے) معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) کا ایک جامع پروگرام ہے ۔ یہ معذور افراد کے لیے رسائی ، شمولیت ، بیداری اور ہنر مندی کے فروغ کو فروغ دینے والے پروجیکٹوں کے ذریعے آر پی ڈبلیو ڈی ایکٹ کو نافذ کرنے کے لیے مرکزی وزارتوں ، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے ۔
حکومت کے کلیدی اقدامات اور اسکیمیں
حکومت نے معذور افراد کی رسائی اور شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات اور اسکیمیں اپنائی ہیں:
سوگمیا بھارت ابھیان
تین دسمبر 2015 کو شروع کیا گیا ، سوگمیا بھارت ابھیانی قابل رسائی ہندوستان مہم ایک جامع اور قابل رسائی قوم کی تعمیر کی طرف ایک اہم قدم ہے ‘‘سب کا ساتھ ، سب کا وکاس ، سب کا وشواس’’ کے وژن کی رہنمائی میں یہ مہم معذور افراد کو درپیش دیرینہ رکاوٹوں کو دور کرتی ہے۔ یہ تین اہم شعبوں تعمیر شدہ بنیادی ڈھانچہ، نقل و حمل کے نظام، اور انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) میں یونیورسل رسائی حاصل کرنے پر مرکوز ہے اور سب کے لیے مساوی رسائی اور شرکت کو یقینی بناتی ہے۔

ہندوستان ، معذور افراد کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی آر پی ڈی) کے دستخط کنندہ کے طور پر ایک قابل رسائی اور جامع معاشرے کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے ۔
ڈیجیٹل طور پر جامع ہندوستان کی تعمیر کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ، معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) نے سوگمیا بھارت اپاٹ دی انٹرنیشنل پرپل فیسٹ 2025 کا آغاز کیا ہے ۔
- اپ گریڈ شدہ ایپ ، جسے صارف پہلے اور رسائی پہلے کے نقطہ نظر کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے ، ہندوستان کے ڈیجیٹل رسائی کے مرکز کے طور پر کام کرتا ہے ، جو معذور افراد کو معلومات ، سرکاری اسکیموں اور ضروری خدمات تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے ۔
- اس میں ایک رسائی کی نقشہ سازی کا آلہ ہے جو صارفین کو عوامی مقامات کا پتہ لگانے اور درجہ بندی کرنے کے قابل بناتا ہے ، جس سے کمیونٹی سے چلنے والے رسائی کے اعداد و شمار کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔
- یہ ایپ معذور افراد کے لیے تیار کردہ اسکیموں ، وظائف ، روزگار کے مواقع اور تعلیمی وسائل کی ایک جامع ڈائرکٹری بھی پیش کرتی ہے ۔
- شکایات کے ازالے کے ماڈیول سے لیس ، ایپ صارفین کو شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دیتے ہوئے براہ راست ناقابل رسائی بنیادی ڈھانچے کی اطلاع دینے کی اجازت دیتی ہے ۔ یہ معاون ٹیکنالوجیوں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے ، متعدد ہندوستانی زبانوں کی حمایت کرتا ہے ، اور اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے ۔
معذور افراد کے لیے معاون آلات/آلات کی خریداری یا فٹنگ میں امداد (اے ڈی آئی پی)
سال1981 میں شروع کی گئی اے ڈی آئی پی اسکیم کا مقصد معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی) کو پائیدار ، سائنسی طور پر تیار کردہ ، اور جدید امداد اور آلات حاصل کرنے میں مدد کرنا ہے جو ان کی جسمانی ، سماجی اور معاشی بحالی میں معاون ہیں ۔
یہ آلات معذور افراد کو زیادہ خود مختاری کے ساتھ زندگی گزارنے، اُن کی معذوری کے اثرات کو کم کرنے اور مستقبل میں کسی بھی اضافی پیچیدگی کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ اسکیم کے تحت فراہم کیے جانے والے تمام معاون آلات و آلات کا معیار اور حفاظت کے لحاظ سے مناسب طور پر تصدیق شدہ ہونا ضروری ہے۔ مزید یہ کہ، اس اسکیم میں ضرورت پڑنے پر معاون آلات لگانے سے پہلے اصلاحی سرجری کا بھی انتظام شامل ہے، تاکہ متاثرہ فرد کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچ سکے۔
امید کی ایک صدا - کرتیکا کے سننے تک کے سفر کی داستان

ناگپور سے تعلق رکھنے والی تین سالہ کِرتیکا کو شدید سماعت کی کمی تھی، جس کی وجہ سے اس کے لیے سننا اور بولنا دونوں بہت مشکل تھا۔ 6 فروری 2024 کو اس نے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) کی معاونت سے چلنے والی اے ڈی پی آئی اسکیم کے تحت کوکلئیر امپلانٹ سرجری کرائی۔
سرجری کے بعد ، کریتیکا نے ڈیجیٹل تشخیصی کلینک ، ناگپور میں باقاعدہ تھراپی سیشنوں میں شرکت کی ، جو اے ڈی آئی پی کوکلیئر امپلانٹ پروگرام کے تحت ایک پینل شدہ مرکز ہے ۔ اب ، امپلانٹیشن کے 11 ماہ بعد ، اس نے قابل ذکر پیش رفت کی ہے-وہ آوازوں کو سمجھ سکتی ہے ، واقف الفاظ کو واضح طور پر بول سکتی ہے ، اور زبانی حکموں پر عمل کر سکتی ہے ۔
سرجری کے بعد، کرتیکا نے ناگپور کے ڈیجیٹل ڈائیگنوسٹک کلینک میں باقاعدہ تھیراپی سیشنز میں شرکت کی، جو اے ڈی آئی پی کوکلئیر امپلانٹ پروگرام کے تحت درج منظور شدہ مراکز میں سے ایک ہے۔اب، امپلانٹ کے 11 مہینے بعد، اُس میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔ وہ مختلف آوازوں کو سمجھنے لگی ہے،مانوس الفاظ کو صاف اور واضح طور پر بول سکتی ہے،اور زبانی ہدایات پر بخوبی عمل کر لیتی ہے۔
اب کِرتیکا ناگپور کے ایک مراٹھی میڈیم سرکاری اسکول کی آنگن واڑی میں داخل ہو چکی ہے۔اس کے والدین اپنی بیٹی میں مسلسل بہتری اور آواز کے ذریعے دنیا کو نئے انداز میں سمجھنے کی اس کی صلاحیت دیکھ کر بے حد خوش اور شکر گزار ہیں۔
دین دیال دیویانگجن بحالی اسکیم (ڈی ڈی آر ایس)
یہ بھارت سرکار کی ایک مرکزی شعبہ جاتی اسکیم ہے جو معذور افراد کی تعلیم، تربیت اور بحالی میں کام کرنے والی رضاکار تنظیموں کو مالی معاونت فراہم کرتی ہے۔
یہ اسکیم 1999 میں شروع کی گئی تھی اور 2003 میں اس میں ترمیم کرکے اس کا نام تبدیل کیا گیا۔ اس کا مقصد ایک ایسا معاون ماحول تیار کرنا ہے جو معذور افراد کے لیے مساوی مواقع، برابری، سماجی انصاف اور بااختیاری کو یقینی بنائے۔یہ اسکیم معذور افراد کے حقوق کے ایکٹ 2016 کے مؤثر نفاذ کو مضبوط کرنے کے لیے رضاکارانہ شمولیت کو بھی فروغ دیتی ہے۔
نیشنل دیویانگجن فائننس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (اینڈی ایف ڈی سی)
نیشنل دیویانگجن فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ڈی ایف ڈی سی) ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے تحت ایک سرکاری شعبے کی تنظیم ہے ۔ 1997 میں ایک غیر منافع بخش کمپنی کے طور پر قائم کیا گیا ، این ڈی ایف ڈی سی معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی) کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کو فروغ دینے کے لیے کام کرتا ہے ۔
یہ اسٹیٹ چینلائزنگ ایجنسیوں (ایس سی اے) اور شراکت دار بینکوں جیسے پبلک سیکٹر اور علاقائی دیہی بینکوں کے ذریعے خود روزگار اور آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے ۔
این ڈی ایف ڈی سی دو اہم قرض کی اسکیمیں چلاتا ہے:
دیوَیانگجن خود انحصاری اسکیم (ڈی ایس وائی ) اس کے تحت انفرادی معذور افراد کو رعایتی قرض فراہم کیا جاتا ہے۔
خصوصی مائیکروفنانس اسکیم (وی ایم وائی ) یہ اسکیم ملک میں معذور افراد کی فلاح و بہبود اور بحالی کے لیے سیلف ہیلپ گروپس اور مشترکہ ذمہ داری والے گروپس کی معاونت کرتی ہے۔
آرٹیفیشل لمبس مینوفیکچرنگ کارپوریشن آف انڈیا (اے ایل آئی ایم سی او)
اے ایل آئی ایم سی او ایک شیڈول ‘سی’ منی رتن زمرہ-II کا مرکزی عوامی شعبہ ادارہ ہے، جو کمپنی ایکٹ، 2013 کی دفعہ 8 (غیر منافع بخش مقصد) کے تحت رجسٹرڈ ہے، جو کمپنی ایکٹ، 1956 کی دفعہ 25 کے مطابق ہے۔ یہ وزارت سماجی انصاف و بااختیاری کے تحت معذور افراد کے بااختیار بنانے کے محکمے کے انتظامی کنٹرول میں کام کرتا ہے۔یہ ایک 100 فیصد حکومت ہند کے زیرِ ملکیت مرکزی عوامی شعبہ ادارہ ہے، جس کا مقصد معذور افراد تک زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانا ہے، جس کے لیے یہ معذور افراد کے لیے بحالی کے آلات تیار کرتا ہے اور مصنوعی اعضاء اور دیگر معاون آلات کی دستیابی، استعمال، فراہمی اور تقسیم کو فروغ دیتا ہے۔کارپوریشن کا مقصد منافع کمانا نہیں ہے۔ اس کا مرکزی فوکس یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ معذور افراد کو بہترین معیار کے معاون آلات مناسب قیمت پر فراہم کیے جائیں۔
اے ڈی آئی پی اسکیم کے فوائد کو ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ معذور افراد تک پہنچانے کے لیے اے ایل آئی ایم سی او نے پردھان منتری دیویاشا کیندر (پی ایم ڈی کے) قائم کیا، جو قومی اداروں (این آئی) اور ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے تحت کام کرنے والے سیٹلائٹ/ علاقائی مراکز میں ملک بھر میں فعال ہے۔
اے ایل آئی ایم سی او واحد مینوفیکچرنگ کمپنی ہے جو ملک بھر میں ہر قسم کی معذوریوں کی خدمت کے لیے ایک ہی چھت کے نیچے مختلف قسم کے معاون آلات تیار کرتی ہے ۔
معذور افراد کے لئے منفرد شناختی کارڈ (یو ڈی آئی ڈی)

معذور افراد کے لیے منفرد شناختی کارڈ پروجیکٹ کو معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی) کا قومی ڈیٹا بیس بنانے اور ہر فرد کو منفرد معذوری شناختی کارڈ (یو ڈی آئی ڈی) جاری کرنے کے لیے نافذ کیا جا رہا ہے ۔ یہ پہل تمام خطوں میں یکسانیت برقرار رکھتے ہوئے معذور افراد کو سرکاری فوائد کی فراہمی میں شفافیت ، کارکردگی اور آسانی کو یقینی بناتی ہے ۔ یہ مختلف انتظامی سطحوں پر مستفیدین کی جسمانی اور مالی پیش رفت پر نظر رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
یو ڈی آئی ڈی پروجیکٹ کا مقصد یونیورسل آئی ڈی اور معذوری کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے ایک جامع اینڈ ٹو اینڈ سسٹم بنانا ہے ۔ اس نظام میں شامل ہیں:
- مرکزی ویب ایپلی کیشن کے ذریعے پی ڈبلیو ڈی ڈیٹا کی ملک گیر دستیابی
- معذوری سرٹیفکیٹ/یو ڈی آئی ڈی کارڈ کے لیے آن لائن درخواست جمع کروانا (آف لائن جمع کرانے کی بھی اجازت ہے اور بعد میں اسے ڈیجیٹل کیا جاتا ہے)
- معذوری کے فیصد کا حساب لگانے کے لیے ہسپتالوں یا میڈیکل بورڈز کے ذریعے موثر تشخیص کا عمل
- ڈپلیکیٹ پی ڈبلیو ڈی ریکارڈ کا خاتمہ
- پی ڈبلیو ڈی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) رپورٹنگ فریم ورک کے ذریعےیا اس کی جانب سے معلومات کی آن لائن تجدید اور اپ ڈیٹ
- معذور افراد کے لیے مختلف سرکاری فوائد/اسکیموں کا مربوط انتظام
- مستقبل میں اضافی معذوریوں کے لیے معاونت (فی الحال 21 معذوریاں ، اپ ڈیٹس کے تابع)
دیویانگجن کارڈ ، جسے ای-ٹکٹنگ فوٹو شناختی کارڈ (ای پی آئی سی ایس) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، معذور افراد (دیویانگجن) کے لیے ایک ریلوے شناختی کارڈ ہے جو انہیں ٹرین کے سفر پر مراعات حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔ درخواست دہندگان انڈین ریلوے دیویان جن پورٹلی ا مرکزی حکومت کی خدمات کے پورٹل کے ذریعے کارڈ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں یا اس کی تجدید کر اسکتے ہیں ۔ کارڈ ایک درست معذوری/رعایتی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر جاری کیا جاتا ہے (یو ڈی آئی ڈی کچھ زمروں کے لیے قبول کیا جاتا ہے)
پی ایم- دکش- ڈی ای پی ڈبلیو ڈی پورٹل
پی ایم-دکش ڈی ای پی ڈبلیو ڈی ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جسے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) نے بنایا ہے اس کا مقصد قومی ہنرمندی اور روزگار کے ماحولیاتی نظام کے تحت معذور افراد ، تربیتی اداروں ، ملازمین اور ملازمت جمع کرنے والوں کو جوڑنے والے ون اسٹاپ ہب کے طور پر ہے ۔
پورٹل میں دو کلیدی ماڈیول ہیں:
- دیویانگجن کوشل وکاس: یہ معذور افراد کی مہارت کی ترقی کے لیے قومی عملی منصوبہ (این اے پی-ایس ڈی پی) کو نافذ کرتا ہے، جو مخصوص معذوری کی شناخت (یو ڈی آئی ڈی) پر مبنی رجسٹریشن، 250 سے زائد ہنر مندی کے کورسز، آن لائن تعلیمی وسائل، تربیتی شراکت دار، مطالعہ کا مواد اور اساتذہ کی تفصیلات فراہم کرتا ہے۔
- دویانگجن روزگار سیتو: نجی شعبے کی تفصیلات کے ساتھ جیو ٹیگ شدہ ملازمت کی آسامیاں (مختلف معذوریوں میں 3,000 سے زیادہ) پیش کرنے والا ایک وقف پلیٹ فارم جو معذور افراد اور ملازمین کو جوڑتا ہے ۔ ایمیزون ، یوتھ فار جاب اور گودریج پراپرٹیز جیسی کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت نامے روزگار کے امکانات کو فروغ دیتے ہیں ۔
قومی ادارے اور جامع علاقائی مراکز (سی آر سی)
9 قومی ادارے ، یعنی نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار امپاورمنٹ آف پرسنز ود ویژول ڈس ایبلٹیز (این آئی ای پی وی ڈی) دہرادون ، علی یاور جنگ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیچ اینڈ ہیئرنگ ڈس ایبلٹیز (اے وائی جے این آئی ایس ایچ ڈی) نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار امپاورمنٹ آف پرسنز ود انٹلیکچوئل ڈس ایبلٹیز (این آئی ای پی آئی ڈی) سکندرآباد ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار امپاورمنٹ آف پرسنز ود ملٹیپل ڈس ایبلٹیز (این آئی ای پی ایم ڈی) چنئی ، پنڈت. دین دیال اپادھیائے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار دی فزیکل ہینڈیکیپڈ (پی ڈییو این آئی پی پی ڈی) دہلی ، سوامی وویکانند نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلیٹیشن ٹریننگ اینڈ ریسرچ (ایس وی این آئی آر ٹی اے آر) کٹک ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار لوکوموٹر ڈس ایبلٹیز (این آئی ایل ڈی) کولکتہ ، انڈین سائن لینگویج ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر (آئی ایس ایل آر ٹی سی) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ ری ہیبلیٹیشن (این آئی ایم ایچ آر) سیہور اور اٹل بہاری واجپئی ڈس ایبلڈ اسپورٹس ٹریننگ سینٹر-گوالیار سماعت اور تقریر کی معذوری والے لوگوں کی مدد پر توجہ مرکوز کرتے ہیں ۔
اس کے علاوہ ، 30 جامع علاقائی مراکز (سی آر سی) کو مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بحالی کی خدمات ، پیشہ ور افراد کی تربیت ، اور معذور افراد کی ضروریات اور حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے والے آؤٹ ریچ مراکز کے طور پر منظور کیا گیا ہے ۔
دیویا کلا میلہ: بااختیار بنانے کا ایک پلیٹ فارم
2025 میں ، معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) اور نیشنل دیویانگجن فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ڈی ایف ڈی سی) نے پورے ہندوستان میں دیویا کلا میلے کے متعدد ایڈیشنز کا انعقاد کیا ، جس میں دیویانگجنوں(معذوروں) میں صنعت کاری ، تخلیقی صلاحیتوں اور شمولیت کا جشن منایا گیا ۔ یہ میلہ ووکل فار لوکل پہل کے ساتھ ہم آہنگ ہے ، جو معاشی بااختیار بنانے ، ہنر مندی کی نمائش اور معذور افراد کے ثقافتی جشن کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے ۔


26 واں دیویا کلا میلہ 23-31 اگست 2025 کو پٹنہ ، بہار میں منعقد ہوا ۔ تقریبا 20 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی نمائندگی کرنے والے تقریبا معذور 100 (یویانگ) کاریگروں اور کاروباریوں نے شرکت کی ۔ 75 اسٹالوں پر ہندوستان بھر سے دستکاری ، ہینڈلوم ، کڑھائی ، ڈبہ بند کھانا ، ماحول دوست اشیاء ، کھلونے ، اسٹیشنری اور لوازمات کی نمائش کی گئی ۔
اس تقریب میں تمام حاضرین کے لیے شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے معاون آلات کے لیے خصوصی زون ، ایک جاب فیئر ، ثقافتی پرفارمنس اور رسائی کے موافق بنیادی ڈھانچہ بھی پیش کیا گیا ۔
دیویا کالا میلے کے 23ویں اور 24ویں ایڈیشن 2025 کے آغاز میں بالترتیب وڈودرا اور جموں میں منعقد کیے گئے تھے۔ ان میلوں میں معاون ٹیکنالوجی کی نمائش، ثقافتی مظاہرے، مہارت سے متعلق سرگرمیاں اور ملازمت کے مواقع شامل تھے، جن میں فن، کاروبار اور بااختیار بنانے کے ذریعے شمولیت پر زور دیا گیا۔
پرپل فیسٹ 2025 - بھارت کا شمولیتی تہوار

پرپل فیسٹ معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی) کی شمولیت ، رسائی اور بااختیار بنانے کا ہندوستان کا سب سے بڑا جشن ہے ۔ یہ میلہ ہندوستان بھر کے معذور(دیویانگجن) ، اختراع کاروں ، اساتذہ اور پالیسی سازوں کو بہترین طریقوں ، معاون ٹیکنالوجیز اور ثقافتی پرفارمنس کی نمائش کے لیےاکٹھا کرتا ہے جو شمولیت کو فروغ دیتے ہیں ۔
- اس سال کے پرپل فیسٹ کا انعقاد گووا میں کیا گیا، جہاں حکومت نے رسائی کو مزید گہرا کرنے کے مقصد سے اہم ڈیجیٹل اور تعلیمی پہلوں کا آغاز کیا۔
- جدید سوگمیا بھارت ایپ: اسکرین ریڈر سپورٹ ، وائس نیویگیشن ، کثیر لسانی انٹرفیس اور براہ راست شکایات کے ازالے پر مشتمل ایک اپ گریڈ رسائی پلیٹ فارم ۔
سیکھنے تک رسائی-تین اہم آغاز:
- معذور افراد کے لیے آئی ای ایل ٹی ایس تربیتی کتابچہ-بییلیو ان دی انویسیبل (بی آئی ٹی آئی سپورٹ) کے ذریعے تیار کی گئی ہے جو موافقت شدہ مواد اور آئی ایس ایل ویڈیو لنکس فراہم کرتا ہے ۔
- ریکگنیشن آف پری لرننگ (آر پی ایل)-سرٹیفیکیشن ان آئی ایس ایل انٹرپریٹیشن (سی آئی ایس ایل آئی)/اسکل کورس فار سوڈا (بہرے بالغ بہن بھائی) اور کوڈا (بہرے بالغ بچے)-ہندوستان کے مختلف حصوں سے 17 امیدوارجائزے کے لیے حاضر ہوئے ، جن میں سے سبھی نے کامیابی کے ساتھ کورس مکمل کیا ۔
- انڈین سائن لینگویج ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر میں امریکن سائن لینگویج (اے ایس ایل) اور برٹش سائن لینگویج (بی ایس ایل) پر خصوصی بنیادی تربیتی پروگرام شروع کیا گیا تاکہ آئی ایس ایل کے پیشہ ور افراد کو اے ایس ایل اور بی ایس ایل کے بنیادی اصولوں سے متعارف کرایا جا سکے ، گرامر ، نحو اور الفاظ کا علم فراہم کیا جا سکے اور بین الاقوامی فورمز میں ہندوستانی ترجمانوں کے لیے پیشہ ورانہ مواقع کو مضبوط کیا جا سکے ۔
بھارتی اشارتی زبان کا فروغ (آئی ایس ایل)
ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے تحت 2015 میں قائم کیا گیا انڈین سائن لینگویج ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر (آئی ایس ایل آر ٹی سی) پورے ہندوستان میں آئی ایس ایل کو آگے بڑھانے کے لیے نوڈل ادارے کے طور پر کام کرتا ہے ۔ دسمبر 2024 میں ، حکومت نے ڈی ٹی ایچ پر پی ایم ای ودیا چینل 31 کا آغاز کیا ، جو خاص طور پر سماعت سے محروم طلباء ، خصوصی اساتذہ اور ترجمانوں کے لیے آئی ایس ایل کی تربیت کے لیے وقف ہے ۔
سائن لینگویج ڈے 2025 کے موقع پر ، آئی ایس ایل آر ٹی سی نے دنیا کے سب سے بڑے آئی ایس ایل ڈیجیٹل ذخیرے کی نقاب کشائی کی ، جس میں 3,189 ای-مواد کی ویڈیوز شامل ہیں-جو اب اساتذہ ، سیکھنے والوں اور بہرے طبقے کے لیے قابل رسائی ہیں ۔

انڈین سائن لینگویج ڈکشنری نے اب 10,000 سے زائد اصطلاحات کو شامل کرنے کے لیے توسیع کی ہے ، جبکہ ڈیجیٹل ذخیرہ میں تاریخ ، جغرافیہ ، معاشیات اور سماجیات جیسے مضامین میں تعلیمی ویڈیوز ، انگلیوں کی ہجے کے وسائل ، اور 2,200 سے زیادہ لغت ویڈیوز کا بھرپور مجموعہ پیش کیا گیا ہے ۔ ہندوستانی اشاروں کی زبان بھی ایک تعلیمی شعبے کے طور پر تیار ہوئی ہے ، جسے تدریس اور سیکھنے کو بڑھانے کے لیے بنائے گئے 1,000 سے زیادہ ہدایتی ویڈیوز کی حمایت حاصل ہے ۔
ان کوششوں کی تکمیل کرتے ہوئے ، پرشاست ایپ اسکولوں میں معذوریوں کی جلد شناخت اور اسکریننگ کی سہولت فراہم کرتا ہے ، جس سے بروقت مداخلت اور ذاتی سیکھنے کی مدد کو یقینی بنایا جاتا ہے ۔ ایپ کے ذریعے اب تک ابتدائی سطح پر 92 لاکھ سے زیادہ طلبا کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔
2020 میں انڈین سائن لینگویج ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر (آئی ایس ایل آر ٹی سی) نے نیشنل کونسل آف ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تاکہ کلاس I-XII کے لیے نصابی کتابوں اور دیگر تدریسی مواد کا آئی ایس ایل میں ترجمہ کیا جا سکے ۔ یہ عمل 2026 تک مکمل ہونے کی امید ہے ۔
نتیجہ
بھارت میں معذوری کے شعبے میں کام کی ترقی معذور افراد کے حقوق اور صلاحیت کی بڑھتی ہوئی پہچان کو ظاہر کرتی ہے۔ مخصوص محکموں اور اقدامات کا قیام کمیونٹی میں شمولیت، تخلیقی صلاحیت اور مضبوطی کو و فروغ دینے کے عزم کی مثال ہے ۔ صلاحیتوں کی نمائش اور اقتصادی مواقع فراہم کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کر کے یہ اقدامات نہ صرف افراد کو بااختیار بناتے ہیں بلکہ ایک زیادہ شمولیتی معاشرے کی تعمیر میں بھی حصہ ڈالتے ہیں جہاں ہر شخص وقار کے ساتھ پھل پھول سکتا ہے۔
حوالہ جات
پی ڈی ایف دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ش آ۔ن م۔
U-2259
(रिलीज़ आईडी: 2198075)
आगंतुक पटल : 7